مغربی دیس کا ایک بیٹا اپنے بوڑھے والد کو یتیم خانے میں چھوڑ کر واپس لوٹ رہا تھا- کہ اُس کی بیوی نے فون کیا ،
" دیکھو یہ خیال رکھنا کہ ڈیڈی تہواروغیرہ کی چھٹی میں گھر نہ آئیں ۔ ہم خود اُن سے ملنے جایاکریں گے "
" بہتر ہے میں انتظامیہ کو بتا دیتا ہوں "۔
بیٹے نے سوچا ،
" اُس کے باپ نے ، 15 سال پہلے ماں کے ایکسیڈنٹ میں مرنے کے بعد اُس کا کتنا خیال رکھا وہ جو بھی چیز مانگتا اُسے لا کر دیتا ، اُسے کبھی سکول سے واپس آنے کے بعد اکیلا نہیں چھوڑا ، چھٹیوں میں دونوں باپ اور بیٹا جگہ جگہ کی سیر کرتے ۔ بہت سی عورتوں نے باپ کے قریب ہونے کی کوشش کی ۔ لیکن اُس کے باپ کو گوارا نہ تھا کہ اُس کا بیٹا اُس سے دور ہوسٹل کی زندگی گذارے ۔
وہ اپنے ماضی کو یاد کرتا ہوا آفس کی طرف بڑھا ۔
" لیکن اب ڈیڈی کو گھر میں اکیلا رکھنا ، مشکل ہو گیا ۔ جوڈی بھی تنگ آچکی ہے ۔ بچے بھی پریشان ہیں ۔ وہ لوگ ڈیڈی کی وجہ سے آؤٹنگ پر بھی نہیں جا سکتے۔ دراصل ایکسیڈنٹ کی وجہ سے ڈیڈی کی ایک کاٹنا پڑی تھی ۔ زخمی وہ بھی ہوا تھا مگر معمولی ، اُسے سیٹ بیلٹ باندھنے سے نفرت تھی اور ڈیڈی نے اُس کے لئے اپنی اور ماما کی سیٹ کے پیچھے خصوصی فوم لگائے تھے ۔
اُس نے آفس کی طرف دیکھا ،ڈیڈی انچارج سے ہنس ہنس کر باتیں کر رہے تھے ، شاید پرانے دوست تھے ، اُسے یاد آیا کہ ایک دفعہ ڈیڈی اُسے یہاں ماما کے ساتھ لائے تھے۔
وہ اور ماما کار میں بیٹھے رہے اور ڈیڈی اندر چلے گئے تھے ۔ شاید اُنہوں نے اپنے پاپا کو یہاں ، رکھا ہو ؟
انچارج نے اُسے آفس کی طرف دیکھا تو آفس سے باہر نکلا ،
" جی مسٹر ڈیوڈ جونیئر ، کوئی خاص بات ؟"
" مسٹر ہینڈرسن ، میں اور میری فیملی ڈیڈی کو ملنے یہاں تعطیلات پر آیا کریں گے " ڈیوڈ جو نیئر نے کہا ۔
" یقیناً ، یقیناً ، مسٹر ڈیوڈ کو خوشی ہو گی " انچارج بولا ، وہ سفید بالوں والا ڈیڈی کا ہم عمر یا زیادہ رہا ہوگا ۔
" بہت بہت شکریہ " ڈیوڈ جو نیئر واپس مڑا دو قدم چلنے کے بعد اُس نے اپنے تجسس کے ھاتھوں مجبور ہو کر پوچھا ،
" مسٹر ہینڈرسن ، بُرا نہ مانئیے گا ، ایک ذاتی سوال کروں ! "
"آپ میرے والد کو کب سے جانتے ہیں ؟ " ڈیوڈ آرتھر جونئیر، سیکنڈ آفیسر ، سٹی بنک نے پوچھا ۔
مسٹر ہینڈرسن نے مسکراتے ہوئے جواب دیا -
"گذشتہ تیس سال سے ...جب مسٹر ڈیوڈ آرنلڈ اور اُن کی مسز ہمارے پاس ایک بچے کو گود لینے آئے تھے !"
(ماخوذ )
" دیکھو یہ خیال رکھنا کہ ڈیڈی تہواروغیرہ کی چھٹی میں گھر نہ آئیں ۔ ہم خود اُن سے ملنے جایاکریں گے "
" بہتر ہے میں انتظامیہ کو بتا دیتا ہوں "۔
بیٹے نے سوچا ،
" اُس کے باپ نے ، 15 سال پہلے ماں کے ایکسیڈنٹ میں مرنے کے بعد اُس کا کتنا خیال رکھا وہ جو بھی چیز مانگتا اُسے لا کر دیتا ، اُسے کبھی سکول سے واپس آنے کے بعد اکیلا نہیں چھوڑا ، چھٹیوں میں دونوں باپ اور بیٹا جگہ جگہ کی سیر کرتے ۔ بہت سی عورتوں نے باپ کے قریب ہونے کی کوشش کی ۔ لیکن اُس کے باپ کو گوارا نہ تھا کہ اُس کا بیٹا اُس سے دور ہوسٹل کی زندگی گذارے ۔
وہ اپنے ماضی کو یاد کرتا ہوا آفس کی طرف بڑھا ۔
" لیکن اب ڈیڈی کو گھر میں اکیلا رکھنا ، مشکل ہو گیا ۔ جوڈی بھی تنگ آچکی ہے ۔ بچے بھی پریشان ہیں ۔ وہ لوگ ڈیڈی کی وجہ سے آؤٹنگ پر بھی نہیں جا سکتے۔ دراصل ایکسیڈنٹ کی وجہ سے ڈیڈی کی ایک کاٹنا پڑی تھی ۔ زخمی وہ بھی ہوا تھا مگر معمولی ، اُسے سیٹ بیلٹ باندھنے سے نفرت تھی اور ڈیڈی نے اُس کے لئے اپنی اور ماما کی سیٹ کے پیچھے خصوصی فوم لگائے تھے ۔
اُس نے آفس کی طرف دیکھا ،ڈیڈی انچارج سے ہنس ہنس کر باتیں کر رہے تھے ، شاید پرانے دوست تھے ، اُسے یاد آیا کہ ایک دفعہ ڈیڈی اُسے یہاں ماما کے ساتھ لائے تھے۔
وہ اور ماما کار میں بیٹھے رہے اور ڈیڈی اندر چلے گئے تھے ۔ شاید اُنہوں نے اپنے پاپا کو یہاں ، رکھا ہو ؟
انچارج نے اُسے آفس کی طرف دیکھا تو آفس سے باہر نکلا ،
" جی مسٹر ڈیوڈ جونیئر ، کوئی خاص بات ؟"
" مسٹر ہینڈرسن ، میں اور میری فیملی ڈیڈی کو ملنے یہاں تعطیلات پر آیا کریں گے " ڈیوڈ جو نیئر نے کہا ۔
" یقیناً ، یقیناً ، مسٹر ڈیوڈ کو خوشی ہو گی " انچارج بولا ، وہ سفید بالوں والا ڈیڈی کا ہم عمر یا زیادہ رہا ہوگا ۔
" بہت بہت شکریہ " ڈیوڈ جو نیئر واپس مڑا دو قدم چلنے کے بعد اُس نے اپنے تجسس کے ھاتھوں مجبور ہو کر پوچھا ،
" مسٹر ہینڈرسن ، بُرا نہ مانئیے گا ، ایک ذاتی سوال کروں ! "
"آپ میرے والد کو کب سے جانتے ہیں ؟ " ڈیوڈ آرتھر جونئیر، سیکنڈ آفیسر ، سٹی بنک نے پوچھا ۔
مسٹر ہینڈرسن نے مسکراتے ہوئے جواب دیا -
"گذشتہ تیس سال سے ...جب مسٹر ڈیوڈ آرنلڈ اور اُن کی مسز ہمارے پاس ایک بچے کو گود لینے آئے تھے !"
(ماخوذ )
دل کو چھونے والی تحریر
جواب دیںحذف کریں