Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

جمعرات، 7 مارچ، 2024

انگلیوں کے نشانات

 انسانی انگلیوں کے نشانات ، اُس کی پہچان ہوتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ بائیومیٹرک   ریڈر سے اب انسانوں کی پہچان ہوتی ہے   ۔ گو کہ قانونی کاغذات پر  عرصے سے انگوٹھا لگایا جاتا تھا اور دستخط بھی کئے جاتے تھے لیکن شاطر لوگوں نے اُس سے فراڈ کرنے کے طریقے ڈھونڈھ لئے۔ 

بڑھاپے میں انسان کے دستخط  تبدیل نہیں ہوتے لیکن ۔انگلیوں کے نشانات بھ مدھم پڑ جاتے ہیں خاص طور پر ذیابیطس کے مریضوں کے کیوں کہ انگلیوں میں سوئی چبھو کر   شوگر ٹیسٹ کے لئے خون نکلوانا۔  جس کی وجہ سے  بائومیٹرک ریڈر اُنہیں پہچان نہیں پاتا   اور یوں 60 سال سے اوپر کے لوگوں کو مشکل پیش آتی ہے ۔
جس کا ایک حل تو یہ ہے کہ وہ ہر سال  NADRA میں جاکر اپنے بائیومیٹرک  کو اپ ڈیٹ کروائیں اور

 دوسرا حل یہ ہے کہ سفید پھٹکڑی ایک چمچ لے کر اُسے ایک کپ مقدار کے برابر پانی میں حل کریں اور ابالیں ۔ جب ٹھنڈا ہوجائے تو 5 منٹ اپنی انگلیاں ڈبوئے رکھیں ، یہ کام دس دن کریں  انگلیوں کے نشانات ابھر آئیں گے ۔

 

٭٭٭٭٭٭٭٭

 

 

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔