جسم میں داخل ہونے والے پانی کا درجہ حرارت انسان کی عمر کا تعین کرتا ہے۔
دنیا کو چونکا دینے والی طبی دریافت: پیاس! درد اور قبل از وقت موت کا مطلب؟
پیٹ کے السر کی وجہ سے پیٹ کے شدید درد کو دور کرنے کے لیے آپ کو صرف دو گلاس گرم/گرم پانی کی ضرورت ہے۔ اس نے 3000 سے زیادہ مریضوں کو صرف گرم پانی اور بغیر دوا سے ٹھیک کیا۔ یہ کتاب مصنف کے کئی دہائیوں کے تحقیقی نتائج کا نچوڑہے۔
٭۔اِس نے دریافت کیا کہ نیم گرم/گرم پانی شفا بخش سکتا ہے۔
دل کی بیماری اور فالج: چونکہ نیم گرم/گرم پانی خون کو پتلا کر سکتا ہے، یہ مؤثر طریقے سے قلبی اور دماغی رکاوٹ کو روک سکتا ہے۔
آسٹیوپوروسس: کیونکہ نیم گرم/گرم پانی بڑھتی ہوئی ہڈیوں کو مضبوط بنا سکتا ہے۔
لیوکیمیا اور لیمفوما: چونکہ نیم گرم/گرم پانی خلیوں میں آکسیجن پہنچا سکتا ہے، اس لیے کینسر کے خلیے میں آکسیجن نہیں ہوتی ۔
ہائی بلڈ پریشر: کیونکہ نیم گرم/گرم پانی بہترین قدرتی موتر آور ہے۔
ذیابیطس: کیونکہ نیم گرم/گرم پانی جسم میں ٹرپٹوفن کی مقدار کو بڑھا سکتا ہے۔
بے خوابی: کیونکہ گرم پانی نیند کو منظم کرنے والا قدرتی مادہ میلاٹونن پیدا کر سکتا ہے۔
ڈپریشن: کیونکہ گرم پانی جسم کو قدرتی طریقے سے سیروٹونن کی سپلائی بڑھانے دیتا ہے۔
٭- لہذا، نیم گرم/گرم پانی پینے کے فوائد لوگوں میں پھیلائیں :۔
۔پانی پئیں، چائے نہیں، اپنی دن میں کئی بار پیئں اور پیاس کے بغیر پیئں ، دن میں کم از کم دن میں 2~3 لیٹر ضرور پانی پئیں۔
۔ کاربونیٹیڈ مشروبات اور کافی کے بجائے سادہ پانی پینے کی کوشش کریں۔
۔ ماڈرن لوگ جن میں اکثر ڈاکٹر بھی شامل ہیں، یہ نہیں سمجھتے کہ انسانی جسم میں ’’پانی‘‘ کا کردار کتنا اہم ہے۔
۔ دوائیں انسانی جسم میں بہتری تو لا سکتی ہیں لیکن وہ انسانی جسم کی بڑھتی عمر کی بیماری کا علاج نہیں کر سکتیں۔
۔ہمیں اچانک احساس ہوگا کہ بہت سی بیماریوں کی وجہ صرف جسم میں پانی کی کمی ہے۔
۔جسم میں پانی کی کمی جسمانی نظام انہظام کی خرابی کا باعث بن کربہت سی بیماریوں کے پیدا ہونے کا باعث بنتی ہے۔
پانی زندگی کا ذریعہ ہے:۔
۔انسانی جسم میں پانی ذخیرہ کرنے کا ایک مکمل نظام موجود ہے۔جو جسم کے وزن کا تقریباً 75 فیصد بنتا ہے۔جس کی تقسیم انسانی اعضاء کی اہمیت کی وجہ سے اُن میں خودکار قدرتی نظام کے سبب ہوتی ہے۔ جیسا کہ اگرجسم میں پانی کی کسی وجہ سے عارضی کمی ہوجائے تو، دماغ اِس نظام کو سختی سے کنٹرول کرتا ہے۔ اور جسم میں توانائی پہنچانے والے غذائی اجزا کوبذریعہ پانی تحلیل کرکے خون میں شامل کرواتا ہے ۔
دماغ انسانی جسم کے وزن کا 1/50 حصہ بناتا ہے، لیکن یہ خون کی کل گردش کا 18%-20% حاصل کرتا ہے، اور پانی کا تناسب خون میں ایک جیسا رھتاہے۔
جب جسم میں پانی کی کمی ہوتی ہے، دماغ ، پانی کی ترسیل کے نظام کو سب سے پہلے اہم اعضاء کو یقینی بناتا ہے ، جب کہ دوسرے اعضاء میں پانی کی کمی سے دماغ کو سگنل ملیں کہ ۔ پانی پیو ۔ پانی پیو اور پانی کی کمی کا احساس سب سے پہلے زبان کو ہو گا ۔
لوگ اِن کمی کو دور کرنے کے لئے کاربونیٹیڈ مشروبات، چائے اور کافی سے پیاس بجھانے کی کوشش کرتے ہیں ۔ جب کہ پیاس نہیں بجھتی۔جبکہ اُنہیں صرف سادہ پانی ہی پینا چاھیئے ۔
جسم کا درجہ نارمل حرارت37 ڈگری سنٹی گریڈ ہوتاہے۔انسانی جسم سے خارج ہونے والے پیشاب کا درجہ حرارت بھی37 ڈگری سنٹی گریڈ ہوتاہے۔جب ہم 0 ڈگری سنٹی گریڈ کا پانی اپنے معدے میں ڈالیں گے تو بالکل ایسا ہی ہوگا کہ آپ اپنے سر پر برفیلا پانی ڈالیں ۔
تو سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا یہ ٹھنڈا پانی آپ کے خون میں فوراً شامل ہو کر آپ کی پیاس بجھا سکتا ہے ؟
ہرگز نہیں یہ تو آپ کے معدے اور اُس کے ساتھ منسلک تلی کو نقصان پہنچائے گا ۔ معدہ اُس وقت تک اِس پانی کو آپ کے خون میں شامل نہیں کرے گا جب تک آپ پانی کا درجہ حرارت37 ڈگری سنٹی گریڈ نہیں ہو جاتا ۔اور اِس کام کے لئے معدے کو گرودوں کی مدد درکار ہوتی ہے جواپنے اندر سےمعدے کے اندر 0 ڈگری سنٹی گریڈ پانی کو 37 ڈگری سنٹی گریڈ پر لانے کے لئے "گردے" سے انسانی جوہر (یا اہم توانائی) نکالتا ہے ۔یوں آپ کے گردے کمزور ہوتےجائیں گے ۔
اگر آپ کو ہمیشہ برف والا پانی پسند ہے، تو یقین مانیں آپ کے گردے اپنے قدرتی وقت سے پہلے کمزور ہو جائیں گے اور آپ کی یادداشت کو متاثر ہو گی، اور چند سالوں میں ہڈیوں کی کمزوری کی وجہ سے وہیل چیئر کے پابند ہو جائیں گے ۔
یوں آپ کے اپنے جسم میں بھیجے گئے پانی کا درجہ حرارت ،آپ کی عمر کا تعین کرتا ہے۔٭٭٭٭٭٭
مصنف: ڈاکٹر فریدون باتمان قلیج ایرانی ڈاکٹر(1931-2004) جس نے انگلینڈ سے میڈئکل کی تعلیم حاصل کی اور ایران واپس آگیا ۔ جب شاہ کا تختہ الٹا گیا تو اِسے بھی قید کر دیا گیا جہاں یہ تہران کی ایک جیل میں 1979 سے 1982 تک رہا ، دوائیوں کی کم یا نہ ہونے کے سبب اِس نے پیٹ کے السر کا عام سادہ پانی سے قیدیوں کا علاج کیا ۔ جس کی وجہ سے اِن نے سادہ ، نیم گرم اور گرم پانی سے انسانی بیماریوں کے علاج میں کافی ریسرچ کی ۔قید سے رہائی کے بعد یہ امریکہ چلا گیا جہاں اِس نے شادی کی اس کے چار بچے ہیں دو لڑکے اور دو لڑکیاں - ارد شیر ، باربک ، کمیلا باتمان قلیج اور لیلا ۔ 2004 میں اِس کا انتقال نمونیا کے بگڑ جانے کی وجہ سے ہوا ۔٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں