چار سلائی مشینیں لے کر وقار کھنہ پل پہنچ گیا ،اسرار نے مشینوں کو چیک کیا اور اوکے رپورٹ دی ، چنانچہ بوڑھے نے 47 ہزار روپے وقار کے بھائی شیراز کو ایزی پیسہ کردئے ۔ یہ مائکروفنانس بینکنگ میں ٹیلینور والوں نے اپنا سکہ بٹھالیا ہے ۔ اب بنکوں نے بھی راست کے نام سے ایزی پیسہ بینکنگ کو سپورٹ کیا ہے ۔
پہلا پراجیکٹ۔کھنّہ پل کے پاس بلال ٹاؤن
میں شروع کردیا ہے ۔جس میں چار سلائی مشینیں پراجیکٹ ڈائریکٹر علی ابراہیم کو مہیا کر
دی ہیں ، جن میں دو نئی قیمت فی سلائی مشین مبلغ 16 ہزار روپے ۔(10 سال
فری سروس ) دو ری فربش فی سلائی مشین مبلغ 9ہزار روپے۔
اگر مشینوں کے صرف خراب
پارٹس تبدیل کئے جائیں اور رنگ نہ کروایا جائے ، تو قیمت فی مشین مبلغ 6 ہزار روپے
میں ملتی ہے ۔
دوسرا پراجیکٹ ۔ میرپوخاص (سندھ)میں۔
تیسرا پراجیکٹ ۔شجاع آباد ۔
چوتھا
پراجیکٹ :اڈیالہ روڈ راولپنڈی ۔
پانچواں پراجیکٹ: تربت (بلوچستان) اور
چھٹا
پراجیکٹ :گوادر میں عنقریب ترتیب وار شروع کرنے کا پروگرام ہے ۔دعا کریں کے بے
وسائل خواتین کا روزگار شروع ہو جائے ۔
کیا اِس پراجیکٹ میں بے وسیلہ خواتین اور بچوں کو اتنا منافع ہوگا کہ وہ گھر بیٹھے اپنا روزانہ کے اخراجات کو سہارا دے سکیں ؟
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں