٭ - حضرت حسین کی مشہور صاحب زادی سیدہ سکینہ نے اپنے شوہر مصعب بن زبیر کے مقتول ہو
جانے کے کچھ عرصۂ بعد اپنا ایک نکاح اموی اور مروانی خاندان میں امیر المومنین
مروان کے پوتے الا صبغ بن عبد العزیز بن مروان سے کیا جو امیر المومنین عمر بن عبد
العزیز کے بھائی تھے ان کی کنیت ابو زبان تھی اور ان کی دوسری بیوی امیر یزید کی
بیٹی (ام یزید ) تھیں .(جمہرہ الانساب ابن حزم صفحہ 96 ، 97 .کتاب المعارف ابن قتیبہ
صفحہ 94 .اور کتاب نسب قریش صفحہ 59 )
٭- سیدہ سکینہ دختر حسین کا ایک اور نکاح حضرت عثمان زی النورین کے پوتے زید بن عمرو بن عثمان سے ہوا تھا پھر اس اموی شوہر سے علیحدگی ہو گئی تھی. ( المعارف ابن قتیبہ صفحہ 93 ، جمہرہ الانساب صفحہ 79 .کتاب نسب قریش صفحہ 59 .اور کتاب المجر صفحہ 43 .)
٭- حضرت حسین کی نواسی ربیہ بنت سیدہ سکینہ جو ان کے شوہر عبد الله بن عثمان بن عبد الله بن حکیم سے تھیں وہ امیر المومنین مروان کے پڑپوتے العباس بن الولید بن عبد الملک بن مروان کو بیاہی گئیں.(صفحہ 59 کتاب نسب قریش مصعب زبیر ).
٭- سیدہ سکینہ دختر حسین کا ایک اور نکاح حضرت عثمان زی النورین کے پوتے زید بن عمرو بن عثمان سے ہوا تھا پھر اس اموی شوہر سے علیحدگی ہو گئی تھی. ( المعارف ابن قتیبہ صفحہ 93 ، جمہرہ الانساب صفحہ 79 .کتاب نسب قریش صفحہ 59 .اور کتاب المجر صفحہ 43 .)
٭- حضرت حسین کی نواسی ربیہ بنت سیدہ سکینہ جو ان کے شوہر عبد الله بن عثمان بن عبد الله بن حکیم سے تھیں وہ امیر المومنین مروان کے پڑپوتے العباس بن الولید بن عبد الملک بن مروان کو بیاہی گئیں.(صفحہ 59 کتاب نسب قریش مصعب زبیر ).
اب ایک غور طلب بات ہے کہ ان اموی بزرگ کا نام عباس تھا اور ہاشمی بزرگ عبد الله
بن جعفر کے بیٹے کا نام معاویہ تھا اور ان کے بیٹے کا نام یزید تھا ،اب ان کربلا
کے جھوٹے قصوں کو کیا کہو گے آپ لوگ.؟.
٭ - حضرت حسین کی دوسری صاحب زادی سیدہ فاطمہ کا نکاح ثانی اپنے شوہر حسن مثنی کے بعد اموی خاندان میں عبدللہ بن عمرو بن عثمان زی النورین سے ہوا جن سے حضرت حسین کے دو اموی وعثمانی نواسے اصغر اور قاسم اور ایک نواسی رقیہ پیدا ہوئیں.(جمہرہ الانساب صفحہ 76 . مقاتل الطالبین صفحہ 180 .کتاب نسب قریش صفحہ 59 .)
٭- حضرت حسین کے ایک پڑپوتے حسن بن حسین بن علی بن الحسین کی شادی اموی خاندان میں خلیدہ بنت مروان بن عنبسہ بن سعد بن العاص بن امیہ سے ہوئی تھی ان اموی خاتون کے بطن سے حضرت حسین کے دو پروتے حضرت محمّد اور عبدللہ فرزندان حسین کا ذکر ہے .(جمہرہ الانساب صفحہ 75 .اور کتاب نسب قریش صفحہ نمبر 74 .)
٭- حضرت حسین کے ایک پڑپوتے اسحاق بن عبدللہ الارقط بن علی بن حسین کی شادی اموی اور عثمانی خاندان میں سیدہ عائشہ بنت بن عمر بن عاصم بن عثمان زی النورین سے ہوئی جن کے بطن سے حضرت حسین کے عثمانی پڑپوتےیحیی بن اسحاق پیدا ہوے.(جمہرہ الانساب صفحہ 47 . کتاب نسب قریش صفحہ 65 . )
کربلا کے بعد کی یہ 6 عدد قرابتیں تو خود حضرت حسین کی اولاد کی اموی و مروانی خاندان میں ہوئیں- اب ان کے بھائی عباس بن علی اور دوسرے عزیزوں کی اولادوں کی رشتہ داریوں کا حال " اولادِ حسین کی قرابتیں "اگلے حصہ ب میں ملاحظہ فرمائیں.
٭ - حضرت حسین کی دوسری صاحب زادی سیدہ فاطمہ کا نکاح ثانی اپنے شوہر حسن مثنی کے بعد اموی خاندان میں عبدللہ بن عمرو بن عثمان زی النورین سے ہوا جن سے حضرت حسین کے دو اموی وعثمانی نواسے اصغر اور قاسم اور ایک نواسی رقیہ پیدا ہوئیں.(جمہرہ الانساب صفحہ 76 . مقاتل الطالبین صفحہ 180 .کتاب نسب قریش صفحہ 59 .)
٭- حضرت حسین کے ایک پڑپوتے حسن بن حسین بن علی بن الحسین کی شادی اموی خاندان میں خلیدہ بنت مروان بن عنبسہ بن سعد بن العاص بن امیہ سے ہوئی تھی ان اموی خاتون کے بطن سے حضرت حسین کے دو پروتے حضرت محمّد اور عبدللہ فرزندان حسین کا ذکر ہے .(جمہرہ الانساب صفحہ 75 .اور کتاب نسب قریش صفحہ نمبر 74 .)
٭- حضرت حسین کے ایک پڑپوتے اسحاق بن عبدللہ الارقط بن علی بن حسین کی شادی اموی اور عثمانی خاندان میں سیدہ عائشہ بنت بن عمر بن عاصم بن عثمان زی النورین سے ہوئی جن کے بطن سے حضرت حسین کے عثمانی پڑپوتےیحیی بن اسحاق پیدا ہوے.(جمہرہ الانساب صفحہ 47 . کتاب نسب قریش صفحہ 65 . )
کربلا کے بعد کی یہ 6 عدد قرابتیں تو خود حضرت حسین کی اولاد کی اموی و مروانی خاندان میں ہوئیں- اب ان کے بھائی عباس بن علی اور دوسرے عزیزوں کی اولادوں کی رشتہ داریوں کا حال " اولادِ حسین کی قرابتیں "اگلے حصہ ب میں ملاحظہ فرمائیں.
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
٭٭٭واپس ۔شیطان نامہ ۔ فہرست ٭٭٭
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں