چم چم نے ویک اینڈ منایا اور پھر بوڑھا اور چم چم رات کو ساڑھے تین بجے سو گئے ۔
بوڑھا پہلے سویا لہذا صبح ساڑھے پانچ بجے اُٹھا اور آدھے گھنٹے بعد پھر سو گیا ۔
" آئی ، آئی ، پپا ، پپا ، آپیا ، اپیا ، آوا آوا " کی آواز نے بوڑھے کو سات بجے بیدار کیا ۔
بوڑھا اُٹھا دیکھا برفی دروازے پر کھڑی شور مچا رہی ہے ، کمرے کے اندر نہیں آئی کیوں کہ برفی اندھیرے سے ڈرتی ہے ، بوڑھے نے ٹیبل لیمپ جلایا ۔
بڑھیا کے پلنگ کی طرف دیکھا ۔ وہ اور چم چم ، اپنے کمرے میں چلی گئیں تھیں ۔
برفی نے پہلے چم چم کی فروٹ اور ویجیٹیبل شاپ کے سارے فروٹ، انڈے اور ڈبل روٹی زمین کر پھینکنا شروع کیں ۔ ٹپ ٹپ کر کے پلاسٹک کی چیزیں کمرے میں بکھرنا شروع ہو گئیں ۔
پھر برفی ، کھلونوں کے طرف آئی ، اُنہیں بُک شیلف سے کھینچ کر اتارا ۔
جب اپنی یہ ڈیوٹی بھی بہ حسن خیر و خوبی انجام دے دی ۔ تو بوڑھے کا موبائل ، اُٹھایا ۔ جس کی سکرین وہ پہلے ہی توڑ چکی ہے ۔ وہ بند تھا ۔ آن کرنے والے بٹن کو دبانے کی کوشش کی مگر چونک موبائل رات کو بوڑھا چارجر پر لگانا بھول گیا تھا ، لہذا آن نہ ہوا ،
"نمنا ، اوں اوں " چارجر پن کی طرف اشارہ کیا ۔
بوڑھے نے چارجر کی تار ھاتن میں دی اور موبائل مانگا۔
" نمنا خود "
برفی نے چارجر کی تار لے کر موبائل میں لگانے کی کوشش کی مگر وہ نہ لگی ۔
بوڑھا ، روزانہ کی طرح برفی کی حرکات کو دیکھ رہا تھا -
برفی نے بوڑھے سے پوچھا ،
" دادا بابا، آئی ؟ "
" دادی ماں، کے روم میں ہے " بوڑھے نے جواب دیا ۔
" دادی ماں" برفی بولی اور ٹمک ٹمک دوڑتی ہوئی ، بوڑھے کے کمرے سے نکل گئی ۔
" آئی ، آئی ، آئی " برفی کی زور دار آواز آئی ۔
" ارے مت اُٹھاؤ ۔ سونے دو انابیہ " دادی کی آواز آئی ۔
" انابیہ ، پلیز مجھے سونے دو ! " چم چم کی منماتی آواز آئی ۔
بوڑھا ، اُٹھا اور واش روم چلا گیا ۔
مگر برفی کہاں باز آنے والی تھی ۔ چم چم کو اُٹھا کر دم لیا ۔واش روم سے نکلا تو دیکھا ، چم چم صوفے پر پاؤں کے نیچے ، موڑھا رکھ کر بیٹھی ہے اور برفی بھی اُس کی نقل میں بڑے آرام سے بیٹھی ہے اور دونوں کارٹون دیکھ رہی ہیں ۔
بوڑھا پہلے سویا لہذا صبح ساڑھے پانچ بجے اُٹھا اور آدھے گھنٹے بعد پھر سو گیا ۔
" آئی ، آئی ، پپا ، پپا ، آپیا ، اپیا ، آوا آوا " کی آواز نے بوڑھے کو سات بجے بیدار کیا ۔
بوڑھا اُٹھا دیکھا برفی دروازے پر کھڑی شور مچا رہی ہے ، کمرے کے اندر نہیں آئی کیوں کہ برفی اندھیرے سے ڈرتی ہے ، بوڑھے نے ٹیبل لیمپ جلایا ۔
بڑھیا کے پلنگ کی طرف دیکھا ۔ وہ اور چم چم ، اپنے کمرے میں چلی گئیں تھیں ۔
برفی نے پہلے چم چم کی فروٹ اور ویجیٹیبل شاپ کے سارے فروٹ، انڈے اور ڈبل روٹی زمین کر پھینکنا شروع کیں ۔ ٹپ ٹپ کر کے پلاسٹک کی چیزیں کمرے میں بکھرنا شروع ہو گئیں ۔
پھر برفی ، کھلونوں کے طرف آئی ، اُنہیں بُک شیلف سے کھینچ کر اتارا ۔
جب اپنی یہ ڈیوٹی بھی بہ حسن خیر و خوبی انجام دے دی ۔ تو بوڑھے کا موبائل ، اُٹھایا ۔ جس کی سکرین وہ پہلے ہی توڑ چکی ہے ۔ وہ بند تھا ۔ آن کرنے والے بٹن کو دبانے کی کوشش کی مگر چونک موبائل رات کو بوڑھا چارجر پر لگانا بھول گیا تھا ، لہذا آن نہ ہوا ،
"نمنا ، اوں اوں " چارجر پن کی طرف اشارہ کیا ۔
بوڑھے نے چارجر کی تار ھاتن میں دی اور موبائل مانگا۔
" نمنا خود "
برفی نے چارجر کی تار لے کر موبائل میں لگانے کی کوشش کی مگر وہ نہ لگی ۔
بوڑھا ، روزانہ کی طرح برفی کی حرکات کو دیکھ رہا تھا -
برفی نے بوڑھے سے پوچھا ،
" دادا بابا، آئی ؟ "
" دادی ماں، کے روم میں ہے " بوڑھے نے جواب دیا ۔
" دادی ماں" برفی بولی اور ٹمک ٹمک دوڑتی ہوئی ، بوڑھے کے کمرے سے نکل گئی ۔
" آئی ، آئی ، آئی " برفی کی زور دار آواز آئی ۔
" ارے مت اُٹھاؤ ۔ سونے دو انابیہ " دادی کی آواز آئی ۔
" انابیہ ، پلیز مجھے سونے دو ! " چم چم کی منماتی آواز آئی ۔
بوڑھا ، اُٹھا اور واش روم چلا گیا ۔
مگر برفی کہاں باز آنے والی تھی ۔ چم چم کو اُٹھا کر دم لیا ۔واش روم سے نکلا تو دیکھا ، چم چم صوفے پر پاؤں کے نیچے ، موڑھا رکھ کر بیٹھی ہے اور برفی بھی اُس کی نقل میں بڑے آرام سے بیٹھی ہے اور دونوں کارٹون دیکھ رہی ہیں ۔
" یہ چم چم کیسے اُٹھ گئی ؟" بوڑھے نے بڑھیا سے پوچھا ۔
" بچنے کی بہت کوشش کی مگر ، انابیہ نے زبردستی اُٹھا دیا ہے "
بڑھیا نے مسکراتے ہوئے جواب دیا ۔
بوڑھا بھی اپنی ، مخصوص جگہ پر جا کر بیٹھ گیا ، تاکہ ناشتہ کرسکے ۔
" بچنے کی بہت کوشش کی مگر ، انابیہ نے زبردستی اُٹھا دیا ہے "
بڑھیا نے مسکراتے ہوئے جواب دیا ۔
بوڑھا بھی اپنی ، مخصوص جگہ پر جا کر بیٹھ گیا ، تاکہ ناشتہ کرسکے ۔
تھوڑی دیر بعد برفی کی ماں نے برفی کے سر پر تیل کی مالش شروع کی ۔ برفی نے پہلے تو شور مچایا ۔
ماما تیل کی مالش کر کے واش روم میں برفی و نہلانے کا اتنظام کرنے گئیں ۔
برفی نے ، خود اپنی مالش کا سوچا ۔ اور میز سے سرسوں کے تیل کی بوتل اُٹائی ۔
بوتل کا ڈھکن کھولا ۔ اور ۔ ۔ ۔ ۔ اور
'
معلوم ہے کیا ہوا ؟
'
برفی نے ایک زور دار چینخ ماری ۔
بوڑھے نے دیکھا ۔
بڑھیا نے دیکھا ۔
بابا نے دیکھا ۔۔
بڑی پھوپی نے دیکھا ۔
چھوٹی پھوپی نے دیکھا ۔
چم چم نے دیکھا ۔ ۔ ۔ ۔
'
تیل برفی کے سر اور چہرے کو بھگوتا ۔
نیچے کارپٹ تک پہنچ چکا تھا ۔
بچو : پتا ہے پھر کیا ہوا ؟
پھر وہ ماما کے قابو میں آ گئی ۔
ماما تیل کی مالش کر کے واش روم میں برفی و نہلانے کا اتنظام کرنے گئیں ۔
برفی نے ، خود اپنی مالش کا سوچا ۔ اور میز سے سرسوں کے تیل کی بوتل اُٹائی ۔
بوتل کا ڈھکن کھولا ۔ اور ۔ ۔ ۔ ۔ اور
'
معلوم ہے کیا ہوا ؟
'
برفی نے ایک زور دار چینخ ماری ۔
بوڑھے نے دیکھا ۔
بڑھیا نے دیکھا ۔
بابا نے دیکھا ۔۔
بڑی پھوپی نے دیکھا ۔
چھوٹی پھوپی نے دیکھا ۔
چم چم نے دیکھا ۔ ۔ ۔ ۔
'
تیل برفی کے سر اور چہرے کو بھگوتا ۔
نیچے کارپٹ تک پہنچ چکا تھا ۔
بچو : پتا ہے پھر کیا ہوا ؟
بوڑھا، برفی کی طرف اُٹھ کر دوڑا ۔
بڑھیا ، برفی کی طرف اُٹھ کر دوڑی ۔
بابا، برفی کی طرف اُٹھ کر دوڑا ۔
بڑی پھوپی، برفی کی طرف اُٹھ کر دوڑی ۔
چھوٹی پھوپی، برفی کی طرف اُٹھ کر دوڑی ۔
چم چم ، ، برفی کی طرف اُٹھ کر دوڑی-
مگر سب سے پہلے دادی بازی جیت گئی اور
دادی نے اپنی چادر سے برفی کو فوراً صاف کیا ۔
بڑھیا ، برفی کی طرف اُٹھ کر دوڑی ۔
بابا، برفی کی طرف اُٹھ کر دوڑا ۔
بڑی پھوپی، برفی کی طرف اُٹھ کر دوڑی ۔
چھوٹی پھوپی، برفی کی طرف اُٹھ کر دوڑی ۔
چم چم ، ، برفی کی طرف اُٹھ کر دوڑی-
مگر سب سے پہلے دادی بازی جیت گئی اور
دادی نے اپنی چادر سے برفی کو فوراً صاف کیا ۔
ماما واش روم سے دوڑی آئی ۔
برفی کو برفی کی دادی سے لیا ۔
بڑے آرام سے بولی ۔
" آنٹی کوئی بات نہیں یہ پہلے بھی دو دفعہ خود مالش کر چکی ہے "
برفی کو برفی کی دادی سے لیا ۔
بڑے آرام سے بولی ۔
" آنٹی کوئی بات نہیں یہ پہلے بھی دو دفعہ خود مالش کر چکی ہے "
اور برفی کو واش روم میں لے گئی ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں