Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

بدھ، 16 اپریل، 2025

لوٹو ، لوٹو دنیا کو لوٹو ۔امریکی قزاق


٭امریکی تاریخ کی سب سے بڑی مالی چالاکی کل کے دن دن دہاڑے ہوئی جیسے کوئی عام بازار ہو سب کچھ میڈیا اور لوگوں کے سامنے اور کرنے والا کوئی اور نہیں بلکہ خود ملک کا صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہے ۔ اب سوال یہ ہے کہ یہ سب کیسے ہوا؟ 
امریکہ جیسا ملک کیسے ایک منڈی بن گیا۔ بازار ہل گئے۔امریکی اسٹاک مارکیٹ سے قریب دس کھرب ڈالر اُڑ گئے ۔
 چین کے ساتھ تجارتی جنگ چلی ۔ٹیکس بڑھتے بڑھتے چینی مال پر 125 فیصد تک پہنچ گئےلوگوں نے خوف سے اپنے حصص بیچنے شروع کیے ۔
سٹاک  مارکیٹ  کا حال ایسا ہوا جیسے کوئی پرانی مالیاتی تباہی لوٹ آئی ہو! جب سب کچھ نیچے گر چکا تھا ۔ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا ایپ پر لوگوں کو مشورہ دیا خرید ، خرید لو ! یہ موقع نہیں ملے گا -
 نو اپریل کی صبح ۔ ساڑھے نو بجے - ٹرمپ نے ٹویٹ کیا : "یہ اچھا وقت ہے DJT خریدنے کے لیے" یہ ٹرمپ کی اپنی کمپنی ہے یعنی وہ اپنی کمپنی کے شیئرز خریدنے کا اشارہ دے رہا تھا صرف چار گھنٹے بعد - ٹرمپ نے اچانک اعلان کیا کہ جن 90 ممالک پر ٹیکس لگایا تھا ۔ وہ اب 90 دن کے لیے مؤخر کیے جا رہے ہیں ۔
 سٹاک مارکیٹ میں بزنس  کرنے والے ، چڑیوں کی طرح ہوتے ہیں ذرا سا کھٹکا ہوا ، پھر سے اُڑ گئے ۔ خطرہ ٹلا، دانے پھینکے گئے تو ایک ایک کرکے آنا شروع ہوگئے اورمیدان بھرنے لگا ۔
 کرپٹو کرنسی  کی کمپنی ٹرمپ 18 جنوری  کو آسمانی بلندیوں کو چھو رہی تھی ۔ 100 ڈالر میں ٹرمپ کوئن خریدنے والوں کا سرمایہ 120 ڈالر تک پہنچ چکا تھا ٹرمپ کوائین رینک میں 129 سے 47 پر آگیا ۔ ٹرمپ نے حلف اٹھایا ۔کوائین 129 ڈالر سے 85 ڈالر پر آگئی اور اب 8 ڈالر پر رینگ 53 ہے۔ ٹرمپ نے حلف سے پہلے اربوں ڈالر کما لئے سٹاک مارکیٹ میں، ٹرمپ کی کمپنی DJT کے شیئرز ایک دن میں 22 فیصد بڑھ گئے ٹرمپ کی ذاتی دولت میں صرف ایک گھنٹے میں چار سو پندرہ ملین ڈالر کا اضافہ ہوا یہ سب ایک منصوبہ تھا کچھ لوگوں نے بڑی مقدار میں گرتے ہوئے سودے خریدے ۔ کیوں کہ اِن کو ٹپ مل چکی تھی خریدوخریدو جلدی خریدو ۔ 
ٹرمپ کے ارب پتی تاجروں اور سیاستدانوں نے جھولیاں پھیلا دیں اور شیئر اُن کی جھولیوں میں گرنا شروع ہو گئے۔ اور نقصان کس کا ہوا؟
 عام خریداروں کا ، جنہوں نے ٹرمپ پر بھروسا کیا، اس امید میں کہ وہ صدر بنتے ہیں امریکہ کو دوبارہ عظیم بنائے گا اسٹاک مارکیٹ میں "پمپ اینڈ ڈمپ" کی پالیسی ، یعنی پہلے قیمت گراؤ۔ ستا خریدو-پھر اچانک قیمتیں چڑھاؤ -اور خوب کمائی کرو جبکہ باقی سب کو ڈوبا چھوڑ دو- کھربوں ڈالر، عام لوگوں سے نکل کر امیروں کی جیب میں چلے جاتے ہیں -
 یہ سب ایک حکمت عملی تھی ۔ کہ جن لوگوں نے ڈونیشن دے کر ٹرومپ کے ووٹ بنائے ۔ ٹرمپ اُنہیں ضرور فائدہ دے گا ۔ دنیا سمجھرہی تھی کہ ٹرمپ صرف دباؤ ڈال کرامریکہ کی معاشی پالیسیوں کو بہتر بنا رہا تھا تاکہ دوسرے ممالک سے بہتر معاہدے ہوں ۔ لیکن ڈالر سمیٹنے کا فیصلہ کئی دن پہلے ہی ہو چکا تھا۔ بس اعلان کا وقت چنا گیا-
 سب سے بڑا دھماکہ وہ ویڈیو تھی جو وائٹ ہاؤس کے اندر سے لیک ہوئی جس میں ٹرمپ ہنستے ہوئے دو لوگوں کی طرف اشارہ کر کے کہتا ہے-
  یہ دو ارب ڈالر کما گیا - اور یہ نو سو ملین - برا تو نہیں نا؟  ان میں سے ایک تھا چارلس شواب ارب پتی سرمایہ کاراور ٹرمپ کا قریبی اس کے بعد کانگریس میں ہنگامہ ۔ سینیٹرز نے ٹرمپ کو بدعنوان اور دھوکے باز کہا - اور مطالبہ کیا کہ اس پر کارروائی ہو لیکن وائٹ ہاؤس نے کہا ، 
 صدر کو حق ہے کہ وہ مارکیٹ کو تسلی دے
  اور اب وال اسٹریٹ پر کمپنیاںٹرمپ کی ٹویٹس کو پڑھ کراپنی الگوردمز بنا رہی ہیں یعنی صدر خود اب مارکیٹ کا اشارہ بن چکا ہے۔
 اب سوچنے کی بات یہ ہےکیا ایک ملک اتنی آسانی سےکسی صدر کو اجازت دے سکتا ہےکہ وہ بازار کو ہلا دے اور خود ارب پتی بن جائے؟ 
یہ صرف اسکینڈل نہیںیہ ایک ایسا زلزلہ ہےجس نے عوام کی جمع پونجی چھین لیاور دولت کا رخ امیروں کی طرف موڑ دیا ایک انگلی کی حرکت سےاور وائٹ ہاؤس کے ایک اشارے سے ۔
 لوٹو ، لوٹو دنیا کو لوٹو 
٭٭٭٭٭٭٭

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔