اجتماعی شعور(Collective Consciousness ) کی روح کو بیدار کرنے کے لئے ،
مسلمانوں کا ایک عظیم الشان اجتماع , جو 9 ذی الحج کو عرفات کے علاقے میں برپا ہوتا ہے ۔ جس میں دنیا کے ہر دور دراز علاقوں کے رہنے والے مسلمان صدیوں سے اپنے رسول کے مطابق اپنے اللہ کو منانے آتے ہیں ۔
عرفات کے میدان میں سورج غروب ہونے سے سے پہلے انسانی گریہ زاری و مناجات سے پیدا ہونے والی لہریں ،جن کا صرف ایک لمحہ حاصل ہوتا ہے ، کہ ماضی کی باعثِ شرم زندگی کی موت کے بعد نئی زندگی نوید سننا ۔
مشہور ہے کہ اُس لمحے یہاں موجود ہر انسان نیا جنم لیتا ہے ۔
جس کے انسانی دنیا میں ہوش سنبھالنے سے اِس لمحے سے پہلے اللہ کے احکامات کے خلاف کئے جانے والے،تمام منفی فعل و عمل کے ہر چھوٹے بڑے ڈبوں کو وہ خود تالے لگا دیتا ہے ،
اور اپنے اللہ سے اپنے رسول کی موجودگی میں یہ عہد کرتا ہے ، کہ اب وہ اپنی پچھلی زندگی کی غلطیوں کا اعادہ نہیں کرے گا ۔
اِس عظمِ صمیم کے بعد جب وہ سورج غروب ہونے کے بعد واپس ہوتا ہے ، تو کہا جاتا ہے کہ اُس کا حج مکمل ہو گیا ۔
اب وہ خود کو گناہوں پر اکسانے والے شیطان کو زد و کوب کرنے کے بعد دفن کرے گا اور اپنے اللہ اور اُس کے رسول کے ساتھ واپس اپنے گھر آجائے گا ۔
اب سوال پیدا ہوتا ہے ، کہ یہ نومولود انسان ، یومِ عرفہ کا سورج غروب ہونے کے بعد کیا ، خودہی اپنے پرانے بکس کھولنا شروع نہیں کر دیتا ؟
ایسا کیوں ہوتا ہے ؟
وہ نومولود ، بالغ ہو کر اپنے گھر کیوں لوٹتا ہے ؟
کیا کسی کے پاس اِس سوال کا جواب ہے ؟
عرفات کے میدان میں سورج غروب ہونے سے سے پہلے انسانی گریہ زاری و مناجات سے پیدا ہونے والی لہریں ،جن کا صرف ایک لمحہ حاصل ہوتا ہے ، کہ ماضی کی باعثِ شرم زندگی کی موت کے بعد نئی زندگی نوید سننا ۔
مشہور ہے کہ اُس لمحے یہاں موجود ہر انسان نیا جنم لیتا ہے ۔
جس کے انسانی دنیا میں ہوش سنبھالنے سے اِس لمحے سے پہلے اللہ کے احکامات کے خلاف کئے جانے والے،تمام منفی فعل و عمل کے ہر چھوٹے بڑے ڈبوں کو وہ خود تالے لگا دیتا ہے ،
اور اپنے اللہ سے اپنے رسول کی موجودگی میں یہ عہد کرتا ہے ، کہ اب وہ اپنی پچھلی زندگی کی غلطیوں کا اعادہ نہیں کرے گا ۔
اِس عظمِ صمیم کے بعد جب وہ سورج غروب ہونے کے بعد واپس ہوتا ہے ، تو کہا جاتا ہے کہ اُس کا حج مکمل ہو گیا ۔
اب وہ خود کو گناہوں پر اکسانے والے شیطان کو زد و کوب کرنے کے بعد دفن کرے گا اور اپنے اللہ اور اُس کے رسول کے ساتھ واپس اپنے گھر آجائے گا ۔
اب سوال پیدا ہوتا ہے ، کہ یہ نومولود انسان ، یومِ عرفہ کا سورج غروب ہونے کے بعد کیا ، خودہی اپنے پرانے بکس کھولنا شروع نہیں کر دیتا ؟
ایسا کیوں ہوتا ہے ؟
وہ نومولود ، بالغ ہو کر اپنے گھر کیوں لوٹتا ہے ؟
کیا کسی کے پاس اِس سوال کا جواب ہے ؟
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں