دو دن پہلے میرپورخاص کے دوستوں کے وٹس ایپ گروپ پر اِس کیپشن کے ساتھ یہ تصویر ملی :۔
ہم نے جو ٹیکنالوجی سندھ میں لائی وہی ٹیکنالوجی پورے پاکستان اور کشمیر میں لانا چاہتے ہیں۔
آج صوبہ بلوچستان کے ضلع جھل مگسی سے ملنے والی اِن تصاویر نے دہلا دیا :۔
جہاں بجلی کے تار ایک لکڑی کے کھمبے پر نصب تھیں،کھمبا، قریب گزرنے والے بچوں کے اوپر گرنے سے دو بچے کرنٹ لگنے سے جھلس گئے،طبی سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث گھبرائی ہوئی مصیبت زدہ ماں نے فوری طبی امداد کے لئے بچوں کو مٹی میں دبا دیا،چند ہی لمحوں میں بچوں کی روحیں پرواز کرگئیں۔
یاد رھے ۔
جھل مگسی کے نواب نہ صرف قیام پاکستان سے ایم پی اے ،ایم این اے اور سینٹر بنتے آرھے ہیں، بلکہ بلوچستان کے وزیراعلی اور گورنر تک رھے، ان سب کے باوجود فوری طبی امداد تو دور کی بات بد قسمت مکینوں کو اس دور جدید میں لوہا یا سیمنٹ تک کے کھمبے بھی میسر نہیں ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں