Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

جمعرات، 21 فروری، 2019

زیر آب جانے والی دنیا

  طوفانِ نوح سے پہلے کے شہر اور بعد کے شہر ، سمندر یا میٹھے پانی کی تہہ میں بھی موجودہیں

 
 Shi Cheng: China’s Underwater Lion City

-1,300 سال تک زندہ اور آباد رہنے کے باوجود، چینی شہر شی چینگ اس وقت اپنے انجام کو پہنچا جب 1950 کی دہائی میں ایک ہائیڈرو الیکٹرک پاور سٹیشن کی تعمیر کے دوران سیلاب آیا اور شہر ڈوب گیا۔ تاہم غوطہ خور اب بھی اس مصنوعی جھیل کے نیچے صدیوں پرانے کھنڈرات اور فن پاروں کو دیکھنے کے لیے تیر کر جاتے ہیں جو کہ اب پانی کے اندر چھپے ہوئے ہیں۔

Cleopatra’s underwater palace – the potential resting place of the last Macedonian Pharaoh of Egypt

ماہرین کے مطابق ایک قدیم زلزلے نے بظاہر 1500 سال قبل قدیم مصری شہروں اسکندریہ، ہیراکلیون اور کینوپس کے بہت بڑے حصوں کو سمندر کی تہہ میں غرق کردیا، اور ایک دہائی قبل تک ان کے بارے میں کوئی جانتا بھی نہیں تھا- محققین نے قدیم نمونوں کی ایک وسیع و عریض باقیات کو دریافت کیا ہے جو صدیوں سے سمندر کے فرش کو اپنا گھر قرار دیے ہوئے ہیں۔
 
The Underwater River of Ce-note Angelita
اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ نے سب کچھ دیکھا ہے، تو پانی کے اندر موجود دریا کا دورہ کریں؟ Cenote Angelita میں، ایک دریا ہے جو درحقیقت سمندر کے نیچے موجود ہے۔ غوطہ خوروں کا کہنا ہے کہ یہ ہائیڈروجن سلفیٹ کی ایک تہہ کا نتیجہ ہے جو نمکین پانی کو تازہ پانی سے الگ کرتی ہے اور دریا جیسا اثر پیدا کرتی ہے۔
 
Green Lake in Tragoess, Austria

گرین لیک ایک ناقابل یقین حد تک منفرد مقام ہے جو غوطہ خوری کے لیے بہترین ہے کیونکہ یہ دراصل سردیوں کے فوراً بعد ہی پانی کے اندر ہی واقع ہوتی ہے، جب کارسٹ پہاڑوں سے برف پگھلنے سے سیلاب آتا ہے۔ تکنیکی طور پر، اگر آپ کافی دیر تک پھنس گئے ہیں، تو آپ اپنے دورے کے دوران اسی پارک میں پیدل سفر اور غوطہ خوری کر سکتے ہیں۔
 
Sixteenth Century Mexican Church
سولہویں صدی میں اس وقت ڈومینیکن راہبوں کا بنایا ہوا میکسیکن چرچ مکمل طور پر ڈوب گیا جب میکسیکو کی حکومت نے 1960 کی دہائی میں دریائے گرجالوا پر ڈیم بنایا۔ لیکن جب 2015 میں آبی ذخائر میں پانی کی سطح میں ڈرامائی کمی واقع ہوئی تو صدیوں پرانے اس چرچ کے اسٹرکچر کا دوبارہ سے انکشاف ہوا۔ اصل میں یہ کیچولا کے قصبے میں تعمیر کیا گیا، چرچ کو 1770 کی دہائی میں اس علاقے میں طاعون کے پھیلنے کے بعد (شہر کے باقی حصوں کے ساتھ) ویران چھوڑ دیا گیا تھا۔
 
(منقول)

٭٭٭٭٭٭٭٭

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔