میں وردی نہیں پہنتی، لیکن میں فوج میں ہوں، کیوں کہ میں اس کی بیوی ہوں
میں اس عہدے پر ہوں جو دکھائی نہیں دیتا، میرے کندھوں پر کوئی رینک نہیں
میں سلیوٹ نہیں کرتی، لیکن فوج کی دنیا میں میرا مسکن ہے
میں احکام کی زنجیر میں نہیں،لیکن میرا شوہر اس کی اہم کڑی ہے
میں فوجی احکام کا حصہ ہوں، کیوں کہ میرا شوہر ان کا پابند ہے
میرے ہاتھ میں کوئی ہتھیار نہیں، لیکن میری دعائیں میرا سہارا ہیں
میری زندگی اتنی ہی جانگسل ہے، کیوں کہ میں پیچھے رہتی ہوں
میرا شوہر، جذبہ حریت سے بھرپور، بہادر اور قابل فخر، انسان ہے
تپتے صحرا ہوں، ریگستان ہوں، برفیلے میدان یا کھاری سمندر
ملک کی خدمت کے لئے اس کا بلاوہ، کسی کی سمجھ میں نہیں آسکتا
میرا شوہر، قربانی دیتا ہے اپنی جان کی، میں اور میرے بچے بھی
میں سرحدوں سے دور، امیدوں کے ہمراہ، اپنے پر آشوب مستقبل کی
میں محبت کرتی ہوں اپنے شوہر سے، جس کی زندگی سپاہیانہ ہے
لیکن میں، فوج کے عہدوں میں نمایا ں ہوں، کیوں کہ میں فوجی کی بیوی ہوں
Excellent
جواب دیںحذف کریںچھٹی پر فیملی کے بیچ میں بیٹھ کر بیوی کو یہ تحریر پڑھانا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جواب دیںحذف کریںارے سب ایموشنل ھوگئے ہیں!
بہت عمدگی سے اظہارِ جذبات کرنے پر خصوصی داد
بطور ادیب اور فوجی یہ تحریر پڑھ کر میں خود جذباتی ہوگیا اور بے ساختہ اس پر اپنا تبڑہ ثبت کرنے کو دل کیا۔
میری خاتون خانہ کا تذکرہ میری اپنی تحریروں میں کافی ہوتا ہے کیونکہ معاشرے کے مختلف لوگوں کے ساتھ ساتھ اپنے پیاروں کے جذبات کی تحسین بھی لازمی ھے۔
وقعتاً یہ اعزاز تمام فوجیوں کی بیویوں کے لیے باعث تفاخر ھے۔
ھمارے نشان حیدر، ہلالِ جرآت یا دوسرے اعزازات پانے والے شھداء افسران، سردار صاحبان، جوانوں، سویلین ملازمین کی بیویاں اللہ کے ہاں بہت بڑے انعام کی مستحق ہوں گی، کیونکہ وہ زندی جاوید لوگوں کی بیویاں ہیں۔
فوجی کی بیوی کی یہ خدمت کہ وہ اپنے شوھر کی غیر موجودگی میں اس کے گھر، اس کے بچوں، اس کی عزت کا خیال رکھتی ہے، اس کی جدائی کا غم بھی برداشت کرتی ہے۔
ہم فوجی ان کی خدمات کا بدل انہیں نہیں دے سکتے۔
بہت عمدہ تحریر ہے۔ فنی لحاظ سے یہ کیا ہے، کیا نہیں ہے، وہ بات ہی دوسری ہے۔
جواب دیںحذف کریںاس میں جس سانجھ کا ذکر ہے وہی ہماری سب کی خانگی زندگی کا سرمایہ ہے اور اس کے اثرات نسلوں تک چلتے ہیں کہ یہی بچوں کی ترتیب کا ماخذ اور محرک ہوتا ہے۔ عاطف مرزا صاحب کا شکریہ ادا کرنا بھی واجب ہے ان کے دل گداز تبصرے کے لئے۔
فقط ۔۔۔ محمد یعقوب آسی
فنی لحاظ سے اسے نثر پارہ کہیے یا نثریہ کہ دیجیے،
جواب دیںحذف کریںنظم یا شعری کی اصناف سے تعلق جوڑنا مناسب خیال نہیں کیا جائے گا۔
بہت عمدہ تحریر.......واااااااہ
جواب دیںحذف کریںراشد
بھائیو ! بہت بہت شکریہ ۔
جواب دیںحذف کریںدلی جذبات ، نہ نثر ہو سکتے ہیں نہ شاعری ۔