Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

اتوار، 26 جون، 2022

قسط-01۔ گروپ لائف انشورنس کی جمع کروائی گئی رقوم کی پنشنرز کوواپسی ۔

اُفق کے پار بسنے والے  میرے پنشنرز   دوستو۔

آپ سب کے علم میں ہے کہ ،  ہائیکورٹس ، خیبر پختون خواہ ، بلوچستان اور سندھ کے فیصلے کے مطابق ۔

گروپ لائف انشورنس کی جمع کروائی گئی رقوم کی پنشنرز کو منافع کے ساتھ واپس کی جائیں  ۔

سپریم کورٹ آف پاکستا ن  کا آرڈر ۔ صوبوں کی ہائی کورٹس کا فیصلہ

 9 جون کے گرینڈ الائنس  ملازمین و پنشنرز کے احتجاج میں جو، تنخواہیں اور  پنشن  میں اضافہ کروانے کے لئے بجٹ  2022-2023  پاکستان قومی اسمبلی میں پیش ہونے سے پہلے ، فنانس منسٹری کے  سامنے ہوا ، میں سول آرمڈ فورس کے ایک   صوبیدار (ر) شمس چترالی نے پوچھا ، کہ جناب  گروپ لائف انشورنس  کی  ریٹائرڈ ملازمین کی واپسی کا کیا ہوا ۔ جس پر میں نے  ایک بیان دیا کہ ، 10 جون کے بعد ہم اب    GLI کے کیس کو دیکھیں گے۔ آپ اپنی درخواستیں ہمیں بھجوانا شروع کر دیں ۔

پہلی درخواست  آل پاکستان پنشنرز کے آفس میں ٍسی اینڈ ڈبلیو کے ریٹائرڈ ہیڈ کلرک مہر نبی ولد نوروز علی پارا چنار سے 10 جون شام کو  وٹس ایپ پر وصول ہو ئی ۔  

 میں نے ابھی تک یہ معاملہ چیئرمین سے ڈسکس نہیں کیا تھا ۔ سوچا کہ ایک ہفتے کے آرام کے بعد اِس معاملے کے خدو خال سنورتے ہیں کہ اِس حکامِ بالا تک پہنچانے کے لئے کیا طریقہ اختیار کیا جائے ۔ اکتوبر 2021 سے  غور و خوض تو کیا مگر سرا پکڑائی نہیں دے رہا تھا ۔  اِس درخواست  کے بعد لگاتار 10 درخواستیں اور پارا چنار سےوٹس ایپ ہوئیں   اور یہ سول آرمڈ فورسز  کے گریڈ 14 تک کی ملازمین کی تھیں  اور دو ٹیچرز بھی شامل تھے ۔ 17 جون 2022 کو مجھے ایک نوجوان محمد حسنین کا فون آیا ۔
" سر میں نے اپنے والد کی جی ایل آئی کی واپسی کی درخواست۔ آپ کے آفس بھجوادی ہے ۔ کب تک پیسے مل جائیں گے ۔ مجھے پڑھائی کے سلسلے میں ضرورت ہیں " ۔ 

جس پر بوڑھے کو وقت کی نزاکت کا احساس ہو ا ۔ لہذا ایمرجنسی بنیاد پر  کام شروع کردیا ۔ اپنے ملازمین ساتھیوں سے رابطہ کیا ۔  ابھی کچھ پلاننگ کر رہا تھا کہ ایک پنشنر کا فون آیا ۔

" سر میں 2000 میں ریٹائر ہوا تھا ۔ میری 100 فیصد پنشن کب ہو گی "
آپ کی پنشن 74 سال کی عمر میں 100 فیصد ہو گی لیکن ، اُس کے لئے آپ کو درخواست دینا ہوگی "
سر درخواست کیوں ؟ میری پنشن تو آرہی ہے ، اکاؤنٹ والوں کو تو خود بخود 100 فیصد کرنا چاھئیے "

" تاکہ اُنہیں یقین آجائے کہ آپ  ، حیات ہیں ، میں آپ کو درخواست وٹس ایپ کر دیتا ہوں وہ بھر کر دیگر کاغذات کے ساتھ ۔ اپنی 74 ویں سالگرہ کے بعد بھجوا دینا ، پہلے نہیں ، ورنہ ردّی کی ٹوکری میں ڈال دی جائے گی ۔

سر آپ مدد نہیں کر سکتے ؟
میں یہ مدد کرسکتا ہوں کہ آپ کی درخواست ، کلرک کو ذاتی طور پر وصول کرواؤں  اور وصولی کے دستخط لوں ۔ آپ کو بھجوا دوں ، لیکن اگر آپ اسے پاکستان پوسٹ سے اکنالج منٹ کے ساتھ بھجوائیں تو وہ زیادہ بہتر ہو گا ۔ 

موبائل بند کرنے کے بعد میرے ذہن میں گھنٹی بجی ۔ ۔ ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

مزید مضامین  پڑھیں :

قسط نمبر-02

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔