ربّ العالمین کے عطا کردہ ، حواسِ خمسہ ( آنکھ ، ناک ، کان ، زُبان اور جسم پر موجود حس ) ، جہاں ترقی کی منازل کی طرف لے جاتے ہیں وہی تنزلّی کے غار میں بھی داخل کرنے کا سبب بنتے ہیں فرموداتِ مہاجرزادہ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
خیر الرازقین کی تمام عطا کردہ خوراک، احسن الخالقین کے تخلیق کردہ ، حیوانی جسم کو توانا اور مضبوط کے علاوہ، خودکار حفاظتی نظام(امیون
سسٹم) کے جال کو بھی مضبوط بناتی ہے -
کسی بھی ،حیوان (بشمول انسان) کا جسم یا حفاظتی نظام کا
جال اُس وقت کمزور پڑتا ہے ، جب بیرونی حملہ آورجسم میں داخل ہونے
میں کامیاب ہو جائیں ۔
یہ بیرونی حملہ آور آنکھ ، ناک اور منہ سے جسم میں داخل ہونے والے راستے ، حلق سے گذر کر پیٹ یا پھیپھڑوں میں جاتے ہیں ۔
اگرحیوانی جسم میں خودکار حفاظتی نظام(امیون
سسٹم) بہتر ہو تو یہ جراثیم معمولی نقصان بیماری کی صورت میں پہنچاتے
ہیں اور اگر یہ کمزور ہو تو ، جسم میں داخل ہونے والا مرض کئی د ن چلتا ہے -
لہذا
قدرتی غذائیں ، حفاظتی نظام کو طاقتور بناتی ہیں ، حیوانی خوبی ہے کہ ،
اُن کی قوتِ شامعہ یعنی سونگھنے کی قوت ، اُن کو طیب اور نقصان سے پاک
غذاؤں کے انتخاب میں مدد دیتی ہے ۔
زمین پر خیر الرازقین کی پلاننگ کے مطابق اُگنے والے ، درخت ، پودے ،جھاڑیا ں ، بیلیں اور گھاس ، میں سے خرگوش اپنی پسند کے مطابق ، اپنے رزق کا انتخاب کرتا ہے اور اُن پر اُگنے والے بیج اُن کی بہت کم خوراک ہوتی ہے ۔
بوڑھے نے اپنے کچن گارڈن میں کافی سبزیاں ، اُگائی ہیں ۔ جن سے وہ کچن کے لئے تازہ رزق ، حاصل کرتا ہے ۔بوڑھے کو جب غیرملکی خرگوش پالنے کا شوق ہوا تو اُس نے ، مبلغ ، 30 ہزار کے بنّیز خریدے ، جن میں نیوزی لینڈ وھائیٹ (6)، فلیمش (4) اور انگورا (4) شامل تھے۔ پہلے تو وہ پنجروں میں رکھے ، پھر اُنہیں آزاد چھوڑ دیا ، جو مقامی خرگوشوں کے ساتھ ، حفاظتی لان میں قلانچیں بھرتے ، مرغیوں ، بطخوں اور تیتریوں کو ڈراتے ۔ برفی (پوتی) سے ریس لگاتے ۔ پھر یوں ہوا !
آہ۔ ۔ ۔۔ ۔ اُفق کے پار بسنے والے دوستو ، بہت بُرا ہوا ۔ 14 خرگوشوں میں سے صرف 5 غیر ملکی خرگوش رہ گئے ، باقی اپھارے سے ، داغِ مفارقت دے گئے ۔
بوڑھے نے پانچوں کو الگ الگ پنجروں میں رکھا اور کنٹرولڈ خوراک دینے لگا ۔ بوڑھے کے پاس اب بھی 5 ہی امپورٹڈ خرگوش ہیں ۔
بوڑھے کے کچن گارڈن ، میں ۔
میتھی ، پالک ، مولی ، شلجم ، بندھ گوبھی ، پھول گوبھی ، نمائشی گوبھی ، ٹماٹر ، مرچیں ، پودینہ ، دھنیا ، سونف،مکئی اور نیاز بو ، تلسی ، تیز پات ۔
خود رو پودوں میں۔ بھنگ ، کیکٹس ،گھاس ، جنگلی پھول ۔
درختوں میں ۔ ارنڈی ۔ Castor، انجیر ، آم ، جامن ، شہتوت ، آلو بخارا ، سیب ، لوکاٹ ، خوبانی ، ربڑ درخت ، سفیدہ ، پاپولر و دیگراں ۔
مقامی خرگوش ، ہر پتے اور ہر سبزی کو سونگتے ، پودے کے تنے پر دانت مارتے، سوکھے پتوں کو چباتے ، مرغیوں اور پرندوں کی خوراک میں حصہ بٹاتے ، کچن گارڈن کی سبزیوں اور پھلوں کے چھلکوںکو مزے سے کھاتے ، گرنے والے کچے آم ، یا درخت پر ہی پکنے والے آم جو طوطے اور دیگر پرندے گراتے ، اُنہیں کھاتے ۔ لیکن ڈھیروں سے زمین پر گری ہوئی میٹھی جامنوں کو سونگھتے تک نہیں ۔
گھاس کوسارا دن کھاتے رہتے ، مالی خوامخواہ گھاس کاٹنے کی مشین چلاتا ہے ۔
اب چونکہ یہ دیسی یعنی مقامی خرگوش تھے ، مکمل خودکار طاقت ور حفاظتی نظام(امیون
سسٹم) کے ساتھ ، جو بیمار ہوکر مرے وہ صرف ، فنگس کا شکار زمین میں سرنگ بنا بنا کر ہوئے ۔ جب بوڑھے کو معلوم ہوا تو وقت گذر چکا تھا ۔
خرگوش فارمنگ پر تجربہ کرتے کرتے ، غیر ملکی و ملکی یوٹیوب کی وڈیو دیکھتے بوڑھا بھی تجربہ کار ہو گیا ۔ لہذا خرگوش کی مصنوعی خوراک ونڈوں پر تجربے کرتے ، بوڑھے کے مطابق ، اپنی خوراک اور ونڈے کی خوراک سے خرگوش کے وزن میں چندگرام کا اضافہ ہوتا ہے ۔
برائلر (فارم کے چکن) کی طرح وزن بے تحاشہ نہیں بڑھتا ۔
بوڑھے کے خرگوشوں کی خوراک۔
صبح: دھوئی ہوئی تازہ بھنگ کے پتے اور دانت تیز کرنے کے لئے شاخیں ، باجرے کے پودے کے پتے ، بمع ٹانڈے ، لان اور کچن گارڈن میں اُگنے والی گھاس ۔
رات: نوٹ: بوڑھے کے خرگوش زندہ ہیں اور پائیندہ ہیں ۔ اگلا مضمون ۔ خرگوش کی بیماریاں
٭٭٭٭ ٭٭٭٭٭