31 مئی ۔پنشنرز کے دن کو پاکستان میں پنشنرزکے حق میں تاریخ بدلنے کے لئے ،وہ تمام ستارے جو گردشِ قیادت کے تلاطم خیز ہیجان و فقدان سے بکھر چکے تھے ۔وہ دوبارہ آل پاکستان پنشنرز ایسوسی ایشن کے مدار میں داخل ہورہے ہیں ۔ یا داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں ۔اُنہیں اِس بات کا احساس ہو چکا ہے کہ فردِ واحد کسی بھی تنظیم کا عقلِ کل نہیں ہوتا ۔ ہم کھلے دل سے ، اُنہیں خوش آمدید کہتے ہیں -
تنظیمیں سنیٹرل ایگزیکٹو کونسل، تنظیم کے دیگر صوبائی اور ڈویژنل عہدیداران اور پنشنرز کے مشوروں سے چلتی ہیں ورنہ پتوں کی طرح بکھر جاتی ہیں ۔ باقی عہدیداران کا تنا اور شاخیں رہ جاتی ہیں ، جن کا ننگ چھپانے کے لئے اگلے موسمِ بہار کا انتظار کرناپڑتا ہے ۔
اِس کرہ ارض پر وہی نظام قائم رہتا ہے جو انسانوں کے لئے منفع بخش ہو ! (الکتاب)
-- - مَا يَنفَعُ النَّاسَ فَيَمْكُثُ فِي الْأَرْضِ ۔ ۔[13:17]
جناب مصطفیٰ حسین خان صاحب نے 24 مئی کو تین ممبران کی میٹنگ میں بتایا ، کہ
پنشنرز کو حکومتی عمائدین نے ایک بار پھر دھوکا دینے اور اُنہیں معیشت کے سمندر میں پچھلے دو سال کی طرح ۔ اِس سال بھی پھینکنے کی تیاری کر لی ہے ۔
مختلف تجاویز کے بعد اُنہوں نے آئیڈیا دیا کہ ہمیں 30 مئی کو دھرنے کا اعلان کرنا ہوگا ۔ سیکریٹری جنرل نے تسلیم کیا کہ دھرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ۔ تمام پنشنرز تنظیموں کے عہدیداران سے عندیہ لینے کے بعد 30 مئی کے دھرنے کے لئے سیکریٹری جنرل نے وٹس ایپ پر ملک کے دیگر صوبوں کے پنشنرز اور عہدیداران سےایک سوال کے ذریعے رائے مانگی ۔
کیا اسلام آباد کے تمام فیڈرل گورنمنٹ کی ملازمتوں سے ریٹائرڈ پشنرز ایک فیڈرلی ریٹائرڈ پنشنر کے ساتھ اسلام آباد کے ڈی چوک میں 30 مئی کی صبح 8 بجے پرامن انداز میں دھرنا دے کر اپنے حقوق کی آواز بلند کرنا پسند کریں گے ؟؟؟
اگر آپ اِس سوال پر غور کریں تو یہ سیکریٹری جنرل کی طرف سے نہیں بلکہ ایک فیڈرلی ریٹائرڈ پنشنرز کی طرف سے ، پنشنرز کی PULSE (نبض) جانچنے کا ایک فوجی طریقہ تھا ۔
جس کو سب تنظیموں کے عہدیداران نے سراہا ۔ کہ اب دھرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ۔
چنانچہ تمام تجاویز کو عملی جامع پہنانے کے لئے 25 مئی 2021 کو سنٹرل ایگزیکٹو کونسل کے ممبران کا اجلاس ہوا ، جس میں جناب رانا محمد اسلم ، میجر (ر) محمد نعیم الدین خالد ، جناب مصطفیٰ حسین خان، جناب اشفاق احمد ، جناب صفدر اقبال ، (ؤٹس ایپ پر) جناب بشیر احمد بلوچ اور جناب ڈاکٹر عامر بھٹی شامل ہوئے ۔
میٹنگ کے خاتمے کے بعد جناب بشیر احمد بلوچ نے نوٹیفیکشن دیا کہ :
آج 25 مئی مرکزی قائدین ، سی ای سی کی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں ڈی چوک اسلام آباد کا علامتی دھرنا اور پر امن احتجاج کی تجویز پر غور ہوا۔ جس میں 30مئی 2021 کو احتجاجی دھرنا صبح آٹھ بجے ہونا طے پایا۔
یہ نوٹیفکیشن ۔ سیکریٹری جنرل نے آل پاکستان پنشنرز ایسوسی کے تمام رجسٹرڈ ممبران ، متفق ممبران پاکستان ، پنشنران اور تمام پنشنرز تنظیموں ، ایسوسی ایشنوں ، سوسائٹیز اور گروپس کے عہدیداران کو وٹس ایپ ، فیس بک ، ٹویٹر اور انسٹا گرام پر مشتہر کر دیا ۔
30 مئی کو اتوار کا دن ، کئی پنشنرز اور عہدیداران نے تجاویز دیں کہ دھرنے کادن اتوار کے بجائے سوموار 31مئی 2021 کر دیا جائے تو بہتر ہے ۔چنانچہ بشیر احمد بلوچ نے سی ای سی کے ممبران کو وٹس ایپ گروپ پر تجویز دی :
مجھے کئی فون آ چکے ہیں اور پرانے عقل مند لوگوں کی یہ تجویز آ رہی ہے کہ احتجاج اور دھرنے کی تاریخ تبدیل کر دو، یعنی 30مئی سے 31مئی کر دو، اتوار سے پیر کر دو مطلب ورکنگ ڈے میں، لہٰذا میں اپنے جانب سے یہ تجویز دیتا ہوں،دھرنے کی تاریخ 31 مئی کر دی جائے۔
چنانچہ ۔ کثرتِ رائے سے دھرنے کی تاریخ 31 مئی 2021 کر دی گئی ۔
31 مئی
کا دن ہمیں بتائے گا کہ 31
مئی
کے دھرنے کی کشش نے کتنے ستاروں کو سی ای
سی کے ممبران نے اپنی جھولی میں بھر لیا
۔
وہ
جہاز جس کی سمت ، یو ٹیوب ، فیس بُک ، انسٹا گرام اور ٹیوٹر پر ، حسد اور الزامات سے موڑنے
کی پوری کوشش کی گئی- سنٹرل ایگزیکٹو کونسل کے ممبران نے اپنی پوری دیانت داری ، لگن اور دن رات کی کاوشوں سے ، اُس کی پتوار کو قابو میں رکھ کر ، سمت اُسی جانب رکھی اب وہ انشاء اللہ اپنے منزل پر پہنچنے
والا ہے ۔
میں سیکریٹری جنرل۔ سنٹرل ایگزیکٹو کونسل کے ممبران کو مبارکباد دیتا ہوں کہ اُن کی کاوشوں سے بالآخر حالات کے مدو جزر کا مقابلہ کرنے کے بعد ،اسلام آباد میں 31 مئی 2021 کو ہونے والے ۔ پنشنرز کے عظیم الشان اجتما عی دھرنے کے لئے ۔ حیدر آباد سے ، حیدرآبا ڈویژن کے متحرّک صدر ۔ سنٹرل ایگزیکٹو کونسل کے ممبر اور کواڑڈینیٹرصوبہءِ سندھ ،جناب بشیر احمد بلوچ کی روانگی نے ، آپا کے ممبران اور دیگر پنشنرز ایسوشی ایشن کے لیڈران کو یہ یقین دلوادیا کہ ،
آل پاکستان ایسوسی ایشن نے حکومت کو، یہ احساس دلائے گی کہ 31 مئی کادن پنشنرز کی امنگوں کے مطابق ، پنشنرز کی پنشن میں اضافہ کروانے کے لئے ایک نہایت اہم سنگِ میل ثابت ہوگا ۔
کیوں کے :
پہلا قافلہ : جناب بشیر احمد بلوچ صاحب جمعہ المبارک کی قیادت میں شام راولپنڈی پہنچ چکا ہے
دوسرا قافلہ جناب ولی خان کی قیادت میں خیبر پختون خواہ سے شام 30 مئی کو پہنچے گا ۔
تیسرا قافلہ ۔ جناب حیدر علی خان ، چیئرمین آڈیٹر ایسوسی ایشن خیبر پختون خواہ کے پنشنرز کے ساتھ اسلام آباد پہنچ رہا ہے ۔
چوتھا قافلہ : آل پاکستان ریٹائرڈ ایمپلائز ایسوسی ایشن کے صدر غفور علی بھٹی کی قیادت میں اسلام آباد پہنچے گا ۔
پانچواں قافلہ : شیخوپورہ سے بسوں میں ضلعی کوارڈینٹر رانا محمد اشرف خان اور صدر پنشنرز چودھری محمد الیاس کمبوہ ضلع شیخوپورہ کی قیادت میں اسلام آباد پہنچے گا ۔
اسلام
آباد سے 4
سے
5 گھنٹوں
کی مسافت پر رہنے والے پنشنرز قافلوں کی
صورت میں ھائیڈ پارک پہنچنے کے لئے 31
مئی
کی صبح ۔تمام پنشنر تنظیموں کے عہدیداران
بسوں اور ٹرین پر راولپنڈی پہنچ رہے ہیں
۔
جناب
ڈاکٹر صغیرعالم سیاب عباسی ۔ اپنی تنظیم
کے تمام ممبران کے ساتھ 31
مئی
کے دھرنے میں شامل ہو رہے ہیں ۔
میں بطور سیکریٹری جنرل ۔ اُن تمام میڈیا کوارڈینیٹرز کا شکریہ ادا کرتا ہوں ، جن میں سر فہرست :
جناب یعقوب گُل چیف میڈیا کوآرڈینیٹر آڈیٹر ایسوسی ایشن پاکستان ۔
غرض کہ پنشنرز کا ایک سیلاب ہے جو حکومت کےپنشنرز مخالف دیواروں
٭- پنشنرز پاکستان کی معیشت پر ایک بوجھ ہیں ۔
٭-پنشن کو ختم کردیا جائے ۔
٭ -خزانے سےنہ لی گئی 74 سالہ پنشن کو غبن کر لیا جائے۔
اللہ
ہم سب کا حامی و ناصر ہو والسلام ۔
سیکریٹری
جنرل ۔ میجر (ر)
محمد
نعیم الدین خالد
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
مزید پڑھیئے :
٭۔ایک پنشنر کے سوالات کے حل کا، دوسرا راستہ
٭۔ پاکستان کی ترقی میں ریٹائر ہونے والی سپاہوں کا کردار
٭۔ 31مئی پاکستان کے تمام پنشنرز کا دن
٭٭٭٭واپس ٭٭٭ ٭