Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

اتوار، 3 دسمبر، 2023

فوج کا فوجی پنشنرز کے لئے ایک اقدام

  فوجیوں کا ڈسٹرکٹ لیول تک سول اداروں میں 10 فیصد ہر بھرتی میں  کوٹہ دیا گیا ہے ۔ جو صرف آفیسروں کے لئے استعمال ہوتا ہے ۔

اِسی لئے آپ پولیس اور ڈسٹرکٹ منیجمنٹ گروپس میں   ، کمشنر یا انسپکٹر جنرل آف پولیس کیپٹن  ۔ میجر  اور کرنل  کے ناموں کا لاحقہ لگا دیکھتے ہیں ، یہ سب فوج کے برگزیدہ لوگ ہوتے ہیں اور جو مار گزیدہ ہوتے ہیں وہ صرف اپنے نام کے ساتھ ریٹائرڈ لکھتے ہیں ۔  مجھے امید ہے کہ اب یقیناً فوج کی کوششوں سے  سولجرز کی متوازی بھرتیاں اُن کے 10 فیصد کوٹے میں شروع ہو جائیں گی۔ لیکن اِن 10 فیصد بھرتیوں کے بجائے جو مضمون میں نے لکھا تھا ۔پر لازمی عمل کیا جائے ۔کیوں کہ سرکاری ملازم ہڈ حرام ہوتے ہیں اور پنشن ملنے کے بعد اگر سرکاری ملازمت ملے تو مزید ھڈ حرام ہو جاتے ہیں۔

    ۔ پاکستان کی ترقی میں نان ایکٹو سولجر کا شمول

٭٭٭٭٭٭٭٭٭

مجھے وٹس ایپ پر ایک فارم ملا جو میں نے اپنے تمام پنشنرز دوستوں کو ذاتی طور پر نیوز براڈ کاسٹ میں ڈال دیا ۔کہ اسے دوسرے فوجی پنشنرز کو شیئر کردیں۔ یہ بالکل ماضی بعید  کی حکومت  کے ایمپلائمنٹ ایکسچینج  کی طرح ہے ۔جو ماضی بعید میں میٹرک پاس کرنے کے بعد ملازمت  حاصل کرنے والوں کے لئے بنایا گیا تھا ۔ جس میں میرٹ ،میٹرک سائنس ۔میٹرک کامرس ۔ میٹرک آرٹس اور نان میٹرک طالبعلموں کے لئےشروع کیا تھا ۔ اگر آپ نے پِٹ مین ٹائپنگ انسٹیوٹ سے ٹائپنگ کا کورس کیا ہے تو آپ کا میرٹ سائنس والے سے کلیریکل جاب میں اوپر چلا جاتا تھا اور اگر آپ نے شارٹ ہینڈ کا کورس بھی کیا ہے تو آپ کا میرٹ سب سے اوپر میٹرک پاس والوں میں ہوتا ۔ سرکاری ملازمت حاصل کرنے کی دھکم پیل ہمیشہ رہی ہے کہ پکی  60 سالہ ملازمت ہوتی اور ریٹائرمنٹ پر پنشن ملتی ۔ لیکن ڈیفنس فورسز (آرمی ، نیوی اور ائر فورس)میں ایسا نہیں ہوتا۔ جن میں پہلی کلر سروس  مکمل کرنے کے بعد  38 سال اور 43 سال کی عمر میں ، پھر ملازمت کی لائن میں کھڑا ہونا پڑتا ہے ۔پاکستان آرمی کی۔

W&R Directorate

 ایک ایسا ادارہ ہے جوفوجیوں اور ریٹائر ہوجانے والے فوجیوں  کی  دوبارہ ۔ پاکستان  آرمی کے دو بڑے ویلفیئر اداروں ۔ فوجی فاونڈیشن  اور آرمی ویلفیئر ٹرسٹ میں ۔ملازمت دلواتا ہے۔ یہ ایجوٹنٹ جنرل (یفٹننٹ جنرل)کے ماتحت ہوتی ہے ، جس کا ڈائریکٹر جنرل ۔ میجر جنرل ہوتا ہے۔ اصولاً یہ فارم ریٹائرمنٹ کے وقت تمام رینکس سے بھرواکر  ڈبلیو اینڈ آر ڈاریکٹوریٹ ۔جی ایچ کیو    بھجوانا چاھئیے ۔ لیکن کئی پنشنرز جو فوجی نوکری سے اتنے تنگ ہوتے ہیں کہ وہ دوبارہ فوج میں ریٹائرمنٹ کے بعد ملازمت نہیں کرنا چاھتےاور اپنی بچوں کے پاس رہ کر کاروبار یا وہیں ملازمت کرنا چاھتے ہیں ۔ بزنس کے تھپیڑوں میں اپنی پنشن گنوا کر دوبارہ ، ملازمت کے خوہش مند ہوتے ہیں ۔ خواہ وہ گیٹ پر کھڑے چوکیدار کی کیوں نہ ہو ۔ اُن کو دوبارہ موقع مشکل سے ملتا ہے ۔ لیکن اگر فوج میں اُن کا ٹریڈ اچھا ہو تو، اُنہیں 50 سال کی عمر تک دوبارہ ملازمت کا چانس ہوتا ہے ۔ جن میں ٹیکنیکل ٹریڈ۔ کلیریکل ٹریڈ اور سیکیورٹی کی ڈیوٹی کے لئے جاب مل جاتی ہے ۔ جس کے لئے اُن کا تجربہ اور اضافی تعلیم یا سرٹیفکیشن اہمیت رکھتی ہے ۔

وہ تمام فوجی جن کی عمر  31 دسمبر 2023  کو 50سال سے کم ہے ،  جو دوبارہ ملازمت پر جو نان پنشن  ایبل  ہوگی     ۔ اُس کے لئے درج ذیل فارم بھر کر لازمی ۔ اِس ایڈیس پر بھجوائیں ۔ممکن ہے کہ آپ مہنگائی کے اِس دور میں دوبارہ روزگار حاصل کر سکیں ۔اگر آپ نے پہلے کوئی درخواست دی ہے تب  بھی یہ فارم بھر کر بھجوائیں کیوں کہ آپ کی معلومات اِسی ترتیب سے کمپیوٹر میں ڈالی جائے گی ۔

آپ کی یہ درخواستیں تصدیق کے لئے آپ کے ریکارڈ آفس بھجوائی جائیں گی ، لہذا  تمام معلومات درست دیں ۔ آگر آپ نے ریٹائرمنٹ کے بعد کوئی تعلیم حاصل کی تو اُس کے سرٹیفکیٹ کی کاپی لگائیں شکریہ

WR - 7 (RE-EMP RANKS) . W&R DTE .GHQ RAWALPINDI

صبح اٹھا موبائل کھولا تو ، جوانوں کے پیغامات سے بھرا ہوا تھا کہ سر یہ کیسے بھرا جائے؟۔

فارم دیکھے بغیر پنشنرز نے سوال پوچھے ۔
٭۔ یہ فیک تو نہیں ؟
٭۔ تنخواہ کیا ہوگی ؟
٭- ڈیوٹی کس شہر میں ہو گی ؟

٭۔ فوج دوبارہ بھرتی کر رہی ہے ؟

٭۔ گھر ملے گا ؟ وغیرہ وغیرہ

 ٭٭٭٭واپس ٭٭٭ ٭

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔