Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

پیر، 20 جنوری، 2014

تجارۃ ۔ ربا ۔ الربو ۔ ربو اور ربوۃ

اُفق کے پار بسنے والے ، دوستو :
  سود (کالی کمائی)  اور ربا (تجارت میں منافع ) دو الگ الفاظ ہیں ۔
 پہلا لفظ سود القرآن میں نہیں ۔ جبکہ دوسرا ، ربا ۔ اللہ انسانوں کی راہنمائی کے لئے بذریعہ روح القدّس ، نے اللہ کے حکم سے رَحْمَةً لِّلْعَالَمِينَ ۔ مُحَمَّد رَّسُولَ اللَّـهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ کو القرآن میں تفصیلا بتایا ۔ جس کا فہم میں نے بغدادی تشریحات ( پی ایل ڈی) کو ایک طرف رکھ کر خالص القرآن سے اپنا فہم بنایا ہے ۔
جس سے آپ کا متفق ہونا ضروری نہیں ، 
 
لیکن ایک بات اہم ہے کہ ، تجارت ( مضاربی یا مشارکہ) میں الربا ، دوگنا اور چوگنا کھانا منع ہے ۔ آپ کو اللہ کا معاشی نظام چلانے کے لئے صرف ایک گناہ کھانے کی اجازت ہے ۔ کیوں ؟
کہ اللہ نے  عوام الناس کا مال باطل طریقے سے کھانے کے لیئے حکمیہ منع کیا ہے لیکن تجارت میں اِس کی اجازت دی گئی ہے ۔ 
 يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ لاَ تَأْكُلُواْ أَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ إِلاَّ أَن تَكُونَ تِجَارَةً عَن تَرَاضٍ مِّنكُمْ وَلاَ تَقْتُلُواْ أَنفُسَكُمْ إِنَّ اللّهَ كَانَ بِكُمْ رَحِيمًا [4:29]
 
اگر یہ باطل طرلقے سے تجارت میں لیا گیا مال میرے فہم کے مطابق ایک گنا سے بڑھ جائے تو یہ ربا کی جانب جانے لگتا ہے اور دو گنا تک پہنچنے میں باطل کے بجائے مکمل حرام ہو جاتا ہے ۔ شکریہ
 ٭ ٭ ٭ ٭ ٭ ٭ ٭ ٭٭ ٭ ٭ ٭ ٭٭ ٭
 
روح القدّس نے مُحَمَّد رَّسُولَ اللَّـهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ کو اللہ کا ناقابلِ تبدیل حکم ، إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ  ، کا نعرہ لگانے والوں کے لئے " ر ب و " مادے سے بننے والے الفاظ  القرآن میں  الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْغَيْبِ  کے لئے بتائے :
  - رَ‌بَتْ(2)،  يَرْ‌بُو(2)،  رَ‌بَّيَانِي،  نُرَ‌بِّكَ،  يُرْ‌بِي،  رَّ‌ابِيًا،  رَّ‌ابِيَةً،  أَرْ‌بَىٰ،  الرِّ‌بَا(7)،  رِّ‌بًا،  رَ‌بْوَةٍ اور بِرَ‌بْوَةٍ  یہ 20 الفاظ ، جو درج ذیل 15آیات کا حصہ ہیں،  الرِّ‌بَا کی مفصل وضاحت کرتا ہے ۔

رَحْمَةً لِّلْعَالَمِينَ ۔ مُحَمَّد رَّسُولَ اللَّـهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ   
نے اللہ کی رضا کے لئے، وحی خفی کو عوام الناس کو سناکر  اموال کی تقسیم، کا فائدہ بتایا ، جس سے الناس پہلے واقف نہ تھے :۔  

  الرِّبَا - دو گُنا اور چار گنا کھانا اللہ نے منع کیا ہے ۔ 
1. يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ اتَّقُواْ اللّهَ وَذَرُواْ مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَا إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ [2:278] 
 
  اموال کا انفاق مَثَلِ جَنَّةٍ بِرَبْوَةٍ  ہے :۔
2. وَمَثَلُ الَّذِينَ يُنفِقُونَ أَمْوَالَهُمُ ابْتِغَاءَ مَرْضَاتِ اللَّـهِ وَتَثْبِيتًا مِّنْ أَنفُسِهِمْ كَمَثَلِ جَنَّةٍ بِرَبْوَةٍ أَصَابَهَا وَابِلٌ فَآتَتْ أُكُلَهَا ضِعْفَيْنِ فَإِن لَّمْ يُصِبْهَا وَابِلٌ فَطَلٌّ وَاللَّـهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ ﴿البقرة: 265﴾

الرِّبَا - کو اللہ نے حرام قرار دے دیا ۔
3. الَّذِينَ يَأْكُلُونَ الرِّبَا لَا يَقُومُونَ إِلَّا كَمَا يَقُومُ الَّذِي يَتَخَبَّطُهُ الشَّيْطَانُ مِنَ الْمَسِّ ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمْ قَالُوا إِنَّمَا الْبَيْعُ مِثْلُ الرِّبَا وَأَحَلَّ اللَّـهُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا فَمَن جَاءَهُ مَوْعِظَةٌ مِّن رَّبِّهِ فَانتَهَىٰ فَلَهُ مَا سَلَفَ وَأَمْرُهُ إِلَى اللَّـهِ وَمَنْ عَادَ فَأُولَـٰئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ ﴿البقرة: 275﴾

الرِّبَا - اللہ الرِّبَا کو ختم کرتا ہے اور صدقات کو رْبِي کرتا رہتا ہے ۔
4. يَمْحَقُ اللَّـهُ الرِّبَا وَيُرْبِي الصَّدَقَاتِ وَاللَّـهُ لَا يُحِبُّ كُلَّ كَفَّارٍ أَثِيمٍ ﴿البقرة: 276﴾

الرِّبَا - کا بقایا اللہ سے متقی ہوتے ہوئے چھوڑ دو !
5. يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّـهَ وَذَرُوا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَا إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ ﴿البقرة: 278﴾

 ھادو انسانوں سےالرِّبَا  لیتے ہیں اورانسانوں کے اموال جھوٹ (بول کے) کھاتے ہیں !
6. وَأَخْذِهِمُ الرِّبَا وَقَدْ نُهُوا عَنْهُ وَأَكْلِهِمْ أَمْوَالَ النَّاسِ بِالْبَاطِلِ وَأَعْتَدْنَا لِلْكَافِرِينَ مِنْهُمْ عَذَابًا أَلِيمًا ﴿النساء: 161﴾

سیلاب سے بننے والا زَبَدًا رَّابِيًا متاع ہے اور انسان کے لئے اہمیت رکھتا ہے ۔
7. أَنزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَسَالَتْ أَوْدِيَةٌ بِقَدَرِهَا فَاحْتَمَلَ السَّيْلُ زَبَدًا رَّابِيًا وَمِمَّا يُوقِدُونَ عَلَيْهِ فِي النَّارِ ابْتِغَاءَ حِلْيَةٍ أَوْ مَتَاعٍ زَبَدٌ مِّثْلُهُ كَذَٰلِكَ يَضْرِبُ اللَّـهُ الْحَقَّ وَالْبَاطِلَ فَأَمَّا الزَّبَدُ فَيَذْهَبُ جُفَاءً وَأَمَّا مَا يَنفَعُ النَّاسَ فَيَمْكُثُ فِي الْأَرْضِ كَذَٰلِكَ يَضْرِبُ اللَّـهُ الْأَمْثَالَ ﴿الرعد: 17﴾

قسموں کی بنیاد پر ایک امت دوسری سے أَرْبَىٰ نہ ہو !
8. وَلَا تَكُونُوا كَالَّتِي نَقَضَتْ غَزْلَهَا مِن بَعْدِ قُوَّةٍ أَنكَاثًا تَتَّخِذُونَ أَيْمَانَكُمْ دَخَلًا بَيْنَكُمْ أَن تَكُونَ أُمَّةٌ هِيَ أَرْبَىٰ مِنْ أُمَّةٍ إِنَّمَا يَبْلُوكُمُ اللَّـهُ بِهِ وَلَيُبَيِّنَنَّ لَكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مَا كُنتُمْ فِيهِ تَخْتَلِفُونَ ﴿النحل: 92﴾

تیرے والدین نے جیسے تجھے کمسنی میں رَبَّيَان کیا -
9. وَاخْفِضْ لَهُمَا جَنَاحَ الذُّلِّ مِنَ الرَّحْمَةِ وَقُل رَّبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّيَانِي صَغِيرًا ﴿الإسراء: 24﴾

بارش کے پانی سے زمین رَبَتْ ہوتی ہے ۔
10. يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِن كُنتُمْ فِي رَيْبٍ مِّنَ الْبَعْثِ فَإِنَّا خَلَقْنَاكُم مِّن تُرَابٍ ثُمَّ مِن نُّطْفَةٍ ثُمَّ مِنْ عَلَقَةٍ ثُمَّ مِن مُّضْغَةٍ مُّخَلَّقَةٍ وَغَيْرِ مُخَلَّقَةٍ لِّنُبَيِّنَ لَكُمْ وَنُقِرُّ فِي الْأَرْحَامِ مَا نَشَاءُ إِلَىٰ أَجَلٍ مُّسَمًّى ثُمَّ نُخْرِجُكُمْ طِفْلًا ثُمَّ لِتَبْلُغُوا أَشُدَّكُمْ وَمِنكُم مَّن يُتَوَفَّىٰ وَمِنكُم مَّن يُرَدُّ إِلَىٰ أَرْذَلِ الْعُمُرِ لِكَيْلَا يَعْلَمَ مِن بَعْدِ عِلْمٍ شَيْئًا وَتَرَى الْأَرْضَ هَامِدَةً فَإِذَا أَنزَلْنَا عَلَيْهَا الْمَاءَ اهْتَزَّتْ وَرَبَتْ وَأَنبَتَتْ مِن كُلِّ زَوْجٍ بَهِيجٍ ﴿الحج: 5﴾

اللہ نے ابن مریم اور اُس کی ماں کورَبْوَةٍ  میں رہائش دی 
11. وَجَعَلْنَا ابْنَ مَرْيَمَ وَأُمَّهُ آيَةً وَآوَيْنَاهُمَا إِلَىٰ رَبْوَةٍ ذَاتِ قَرَارٍ وَمَعِينٍ ﴿المؤمنون: 50﴾

کیا ہم نے تمھیں اپنے درمیان رَبِّ نہیں کیا  ؟
12. قَالَ أَلَمْ نُرَبِّكَ فِينَا وَلِيدًا وَلَبِثْتَ فِينَا مِنْ عُمُرِكَ سِنِينَ ﴿الشعراء: 18﴾

   رِّبًا سے انسانوں کے اموال رْبُوَ  کرنے پر اللہ کے نزدیک وہ رْبُوَ نہیں ہوتے بلکہ اللہ کی خوشنودی کے لیے زکاۃ دینے والے انہیں دو گنا کرنے والے ہیں ۔
13. وَمَا آتَيْتُم مِّن رِّبًا لِّيَرْبُوَ فِي أَمْوَالِ النَّاسِ فَلَا يَرْبُو عِندَ اللَّـهِ وَمَا آتَيْتُم مِّن زَكَاةٍ تُرِيدُونَ وَجْهَ اللَّـهِ فَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْمُضْعِفُونَ ﴿الروم: 39﴾

بارش کے پانی سے زمین رَبَتْ ہوتی ہے ۔
14. وَمِنْ آيَاتِهِ أَنَّكَ تَرَى الْأَرْضَ خَاشِعَةً فَإِذَا أَنزَلْنَا عَلَيْهَا الْمَاءَ اهْتَزَّتْ وَرَبَتْ إِنَّ الَّذِي أَحْيَاهَا لَمُحْيِي الْمَوْتَىٰ إِنَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ﴿فصلت: 39﴾

انہوں اپنے ربّ کے رسول  سے نافرمانی کی  رَّابِيَةً  نے انہیں  پکڑا لیا۔
15. فَعَصَوْا رَسُولَ رَبِّهِمْ فَأَخَذَهُمْ أَخْذَةً رَّابِيَةً ﴿الحاقة: 10﴾

امید ہے کہ ہمیں اِس بات میں ذرا بھی اختلاف نہیں ہوگا کہ " ر ب و " مادے سے بننے والے الفاظ کا مفہوم دوگنا اور چار گنا اضعافہ ، بلکہ کئی جگہ ہماری گنتی ناکام ہو جاتی ہے - لیکن ایک بات واضح ہے ،

3. يَمْحَقُ اللَّـهُ الرِّبَا وَيُرْبِي الصَّدَقَاتِ وَاللَّـهُ لَا يُحِبُّ كُلَّ كَفَّارٍ أَثِيمٍ ﴿البقرة: 276﴾

13. وَمَا آتَيْتُم مِّن رِّبًا لِّيَرْبُوَ فِي أَمْوَالِ النَّاسِ فَلَا يَرْبُو عِندَ اللَّـهِ وَمَا آتَيْتُم مِّن زَكَاةٍ تُرِيدُونَ وَجْهَ اللَّـهِ فَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْمُضْعِفُونَ ﴿الروم: 39﴾

5. يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَأْكُلُوا الرِّبَا أَضْعَافًا مُّضَاعَفَةً وَاتَّقُوا اللَّـهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ ﴿آل عمران: 130﴾

4. يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّـهَ وَذَرُوا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَا إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ ﴿البقرة: 278﴾

فَإِن لَّمْ تَفْعَلُوا فَأْذَنُوا بِحَرْ‌بٍ مِّنَ اللَّـهِ وَرَ‌سُولِهِ ۖ وَإِن تُبْتُمْ فَلَكُمْ رُ‌ءُوسُ أَمْوَالِكُمْ لَا تَظْلِمُونَ وَلَا تُظْلَمُونَ ﴿279﴾ البقرة

فَلَكُمْ رُ‌ءُوسُ أَمْوَالِكُمْ - پس تمھارے لئے رُ‌ءُوسُ أَمْوَالِكُمْ یعنی اگر آپ  رُ‌ءُوسُ أَمْوَال لیتے ہیں تو وہ الرِّ‌بَا نہیں اور نہ ہی تم فَأْذَنُوا بِحَرْ‌بٍ مِّنَ اللَّـهِ وَرَ‌سُولِهِ ۖ میں پھنسو گے ۔ یعنی ، اس آذان حرب جو اللہ اور رسول کے ساتھ شروع ہوگی سےبچت ہو جائے گی ۔ 
رُ‌ءُوسُ أَمْوَالِكُمْ ۔ رُ‌ءُوسُ ( رءَس (سر) کی جمع ہے ) 
أَمْوَالِكُمْ ۔ تمھارے اموال ۔
یہاں رُ‌ءُوسُ أَمْوَال کا ترجمہ اصل زر لیا جاتا ہے ۔ جودرست نہیں ۔

اب ہم اس کے ان دونوں یعنی 
رُ‌ءُوسُ اور أَمْوَال  کے فہم کو اس آیت سے دیکھتے ہیں:

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَأْكُلُوا الرِّ‌بَا أَضْعَافًا مُّضَاعَفَةً وَاتَّقُوا اللَّـهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ ﴿آل عمران: ١٣٠﴾

ایک شخص نے دوسرے شخص کو 10 تولہ سونا بطور قرض منافع  ( 10٪) اور انٹرسٹ (10٪) پر سال کے لئے دیا  ۔

اصل زر: مال 10 تولے سونا ۔ دوگنا منافع ( 10 جمع 20) ، چارگنا منافع ( 10 جمع 40 )۔ 
 
 المال 10 تولے سونا ۔ تو اس کا سر کتنا ہوگا ؟ 
 
    آپ کی کیا رائے ہے؟   
  ٭٭ ٭ ٭ ٭ ٭ ٭ ٭ ٭ ٭ ٭ ٭ ٭
جاری  ہے   ۔ 
٭ ٭ ٭ ٭ ٭ ٭ ٭ ٭ ٭ ٭ ٭ ٭ ٭٭ ٭ ٭ ٭ ٭٭ ٭ 

ہفتہ، 18 جنوری، 2014

CIVIL & MILITARY AWARDS & MEDALS




CIVIL & MILITARY AWARDS & MEDALS
The CIVIL & Military Awards & Medals, in addition, campaign and commemorative medals for special occasions are instituted as and when necessary, Awards issued by Royal Indian British Govt, prior to 15 August 1947, will be governed by the rules applicable to them.
A military decoration is an award, usually a medal of some sort, given to an individual as a distinctively designed mark of honor denoting heroism, or meritorious or outstanding service or achievement. While military awards and medals are not considered as "decorations". The “decorations” are added in the name of individual conferred with it eg
Civil decorations awarded to military personnel should not be considered military decorations, although some orders of chivalry have civil and military divisions. Decorations received by police and fire brigade personnel may sometimes be considered alongside military decorations, on which they may be modelled, although they are strictly not military awards.

OPERATIONAL AWARDS

These awards are conferrable on living persons and also posthumously on those killed whilst performing gallant act or who die subsequent to performing such acts for which had they lived, they would have been eligible for the award. In such cases the awards are given to the recipient’s nearest relative.
The qualifications and conditions for each award are given in the subsequent rules.
     Nishan-i-Haider.       
    Hilal-i-Jur’at.            
    Sitara-i-Jur’at.          
    Tamgha-i-Jur’at.           
     Bars


Nishan-i-Haider
Only those members of the Armed Forces, the Frontier Corps and the Frontier Constabulary when serving under the Federal Government, who have performed acts of greatest heroism or of the most conspicuous courage in circumstances of extreme danger, and have shown bravery of the highest order, or devotion to the country in the presence of the enemy on land, at sea or in the air, shall be eligible for this award. This award is conferrable on all ranks. The recipient of this Award has the privilege of adding letters ‘NH’ after his name.

Hilal-i-Jur’at

This award is conferrable on officers only, for acts of valour, courage or devotion to duty, performed on land, at sea or in the air in the face of the enemy. The recipient has the privilege to add the letters “HJ” after his name.

Sitara-i-Jur’at
Officers, Junior Commissioned Officers of the Army, the Frontier Corps and the Frontier Constabulary when serving under the Federal Government, Chief Petty Officers of the Navy and Flight Sergeants of the Air Force are eligible for this award, for gallantry and distinguished services performed in combat. The recipient is entitled to add the letters ‘SJ’ after his name.

Tamgha-i-Jur’at
Only non-commissioned officers and soldiers of the three Services, the Frontier Corps, Frontier Constabulary and Pakistan Rangers when serving under the Federal Government, are eligible for this award, for gallantry and distinguished services performed in combat.  The recipient has the privilege of adding the letters ‘TJ’ after his name.

Imtiazi SanadAll members of the Armed Forces and civil armed forces who are mentioned in the dispatches of the Chief of the Army Staff for gallantry not qualifying for a gallantry award, or for distinguished services, shall become eligible for ‘Imtiazi Sanad’



NON-OPERATIONAL AWARDS
All non-operational awards referred to in Rule 634, except Sitara-i-Basalat and Tamgha-i-Basalat, are not conferrable posthumously. The conditions for each award are given in the subsequent rules. Bar is awardable only to “Sitara-i-Basalat and Tamgha-i-Basalat. Sitara-i-Basalat and Tamgha-i-Basalat are conferrable to members of the three Armed Services, the Frontier Corps, the Frontier Constabulary and the Pakistan Rangers when serving under the Federal government for acts of valour, courage and devotion to duty, though not on active operations against the enemy.


    Sitara-i-Basalat.                                            
    Tamgha-i-Basalat.                        
    Tamgha-i-Khidmat Class I.     
    Tamgha-i-Khidmat Class II.    
    Tamgha-i-Khidmat Class III.   
                                                        

Sitara-i-Basalat
The recipient of Sitara-i-Basalat  has the privilege of adding the letters ‘S Bt’ as the case may be after his name.

Tamgha-i-Basalat
The recipient of Tamgha-i-Basalat has the privilege of adding the letters “T Bt” as the case may be after his name.


Tamgha-i-Khidmat
The medal of services, honour given by the Government of Pakistan to both the military(non commissioned officers other ranks) and civilians, for long meritorious or distinguished services of a non-operational nature.

It is awardable by Classes as given below, to Junior Commissioned Officers of the Army, the Frontier Corps and Frontier Constabulary when serving under the Federal Government, Chief Petty Officers of the Navy and the Flight Sergeants of the air Force as well as to Non-Commissioned Officers, Soldiers and Non-Combatants (Enrolled) of the Army or equivalent ranks of the navy and Air Force and the Frontier Corps and the Frontier Constabulary, who have rendered long meritorious or distinguished service of a non-operational nature:

Class I
The aforementioned categories of personnel above, non commissioned rank, holders of the Class II of this Award or the OBI (Order of the British Imperial)- 2nd Class serving on the active list, who are recommended for promotion to Class I.

Class II
To the personnel mentioned in above, who are not already holders of OBI 2nd class.

Class III

To Non-Commissioned Officers, Soldiers and Non-Combatants (Enrolled). Those Junior Commissioned Officers/Soldierss, who qualify for any medal/decoration, while in service, but proceed on retirement before its actual institution and should have fallen within the selection zone for the grant of TK(Mil) if given the benefit of marks for such medal/ decoration, while in service, may be awarded TK (Mil) from the vacancies available on the notification date occurring immediately after the institution of such medal/ decoration.


CIVIL-MILITARY AWARDS


Nishan-e-Imtiaz         

Hilal-i-Imtiaz              

The Sitara-i-Imtiaz     

Tamgha-e-Imtiaz        

Tamgha-i-Khidmat     

Nishan-e-Imtiaz

The state organized civil decorations of State of Pakistan.  It is the highest honour — along with comparable to optimum award Nishan-e-Pakistan — given to any civilian in Pakistan based on their achievements that caused the world recognition for Pakistan or/ done an outstanding service for the country. The award is not limited to citizens of Pakistan and, while it is a civilian award, it can also be awarded to military personnel and worn on the uniform.
The award was established in March 19, 1957, following the proclamation of State of Pakistan as Parliamentary republic, by the 1956 Constitution. The award is a top and prestigious decoration in the country. It is given to a person who has accomplished duty beyond what is assigned to him/her. To receive this honour, the individuals are must understand the fact, that just accomplishing routine duty is not the criterion for the award. The person has to show eminence and be outstanding in providing excellent service in a significant field of activity. It means that he/she has to prove that he/she has achieved distinction.

Hilal-i-Imtiaz

 

 
The second highest civilian award and honour given to both civilians and military officers of the Pakistan armed forces by the Government of Pakistan. It recognises individuals who have made an "especially meritorious contribution to the security or national interests of Pakistan, world peace, cultural or other significant public endeavors". It is a civilian award, and not limited to the citizens of Pakistan.
The honour is restricted to individuals who have made outstanding contributions in their fields that led to international recognition to the State. It is awarded in the fields of literature, arts, sports, medicine, and science for civilians.
Sitara-i-Imtiaz
 

The third highest honour and civilian award in the State of Pakistan. It recognizes individuals who have made an "especially meritorious contribution to the security or national interests of Pakistan, world peace, cultural or other significant public endeavors"

 


Tamgha-e-Imtiaz

The fourth highest honour and civilian award in the State of Pakistan. It recognizes individuals who have made an "especially meritorious contribution to the security or national interests of Pakistan, world peace, cultural or other significant public endeavors"


Tamgha-i-Khidmat  (تمغہءخدمت),

which translates as the medal of services, honour given by the Government of Pakistan to both the military(non commissioned officers other ranks) and civilians, for long meritorious or distinguished services of a non-operational nature.

CAMPAIGN / WAR MEDALS

TAMGHA-I-DIFA Kashmir-1948, Dir-Bajur-1960-62, Kashmir-1964-65, Run of Kach-1965, 

TAMGHA-I-JANG 1965

SITARA-I-HARB 1965
Tamgha-I-Jang 1971


SITARA-I-HARB 1971

TAMGHA-I-DIFA – Siachen
 
Clasp – Siachen

Strip – Serious War wounded (Red)

Strip- War wounded  (Yellow)


IMTIAZI SANAD


SERVICE MEDALS
10 years Service

20 years Service
30 years Service

40 years Service




COMMEMORATIVE MEDALS

PAKISTAN MEDAL 1947
 
TAMGHA-I-SAD SAALA JASHAN-I-WILADAT-I-QUAID-I-AZAM
 
REPUBLIC COMMEMORATIVE MEDAL
 
HIJRI MEDAL
 
DEMOCRACY MEDAL
 
PAKISTAN RESOLUTION DAY -  GOLDEN JUBILEE MEDAL 1990
PAKISTAN INDEPENDENCE DAY GOLDEN JUBILEE MEDAL 1997
TAMGHA-I-BAQA










Nishan-i-Haider of PAKISTAN
Captain Mohammad Sarwar,
r,Punjab Regiment
Date of Shahadat : 27th July 1948

Naik Saif Ali Janjua,
Azad Kashmir Regiment (Was awarded Hilal-e-Kashmir - an equivalent to Nishan-i-Haider)
Date of Shahadat : 26th April 1948

Major Tufail Mohammad,
Punjab Regiment
Date of Shahadat : 7th August 1958

Major Raja Aziz Bhatti,
Punjab Regiment
Date of Shahadat : 12th September 1965

Pilot Officer Rashid Minhas,
Pakistan Air Force
Date of Shahadat : 20th August 1971

Major Shabbir Sharif,
Frontier Force Regiment
Date of Shahadat : 7th December 1971

Sowar Mohammad Hussain,
Armoured Corps
Date of Shahadat : 10th December 1971

Major Mohammad Akram,
Frontier Force Regiment
Date of Shahadat : 15th December 1971

Lance Naik Mohammad Mahfuz,
Punjab Regiment
Date of Shahadat : 17th December 1971

Captain Karnal Sher Khan,
Sind Regiment
Date of Shahadat : 7th July 1999

Havildar Lalak Jan,
Northern Light Infantry
Date of Shahadat : 7th July 1999




خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔