شفق پھولنے کی بھی دیکھو بہار
ہوا میں کھلا ہے عجب لالہ زار
ہوئی شام بادل بدلتے ہیں رنگ
جنھیں دیکھ کر عقل ہوتی ہے دنگ
نیا رنگ ہے اور نیا روپ ہے
ہر اک روپ میں یہ وہی دھوپ ہے
ذرا دیر میں رنگ بدلے کی
بنفشی و نارنجی و چنپئی
یہ کیا بھید ہے! کیا کرامات ہے
ہر اک رنگ میں اک نئی بات ہے
یہ مغرب میں جو بادلوں کی ہے
باڑ بنے سونے چاندی کے گویا پہاڑ
فلک نیلگوں اس میں سرخی کی لاگ
ہرے بن میں گویا لگادی ہے آگ
اب آثار پیدا ہوۓ رات کے
کہ پردے چھٹے لال بانات کے
اسماعیل میرٹھی
اسماعیل میرٹھی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں