tag:blogger.com,1999:blog-18160899130293141812024-03-17T11:11:28.655-07:00افق کے پاراُفق کے پارhttp://www.blogger.com/profile/16881200113748080792noreply@blogger.comBlogger2168125tag:blogger.com,1999:blog-1816089913029314181.post-67408910183702765482024-03-17T11:10:00.000-07:002024-03-17T11:10:36.506-07:00أتموا الصيام إلى الليل بروز جمعہ 15 مارچ 2024 ، میں نے مِلَّةَ إِبْرَاهِيمَ حَنِيفًا (جن میں حافظ ، قرآنی فکر، پرویزی فکر، انجینئر فکر اور شیخ فکر سے متاثر ) دوستوں کو افطار پر بلوایا ۔ مردانہ بیٹھک میں سب بیٹھے ۔
ملازم نے 06:14 کے حساب سے میز پر افطاری لگا دی ۔ افطاری سے پہلے میں نے کہا باہر افطاری لگی ہے ۔ آپ میں سے جو چاھےاذان کے حساب سے افطاری کر سکتا ہے ۔ میں 7:00 کے بعد افطاری کروں گا ۔ وہ سب اُفق کے پارhttp://www.blogger.com/profile/16881200113748080792noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-1816089913029314181.post-50526401296352923192024-03-07T05:44:00.000-08:002024-03-07T05:44:41.111-08:00انگلیوں کے نشانات انسانی انگلیوں کے نشانات ، اُس کی پہچان ہوتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ بائیومیٹرک ریڈر سے اب انسانوں کی پہچان ہوتی ہے ۔ گو کہ قانونی کاغذات پر عرصے سے انگوٹھا لگایا جاتا تھا اور دستخط بھی کئے جاتے تھے لیکن شاطر لوگوں نے اُس سے فراڈ کرنے کے طریقے ڈھونڈھ لئے۔ بڑھاپے میں انسان کے دستخط تبدیل نہیں ہوتے لیکن ۔انگلیوں کے نشانات بھ مدھم پڑ جاتے ہیں خاص طور پر اُفق کے پارhttp://www.blogger.com/profile/16881200113748080792noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-1816089913029314181.post-54427076705730545912024-02-18T07:14:00.000-08:002024-02-18T07:14:18.964-08:00سلائی مشینوں کی خریداری چار سلائی مشینیں لے کر وقار کھنہ پل پہنچ گیا ،اسرار نے مشینوں کو چیک کیا اور اوکے رپورٹ دی ، چنانچہ بوڑھے نے 47 ہزار روپے وقار کے بھائی شیراز کو ایزی پیسہ کردئے ۔ یہ مائکروفنانس بینکنگ میں ٹیلینور والوں نے اپنا سکہ بٹھالیا ہے ۔ اب بنکوں نے بھی راست کے نام سے ایزی پیسہ بینکنگ کو سپورٹ کیا ہے ۔پہلا پراجیکٹ۔کھنّہ پل کے پاس بلال ٹاؤن
میں شروع کردیا ہے ۔جس میں چار اُفق کے پارhttp://www.blogger.com/profile/16881200113748080792noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-1816089913029314181.post-85331241871930454002024-02-18T05:17:00.000-08:002024-02-18T06:25:01.282-08:00ملت ابراھیم حنیف پراجیکٹس بوڑھے کے اِس نئے سوشل ورک کی طرف ، گوادر، تربت،مانسہرہ اور نوشہرہ میں کسی نے پذیرائی نہیں کی۔ میرپورخاص کے رہنے والے ایک نوجوان، علی منور نے جو میرے محلے سیٹلائیٹ ٹاؤن میں ٹیلرنگ کا کام کرتا ہے اور ریڈیو کا آر جے بھی سوشل ورک میں کافی ایکٹو بھی ، اُس سے ، بے وسیلہ خواتین اور بچیوں کو ٹیلرنگ کا کام سکھا کراُن کی مالی سپورٹ سے متعلق رائے پوچھی ، اُس نے جواب دیااُفق کے پارhttp://www.blogger.com/profile/16881200113748080792noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-1816089913029314181.post-49149002123833036772024-02-18T00:30:00.000-08:002024-02-18T03:28:20.642-08:00ماضی کے دیو قامت انسان! کیا انسان پہلے بندر تھا ؟ڈارون کی تھیوری نے ۔ افریقہ کی لوسی کو جنم دیا جس سے بوڑھے کی ملاقات عدیس ابابا (ایتھوپیا) کے نیشنل میوزیم میں ہوئی ، بوڑھے نے اپنی محدود معلومات کے مطابق مسجد ذوالقبلتین کی طرح اِسے بھی مسترد کردیا ۔ کیوں کہ جھوٹ پھیلانے سے کئی سوالات اُٹھتے ہیں ۔کیوں حق کا ایک گھونسہ جھوٹ کے اُس بُت کو پاش پاش کردیتا ، جو جاہل اپنے سر پر اُٹھائے پھرتے ہیں ۔بوڑھے کو اُفق کے پارhttp://www.blogger.com/profile/16881200113748080792noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-1816089913029314181.post-37643394827783056852024-02-08T10:23:00.000-08:002024-02-18T10:04:41.880-08:00الیکشن 2024 ، بوڑھا اور الیکشن کمیشن اُفق کے پار بسنے والے دوستو !۔ بوڑھے نے اپنےموبائل پر الیکشن کمیشن کو شناختی کارڈ کا نمبر بھیجا وہاں سے پیغام آیا کہ آپ اب قومی اسمبلی کے حلقہ نمبر 46کےبجائے ،حلقہ نمبر 55 اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ 15 میں ووٹ ڈالیں گے۔کیوں کے آپ اب اسلام آباد ، جی نائین ون کے بجائے، راولپنڈی میں ہجرت کر کے سکونت اختیار کر چکے ہیں ۔ بوڑھے نے پہلے یہ ہجرت 2013 کے اُفق کے پارhttp://www.blogger.com/profile/16881200113748080792noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-1816089913029314181.post-471638669079598962023-12-30T06:24:00.000-08:002023-12-30T06:24:26.921-08:00زمین میں چُھپے خزانے پاکستان زیرِ زمین پانی کی ایکوئفر کے لحاظ سے دُنیا کی سپر پاور ہے۔ دنیا کے 193 ممالک میں سے صرف تین ممالک چین، انڈیا اور امریکہ پاکستان سے بڑی ایکوئفر رکھتے ہیں۔دریائے سندھ اور اس کے معاون دریاؤں کے میدانی علاقوں کے نیچے یہ ایکوئفر 5 کروڑ ایکڑ رقبے پر سے زیادہ علاقے پر پنجاب اور سندھ میں پھیلی ہوئی ہے۔ در حقیقت پاکستان کے مردہ ہوتے دریاؤں اور موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث آنے والے اُفق کے پارhttp://www.blogger.com/profile/16881200113748080792noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-1816089913029314181.post-80559888041385510132023-12-22T10:22:00.000-08:002023-12-30T06:29:40.311-08:00تاریخ کا سب سے بڑا انسانی معجزہ ۔" CERN " سوئٹزرلینڈ اور فرانس دونوں نے مل کر لیبارٹری بنانا شروع کی‘ یہ لیبارٹری سرن کہلاتی ہے‘ یہ کام دو ملکوں اور چند سو سائنس دانوں کے بس کی بات نہیں تھی چنانچہ آہستہ آہستہ دنیا کے 38 ممالک کی 177 یونیورسٹیاں اور فزکس کے تین ہزار پروفیسر اس منصوبے میں شامل ہو گئے‘سائنس دانوں نے پہلے حصے میں زمین سے 100 میٹر نیچے 27کلو میٹر لمبی دھاتی سرنگ بنائی۔اس سرنگ میں ایسے مقناطیس اتارے جو کشش ثقل سے لاکھ اُفق کے پارhttp://www.blogger.com/profile/16881200113748080792noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-1816089913029314181.post-23226424389059053452023-12-03T05:55:00.000-08:002023-12-09T20:26:29.845-08:00فوج کا فوجی پنشنرز کے لئے ایک اقدام فوجیوں کا ڈسٹرکٹ لیول تک سول اداروں میں 10 فیصد ہر بھرتی میں کوٹہ دیا گیا ہے ۔ جو صرف آفیسروں کے لئے استعمال ہوتا ہے ۔اِسی لئے آپ پولیس اور ڈسٹرکٹ منیجمنٹ گروپس میں ، کمشنر یا انسپکٹر جنرل آف پولیس کیپٹن ۔ میجر اور کرنل کے ناموں کا لاحقہ لگا دیکھتے ہیں ، یہ سب فوج کے برگزیدہ لوگ ہوتے ہیں اور جو مار گزیدہ ہوتے ہیں وہ صرف اپنے نام کے ساتھ ریٹائرڈ لکھتے ہیںاُفق کے پارhttp://www.blogger.com/profile/16881200113748080792noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-1816089913029314181.post-73363788363379735282023-11-09T17:52:00.000-08:002024-02-18T05:26:11.681-08:00بوڑھے کا ایک اور سوشل ورکبوڑھا
، بڑھیا کے ساتھ گھر سے فلیٹ میں شفٹ ہوا ، گھریلو ملازم ، تنخواہ ،
کھانا ، رہائش ،صابن تولیہ ، ٹوتھ برش و پیسٹ مُفت ہر مہینے تین دن کی
چھٹی ، کی وجہ سے سکون سے رہنے لگا ۔ 6 اگست تا 11 اگست گوادر میں گذارنے
کے بعد بوڑھا واپس آیا ۔ کیوں کہ بیٹے کے اگلے رینک میں پروموشن کو
یادگار بنانے کے لئے 8 اگست 2013 کی تاریخ منتخب کی جو اُس کی ماما یعنی
اُفق کے پارhttp://www.blogger.com/profile/16881200113748080792noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-1816089913029314181.post-13777831485201007812023-11-01T22:42:00.002-07:002023-11-01T22:56:35.776-07:00انارکی ۔ برصغیر کی اینگلو انڈین نسل جب انگریز ہندوستان پہنچے تو ہندوستان جنسی طور پر یورپ سے زیادہ آزاد تھا۔ ہم جنس پرست اور ہم جنس پرست تعلقات عام، کھلے اور شاعری اور پینٹنگز میں منائے جاتے تھے۔ لونڈیاں ایک عام رجحان تھا جسے تمام مذہبی اور نسلی گروہوں نے رواج دیا تھا۔ اس کے برعکس، وکٹورین انگلینڈ میں کافی سخت جنسی جبر تھا۔جنسی تعلقات کے دو پہلو ہیں: ایک برطانوی فوجیوں اور دوسرا برطانوی افسران سے متعلق۔ اٹھارویں اور انیسویں اُفق کے پارhttp://www.blogger.com/profile/16881200113748080792noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-1816089913029314181.post-23272921464191019142023-10-01T09:47:00.003-07:002023-10-01T10:19:04.207-07:00 پرچونی والی کہانی "آوا
ہمیں پرچونی والی کہانی سنائیں "۔ لڈو اور برفی کے ساتھ دادی ماں کے پاس
بیٹھی ہوئی چم چم نے کہا۔ جو آپ نے ماما ، ششی مو اور مانی مو کو لے کر دی ۔بوڑھے نے کہانی شروع کی ۔ چم چم ، ڈو اور برفی آپ کے ماما اور بابا آپ کی عمر کے تھے ، نہیں بلکہ آپ سے بڑے تھے ۔یہ
مئی 1990 کا ذکر ہے بڑھیا ، چھوٹی کو لے کر اپنے بابا کے ساتھ شور کورٹ
اپنی بہن کی بیٹے کی ولادت پر ملنے گئی ، چم چم کی ماما اُفق کے پارhttp://www.blogger.com/profile/16881200113748080792noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-1816089913029314181.post-50919802154695437762023-10-01T09:23:00.001-07:002023-10-01T09:24:59.199-07:00 ہمارا زمانہ ۔ یادش بخیرپانچویں جماعت تک ھم سلیٹ پر جو بھی لکھتے تھے اسے زبان سے چاٹ کر صاف کرتے ، یوں کیلشیم کی کمی کبھی ہوئی ہی نہیں ۔ پاس یا فیل ۔ صرف یہی معلوم تھا، کیونکہ فیصد سے ہم لا تعلق تھے۔ ٹیوشن شرمناک بات تھی اور نالائق بچے استاد کی کارکردگی پر سوالیہ نشان سمجھے جاتے۔کتابوں میں مور کا پنکھ، چینی کے ساتھ رکھنے پرہماری ذہانت اور ہوشیاری میں اضافہ ہوتا ،، یہ ہمارا اعتقاد بھروسہ تھا۔ بیگ اُفق کے پارhttp://www.blogger.com/profile/16881200113748080792noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-1816089913029314181.post-42586047930721338962023-09-29T02:18:00.004-07:002023-09-29T02:32:08.342-07:00نیلسن کا گیراج اور شہنشاہِ ہند بہادر شاہ ظفرلکھاری ۔ صبغت اللہ :۔
ﺍﻭﺭ ﭘﮭﺮ ﮨﻨﺪﻭﺳﺘﺎﻥکا ﺁﺧﺮﯼ ﺷﮩﻨﺸﺎﮦ ﺑﮩﺎﺩﺭ ﺷﺎﮦ ﻇﻔﺮ ﮐﻮ ﻣﯿﮑﻨﻦ ﻣﯿﮑﻨﺰﯼ ﺑﺤﺮﯼ ﺟﮩﺎﺯ
ﻣﯿﮟ ﺑﭩﮭﺎ ﺩﯾﺎ ﮔﯿﺎ ‘ ﯾﮧ ﺟﮩﺎﺯ 17 ﺍﮐﺘﻮﺑﺮ 1858 ﺀ ﮐﻮ ﺭﻧﮕﻮﻥ ﭘﮩﻨﭻ ﮔﯿﺎ ‘ ﺷﺎﮨﯽ
ﺧﺎﻧﺪﺍﻥ ﮐﮯ 35 ﻣﺮﺩ ﺍﻭﺭ ﺧﻮﺍﺗﯿﻦ ﺑﮭﯽ ﺗﺎﺝ ﺩﺍﺭ ﮨﻨﺪ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺗﮭﯿﮟ ‘ ﮐﯿﭙﭩﻦ ﻧﯿﻠﺴﻦ
ﮈﯾﻮﺱ ﺭﻧﮕﻮﻥ ﮐﺎ ﺍﻧﭽﺎﺭﺝ ﺗﮭﺎ ‘ ﻭﮦ ﺑﻨﺪﺭ ﮔﺎﮦ ﭘﮩﻨﭽﺎ ‘ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﮯ
ﺣﻮﺍﺭﯾﻮﮞ ﮐﻮ ﻭﺻﻮﻝ ﮐﯿﺎ ‘ ﺭﺳﯿﺪ ﻟﮑﮫ ﮐﺮ ﺩﯼ ﺍﻭﺭ ﺩﻧﯿﺎ ﮐﯽ ﺗﯿﺴﺮﯼ ﺑﮍﯼ اُفق کے پارhttp://www.blogger.com/profile/16881200113748080792noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-1816089913029314181.post-31347275888882206542023-09-27T10:31:00.009-07:002023-11-30T18:50:26.017-08:00نیشنل سروس، فوجی تجربہ کارملازمین کا تسلسل "سر ، میں پرموشن نہیں لوں گا ۔ 17 سال پہلے اپنے بہترین مستقبل کی خاطر میٹرک کرکے ، فوج میں جسمانی مقابلے کے بعد میرٹ پر بھرتی ہونے والا 35 سالہ سٹاف کار ڈرائیور بولا۔بوڑھے کے ساتھ جانے والا جی ڈی سپاہی بولا،" سر مجھے بھی کسی سکیورٹی کمپنی میں سکیورٹی گارڈ کی ملازمت مل جائے گی "۔فیڈرل فوجی تجربہ کار ملازمین کا ، کلر سروس کی تکمیل کے بعد 60 سال کی عمر تک سروس کا تسلسل " میریاُفق کے پارhttp://www.blogger.com/profile/16881200113748080792noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-1816089913029314181.post-70098513136796517272023-09-13T18:51:00.005-07:002023-09-15T18:48:48.392-07:00مودودی کی جناح اور پاکستان کی مخالفت مودودی نے جناح اور پاکستان کی مخالفت کیوں کی؟یہ
تاریخ کا ایک کڑوا سچ ہے کہ جماعت اسلامی کے بانی مودودی نے قیام
پاکستان سے پہلے تصور پاکستان اور محمد علی جناح کی مخالفت کی اور پاکستان
بننے کے بعد بھی اپنے موقف پر قائم رہے۔ مودودی پر الزام ہے کہ انہوں نے
قائد اعظم کو کافر اعظم قرار دیا اور پاکستان کو ناپاکستان کہا اور پھر جب
پاکستان بن گیا تو بھی مودودی مسلسل قائد اعظم کی مخالفت اُفق کے پارhttp://www.blogger.com/profile/16881200113748080792noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-1816089913029314181.post-84846717555923646322023-09-10T11:58:00.001-07:002023-09-10T12:00:12.277-07:00صوبہ بلوچستان کے لئے فوجی سپاہیوں کی بھرتی بلوچستان کے صوبے سےگوادر میں فوج میں بھرتی کا طریق کار:1-سپاہی ۔ جنرل ڈیوٹی ۔ عمر 17 سے 26 سال ۔قد 5فٹ 4 انچ ۔چھاتی 74 سنٹی میٹر سے 79 سنٹی میٹر تک۔تعلیم مڈل پاس یا مساوی 2-سپاہی ۔ کلرک۔ عمر 17 سال ۔قد 5فٹ 4 انچ ۔چھاتی 74 سنٹی میٹر سے 79 سنٹی میٹر تک۔تعلیم ایف اے یا ایف ایس سی 3-سپاہی ۔ باورچی ۔ عمر 17 سال ۔قد&اُفق کے پارhttp://www.blogger.com/profile/16881200113748080792noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-1816089913029314181.post-27196713165950375872023-09-08T20:40:00.007-07:002023-09-08T21:13:46.212-07:00ماں کے لئے تنہائی کا عذاب بوڑھے کی ڈائری ۔بڑھیا تین دن سے سخت بیمار تھی ، میں سی ایم ایچ میڈیکل سپیشپسٹ کے پاس لے کر گیا ۔ڈاکٹر نے بلڈ ٹیسٹ لکھ کر دیئے اور وجہ کمزوری بتائی ۔جو پھل کاٹ کر ساتھ لے کر گیا تھا ۔ کہ شوگر کی وجہ سے کوئی مسئلہ نہ ہوجائے ۔ مجھے بھوک نہیں ، دل نہیں کر رہا ۔ لہذا گراونڈ فلور پر دواؤں کے انتظار کرتے ہوئے میں نے چائے پلائی ، یہ چائے شوگر فری ہونے کے بجائے اُفق کے پارhttp://www.blogger.com/profile/16881200113748080792noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-1816089913029314181.post-21201880689910201792023-07-02T22:51:00.002-07:002023-07-02T22:51:29.201-07:00پراٹھا۔ ماں اور فیکا کمھارکل فیکے کمہار کے گھر کے سامنے ایک نئی چمکتی ہوئی گاڑی کھڑی تھی۔۔سارے گاؤں میں اس کا چرچا تھا۔۔جانے کون ملنے آیا تھا۔۔میں جانتا تھا فیکا پہلی فرصت میں آ کر مجھے سارا ماجرا ضرور سناۓ گا۔۔۔وہی ہوا شام کو ڈیرے پر آ کر بیٹھا ہی تھا کہ فیکا چلا آیا۔۔۔ حال چال پوچھنے
کے بعد کہنے لگا۔۔۔ صاحب جی کئی سال پہلے کی بات ھے آپ کو یاد ہے ماسی
نوراں ہوتی تھی وہ جو بھٹی پر دانڑیں بھونا کرتی تھیاُفق کے پارhttp://www.blogger.com/profile/16881200113748080792noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-1816089913029314181.post-62017593811992229532023-06-30T09:23:00.001-07:002023-06-30T09:23:34.940-07:00قربانی کا گوشت ہر سال کروڑوں حلال جانوروں کی قربانی کے باوجود ان کی نسل میں کمی کے بجائے متواتر اضافہ ہو رہا ہے۔اس حکم ربی کے بےشمار فوائد میں سے ایک فائدہ، امیروں کی طرف سے غریبوں کو کم از کم ہر سال گوشت جیسی قیمتی نعمت سے وافر مقدار میں شکم سیری کا موقع نصیب ہوتا ہے۔٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭ ساتھ والوں کا بکرا کافی موٹا تازہ ہے ہاں تو۔ ۔۔۔ارے پاگل اس میں سے بہت سارا گوشت نکلے گا پھر وہ ہمارے گھر بھی زیادہاُفق کے پارhttp://www.blogger.com/profile/16881200113748080792noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-1816089913029314181.post-7836050299715768282023-06-28T11:21:00.002-07:002023-06-28T15:55:32.904-07:00ریٹائرڈ فوجی ، پنشن ، مہنگائی اور گذر اوقات بوڑھے نے آج اپنی نواسی چم چم سے مصنوعی ذھانت کے پروگرام Chat GPT کے بارے میں سنا ۔ اُس نے انسٹال کرنے کا طریقہ بتایا ، تو بوڑھے نے اپنے لیپ ٹاپ پر پروگرام انسٹال کر لیا ، کئی سوال پوچھنے کے بعد بوڑھے نے پوچھا :ایک
ریٹائرڈ فوجی کو مہنگائی میں پنشن سے اپنی زندگی کیسے گذارے ؟پروگرام نے درج ذیل اہم تجاویز پیش کیں اُفق کے پارhttp://www.blogger.com/profile/16881200113748080792noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-1816089913029314181.post-66517000382012011532023-06-05T06:19:00.009-07:002023-06-26T10:00:49.219-07:00ٹوٹا مرتبان ۔بھکشو اور جاپانی وٹس ایپ پر ہمارے پنشنر دوست جناب جمال الدین قریشی صاحب نے ایک اعلیٰ معلوماتی تحریر بھیجی ۔جو حقیقت میں قوموں کی ترقی کے راز سے متعلق ہے ۔لیکن اِس داستان کا آخری پیرا نہایت اہم ہے ۔ کیا ہم پاکستان کی بقاء کے لئے ، ٹوٹے ہوئے لوگوں کو نہیں جوڑ سکتے ؟ذرا سوچئے ۔٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭ آج
سے چار سو سال قبل کسی جاپانی رئیس کا قیمتی مرتبان ٹوٹ گیا، اس نے مرتبان
کی کرچیاں اٹھا کر باہر اُفق کے پارhttp://www.blogger.com/profile/16881200113748080792noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-1816089913029314181.post-31627062769999387512023-06-03T06:22:00.002-07:002023-10-05T19:54:44.521-07:00پنشن اور پنشنرز گریڈ 1 تا 14 اِس مہنگائی کے دور میں سارے گریڈ 1 تا 14 کے پنشنرز پریشان ہیں ، کہ وہ کیسے اپنی باقی زندگی کو معاشی دلدل سے گھسیٹ کر نکالیں؟تنگ دستی اور پریشانیوں کی اِس آزمائش میں وہ سوچتے ہیں کہ حکومت کیوں اُن کی طرف توجہ نہیں دیتی ، ملازمین کی تنخواہیں ہیں کہ وہ بڑھتی جارہی ہیں ، ممبرانِ قومی اسمبلی و صوبائی اسمبلی کے وظیفے کہاں سے کہاں پہنچ چکے ہیں اور وکالت اُفق کے پارhttp://www.blogger.com/profile/16881200113748080792noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-1816089913029314181.post-20133222744621739472023-06-03T06:19:00.004-07:002023-06-03T06:19:26.404-07:00 عافیہ صدیقی اس قوم کی بیٹی نہیںنائن
الیون کے بعد امریکی ایجنسیوں نے اپنا مانیٹرنگ کا نظام انتہائی سخت کردیا
اور انہوں نے ڈاک، ٹیلی کمیونیکیشن اور انٹرنیٹ پر بطور خاص نگرانی رکھ لی۔
مئی 2002 میں امریکی ایجنسیوں کو انٹرنیٹ پر ایک مشکوک ایکٹیویٹی نظر
آئی تو وہ الرٹ ہوگئے یہ ایکٹیویٹی ایک شادی شدہ جوڑے کی طرف سے 10 ہزار
امریکی ڈالرز کی انٹرنیٹ پر خریداری سے متعلق تھی جس میں انہوں نے بلٹ پروف
جیکٹس اندھیرے میں دیکھنے والی اُفق کے پارhttp://www.blogger.com/profile/16881200113748080792noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-1816089913029314181.post-22231550811279982722023-05-23T11:01:00.002-07:002023-05-23T11:24:57.631-07:00کاکے کی کاکیاں بہت پرانی بات ہے ، بوڑھے نے ایک کردار تخلیق کیا ، کاکا نٹورلال سنگھ ، جو قطعی سیاسی نہیں تھا ۔پہلے اُس کے سوالات کی ٹخ ٹلیاں ہوتی تھیں۔ پھر اُس نے چوندیاں تے وکھری باتیں شروع کردیں ۔ اُس کے نام میں پرشاد کا اضافہ ہوگیا۔ یوں اُس کی ٹخ ٹلیاں ، وقت گرد میں تو نہیں ،البتہ موبائل کی 10 سموں کے ھجوم میں گم گئیں ، لیکن اب مل اُفق کے پارhttp://www.blogger.com/profile/16881200113748080792noreply@blogger.com0