وہ دیکھو اٹھی کالی کالی گھٹا
ہے چاروں طرف چھانے والی گھٹا
گھٹا کے جو آنے کی آہٹ ہوئی
ہوا میں بھی اک سنسناہٹ ہوئی
گھٹا آن کر مینہ جو برسا گئی
تو بے جان مٹی میں جان آگئی
زمیں سبزے سے لہلانے لگی
کسانوں کی محنت ٹھکانے لگی
جڑی بوٹیاں، پیڑ آۓ نکل
عجب بیل بوٹے، عجب پھول پھل
ہر اک پیڑ کا اک نیا ڈھنگ ہے
ہر اک پھول کا اک نیا رنگ ہے
یہ دو دن میں کیا ماجرا ہو گیا
کہ جنگل کے جنگل ہرا ہو گیا
اسماعیل میرٹھی
اسماعیل میرٹھی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں