Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

ہفتہ، 2 ستمبر، 2017

قربانی :الھدیٰ یا نسک کب فرض ہے ؟


اللہ کی آیات کے مطابق ، 10 ذی الحج کو بیت العتیق سے دور کرہ ارض پر کہیں بھی کی جانے والی قربانی ، نہ الْهَدْي میں آتی ہے اور نہ نُسُكٍ میں !
بلکہ ریا کاری اور صدقہ کی امتزاج ہے !
صدقہ اُن کے لئے جو وزن اور خوشنمائی سے بے نیاز قربانی کرتے ہیں !
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
اللہ نے محمد کوالکتاب میں الْهَدْيِ لِلْحَجِّ و نُسُكٍ ( چوپائے کا اللہ کے نام پر ذبح کرنا )تفسیر بطور حُکمِ مطلق بتائی ، جس میں سات احکام ہیں :

وَأَتِمُّواْ الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ لِلّهِ فَإِنْ أُحْصِرْتُمْ فَمَا اسْتَيْسَرَ مِنَ الْهَدْيِ وَلاَ تَحْلِقُواْ رُؤُوسَكُمْ حَتَّى يَبْلُغَ الْهَدْيُ مَحِلَّهُ فَمَن كَانَ مِنكُم مَّرِيضاً أَوْ بِهِ أَذًى مِّن رَّأْسِهِ فَفِدْيَةٌ مِّن صِيَامٍ أَوْ صَدَقَةٍ أَوْ نُسُكٍ فَإِذَا أَمِنتُمْ فَمَن تَمَتَّعَ بِالْعُمْرَةِ إِلَى الْحَجِّ فَمَا اسْتَيْسَرَ مِنَ الْهَدْيِ فَمَن لَّمْ يَجِدْ فَصِيَامُ ثَلاثَةِ أَيَّامٍ فِي الْحَجِّ وَسَبْعَةٍ إِذَا رَجَعْتُمْ تِلْكَ عَشَرَةٌ كَامِلَةٌ ذَلِكَ لِمَن لَّمْ يَكُنْ أَهْلُهُ حَاضِرِي الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَاتَّقُواْ اللّهَ وَاعْلَمُواْ أَنَّ اللّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ
[2:196]
 ٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
بالا آیت سے اخذ کیا گیا فہم :
حکم 1: من دون ا للہ کے لئے الحج اور العمرۃ نہیں کیا جا سکتا !
وَأَتِمُّواْ الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ لِلّهِ 
اور اتمام الحج اور العمرۃ اللہ کے لئے کرو !
حکم 2: جنہوں نے الحج کا قصد کیا ہو اور کسی وجہ سے الحج پر نہیں جا سکیں !
فَإِنْ أُحْصِرْتُمْ فَمَا اسْتَيْسَرَ مِنَ الْهَدْيِ 
 پس اگر تم محاصرے میں آجاؤ اور تم الْهَدْي میں سے آسانی نہیں پاتے -
  وَلاَ تَحْلِقُواْ رُؤُوسَكُمْ حَتَّى يَبْلُغَ الْهَدْيُ مَحِلَّهُ 
 اور تم اپنے سروں کا حلق مت کرو ، حتیٰ کہ الْهَدْي اپنے حِلَّ کی طرف بلغ نہ ہو جائے ۔ 
حکم 3: قصد کرنے کے باوجود ، محاصرے کی وجہ مرض یا ذہنی بیماری ، کی وجہ سے الحج کے لئے نہ جا سکتے ہوں !

فَمَن كَانَ مِنكُم مَّرِيضاً أَوْ بِهِ أَذًى مِّن رَّأْسِهِ فَفِدْيَةٌ مِّن صِيَامٍ أَوْ صَدَقَةٍ أَوْ نُسُكٍ
پس تم ( محاصرے میں آجانے والوں ) میں سے کوئی مریض ہو یا سر میں اذیت ہو پس اُس کے لئے فدیہ ہے۔جو
٭- صِيَامٍ ( دس روزے جو حکم 3 میں درج ہے ) یا
٭- صَدَقَةٍ ( دس روزوں کا ) یا 
٭- نُسُكٍ ( الْهَدْي جو اب اپنے حِلَّ کی طرف بلغ نہ ہو نے کی وجہ سے الْهَدْي نہیں رہی، نسک ہو گئی ، صرف اُن لوگوں کے لئے کہ جنہوں نے الحج کا قصد کیا ہو) 
حکم 4: جنہوں نے الحج کا قصد اورجن کے لئے يْسَرَ مِنَ الْهَدْيِ لِلْحَجِّ ، (الحج کے لئے قربانی میں آسانی ) ہو :
 فَإِذَا أَمِنتُمْ فَمَن تَمَتَّعَ بِالْعُمْرَةِ إِلَى الْحَجِّ 
پس جب تم امن (اچھی صحت )پاؤ توتم الْعُمْرَةِ کے ساتھ الْحَجِّ  کی طرف مَتَّعَ کرو !
 فَمَا اسْتَيْسَرَ مِنَ الْهَدْيِ
 پس جب جب تم الْهَدْيِ میں آسانی پاؤ !
حکم 5: جنہوں نے الحج کا قصد کیا لیکن،جن کے لئے يْسَرَ مِنَ الْهَدْيِ لِلْحَجِّ ، (الحج کے لئے قربانی میں غربت کی وجہ سے آسانی ) نہ ہو تو اُنہیں کیا کرنا چاہئے :

فَمَن لَّمْ يَجِدْ فَصِيَامُ ثَلاثَةِ أَيَّامٍ فِي الْحَجِّ 
پس جو کوئی اگر نہیں پاتا ، پس ایّام الحج (منیٰ) میں تین روزے رکھے !
وَسَبْعَةٍ إِذَا رَجَعْتُمْ تِلْكَ عَشَرَةٌ كَامِلَةٌ
اور سات (روزے ) جب تم واپس لوٹتے ہو! وہ دس کامل (روزے ) ہوں !
 ذَلِكَ لِمَن لَّمْ يَكُنْ أَهْلُهُ حَاضِرِي الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ 
  وہ اُس کے لئے جس کے اہل الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ میں حاضر نہ ہوں 
حکم 6: وَاتَّقُواْ اللّهَ - اور اللہ سے تقی رہیں !
 
حکم7: وَاعْلَمُواْ أَنَّ اللّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ [2:196]
 اور اُنہیں علم رہنا چاھئیے یہ کہ اللہ شَدِيدُ الْعِقَابِ ہے -
 ٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
بالا آیت سے اخذ کئے گئے فہم کی اردو ترتیل !
1- اتمام الحج اور العمرۃ ، جب بھی کیا جائے ۔ اللہ کے لئے کیا جائے، جو المسجد الحرام کے نزدیک کیا جاتا ہے !
2- اگر الھدی میں آسانی ہو تو الْعُمْرَةِ کے ساتھ الْحَجِّ  کی طرف مَتَّعَ کیا جائے ! 
3- الھدی میں آسانی رکھنے والے الْهَدْي کے اپنے حِلَّ کی طرف ( بیت العتیق کے نزدیک)  بلغ ہو نے کے بعد اپنے سروں کا حلق کروائیں گے
4- اگر الھدی میں آسانی نہ ہوتو دس کامل روزے رکھنا پڑیں گے ، ایّام الحج (حج کا احرام پہنے ہوئے ) میں تین روزے رکھے اور سات روزے واپس لوٹنے کے بعد جس کے اہل خانہ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ میں حاضر نہ ہوں  ، اگر ہوں تو پھر وہیں سات روزے رکھے گا اور پھر اپنے سر کا حلق کروائے گا ۔
5- وہ جو محاصرے ( مرض یا ذہنی اذیت) میں آجاتے ہیں اور الْعُمْرَةِ کے ساتھ الْحَجِّ  کی طرف مَتَّعَ  نہیں کر سکتے ۔ وہ فدیہ دیں گے اور پھر اپنے سروں کا حلق کروائیں گے :
٭- صِيَامٍ ( دس روزے ) یا
٭- صَدَقَةٍ ( دس روزوں کا طعام المسکین ) یا 
٭- نُسُكٍ ، وہ الْهَدْي جو اب اپنے حِلَّ کی طرف( بیت العتیق کے نزدیک)  بلغ نہ ہو نے کی وجہ سے الْهَدْي نہیں رہی، نُسُكٍ ہو گئی -
6- اللہ سے تقی رہنا ہے ، انسانوں سے نہیں ۔
7- سب مسلمانوں کو معلوم ہونا چاہئیے کہ اللہ شَدِيدُ الْعِقَابِ ہے -
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
 لَن يَنَالَ اللَّهَ لُحُومُهَا وَلَا دِمَاؤُهَا وَلَكِن يَنَالُهُ التَّقْوَى مِنكُمْ 
اﷲ کو اُن کا گوشت اور نہ اُن کا خون ہرگز پہنچ سکتا ہے ۔ مگر اسے تم میں سے تقوٰی پہنچتا ہے- 
 كَذَلِكَ سَخَّرَهَا لَكُمْ لِتُكَبِّرُوا اللَّهَ عَلَى مَا هَدَاكُمْ  
اس طرح (اﷲ نے) انہیں تمہارے تابع کر دیا ہے تاکہ تم اﷲ کے لئے تکبّر کرو ، جس پر اُس نے تمھاری ہدایت کی ہے ۔
 وَبَشِّرِ الْمُحْسِنِينَ ﴿22:37﴾ 
اور محسنین کو بشارت دی جائے !
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
نوٹ : اللہ کے پانچ الفاظ ، بانچوں کی الگ صفات ، الگ فہم اور چوپایوں کو اللہ کے نام پر ذبح کرنے کے الگ موقع: 



٭٭٭٭
یہ بھی پڑھیں :  شکریہ 
 
 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔