کمانڈر انچیف صدرایوب خان کے نقش قدم پر۔ بی ڈی ممبر سسٹم ۔
ایک اور ناکام تجربہ
پی ٹی آئی والوں کو 100 کنال زمین دینے کا اور علاقے کے ودٹ کھرے کرنے کی سازش ۔
پنجاب بھر میں 20 سال بعد نمبر داری نظام بحال کرنے کا فیصلہ
٭۔9 ۔کمشنرز اور27 ڈپٹی کمشنر زکی رائے کے بعد سمری وزیراعلیٰ کو بھجوادی گئی۔
٭-صوبہ بھر میں نمبر داروں کی 12 ہزار پوسٹیں تاحال خالی ہیں۔
٭-نمبر دار کی 12 ہزار خالی پوسٹوں پر بھرتیاں فاسٹ ٹریک پر کی جائیں گی۔
٭-نمبر داری گرانٹس کے تحت نمبر داروں کو 100 کنال زمین ملے گی۔
٭- پنجاب میں 38 ہزار نمبر داروں کو22 اہم ذمہ داریاں دی جائیں گی۔
٭-نمبر دار سرکاری زمینوں سے قبضے چھڑوائیں گے۔
٭-نمبر دار سیلاب ، ٹڈی دل جیسی آفات میں بھی کردار ادا کریں گے۔
٭۔نمبر دار صحت، تعلیم اور لائیو سٹاک کے محکموں کی معاونت کریں گے۔
٭۔زرعی ٹیکس وصولی کا ذمہ دار بھی نمبر دار ہی ہو گا۔
٭۔ایک اور 12 بورکے اسلحہ لائسنس کی فیس معافی کااختیار بھی نمبر دار کو ملے گا۔
٭۔نمبر دار اراضی سنٹر میں جائیداد کے انتقال کے وقت فریقین کی تصدیق کرے گا۔
٭۔ نمبردار کے تقرر میں وراثت کے کے 50 نمبر ہوں گے۔
٭۔ نمبر دار کی بھرتی کیلئے تعلیم کے بھی 50 نمبر رکھے گئے ہیں۔
ایوان وزیراعلیٰ سے منظوری کے بعد بھرتی کا شیڈول فائنل ہو گا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
نوٹ : ٭-نمبر داری گرانٹس کے تحت نمبر داروں کو 100 کنال زمین ملے گی۔
اگر یہ اِنہی جگہوں پر 100 کنال جگہ پنشنروں کو گھر بنانے کے لئے واگزار کی ہوئی جگہ دے دی جائے اور اُن میں سے ایک نمبردار منتخب کر لیا جائے تو یہ ریٹائرڈ سرکاری ملازم حکومت کے بے انتہا مدد کرسکتے ہیں ۔
سیکریٹری آل پاکستان ایسوسی ایشن کا ایف آئی اے کے ملازمین اور ریٹائرڈ ملازمین کے نام وڈیو پیغام ، دیکھنے کے لئے محترمہ ہیلنا سعید کی پکچر پر کلک کریں شکریہ :۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں