اُفق کے پار بسنے والے میرے پیارے دوستو!۔
دس (10)ذی الحج کی آمد ہے ۔
لوگوں میں بے چینی پھیل رہی ہے کہ کیا وہ ذبح عظیم کی ابراھیم اور اُن کے حلیم غلام کی اسوہ پر چلتے ہوئے کیا اللہ سے محسن ذریّت کی جزاء لینے میں کامیاب ہوجائیں گے ؟
یہ تو اللہ کو ہی معلوم ہے ۔ لیکن ۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ !۔
بنی اسرائیلی دنبے نے اللہ کی پوری آیات لحد میں ڈال کر ، ملحد تفسیر کے خوبصورت اساطیر بنا دیئے ۔
اللہ ہم سب کو امام الناس کی ملت میں شامل رکھے ۔ آمین۔
تاکہ رسول اللہ کو اپنی قوم خلاف یہ شھادت نہ دینا پڑے : ۔
وَقَالَ الرَّسُولُ يَا رَبِّ إِنَّ قَوْمِي اتَّخَذُوا هَذَا الْقُرْآنَ مَهْجُورًا [25:30]
اور الرسول بولے گا ،" يَا رَبِّصرف میری قَوْمِ نے اِس الْقُرْآنَ کو مَهْجُورًا اخذ کیا "۔
٭٭٭٭واپس٭٭٭٭
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں