پاکستان میں عام انتخابات 2018ء کےلئے 25جولائی کا تاریخ کا اعلان ہوچکا ہے ،صدر مملکت ممنون حسین نے عام انتخابات کی منظور ی دیدی ہے ۔
پاکستان بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے لئے الیکشن ایک ہی دن میں ہوں گے۔ اعداد و شمار کے مطابق 25 جولائی 2018 بروز بدھ کو ملک بھر میں مجموعی طور پر 874 نشستوں پر الیکشن ہوں گے ۔
الیکشن کمیشن نے صدر مملکت ممنون حسین کے پاس 25،26،27 جولائی میں سے کسی ایک تاریخ کو مقرر کرنے کیلئے سمری بھیجی تھی،ایوان صدر نے 25 جولائی 2018ء بدھ کا دن منتخب کیا اور اس دن ملکی تاریخ کے 11 ویں عام انتخابات ہوں گے۔
الیکشن کمیشن کی بھیجی ہوئی سمری میں الیکشن ایکٹ 2017ء کی دفعہ 57 کی ذیلی دفعہ ایک کے تحت عام انتخابات کی تاریخ مقرر کرنے کے لئے کہا گیا تھا،یہ سمری وزیراعطم کی وساطت سے صدر کو بھیجی گئی تھی۔
صدر مملکت کی طرف سے منظوری ملنے کے بعد الیکشن کمیشن وفاق اور چاروں صوبوں میں عام انتخابات کے لیے انتخابی شیڈیول کا اعلان یکم جون تک کرے گا۔
آئین کے تحت موجودہ قومی اسمبلی کی مدت 31 مئی کو رات 12 بجے ختم ہو رہی ہے جبکہ از خود اسمبلی تحلیل ہونے کی صورت میں 60 دن کے اندر عام انتخابات منعقد کرانا لازمی ہیں، صدر مملکت نے آئین کے تحت مقررہ مدت کے اندر انتخابات کرانے کی تاریخ کی منظوری دی ہے۔
پاکستان کی تاریخ کے مطابق گزشتہ دس الیکشن کی ترتیب کچھ یوں ہے کہ پہلے عام انتخابات 1970،دوسرے 1977، تیسرے1985، چوتھے 1988، پانچویں1990، چھٹے 1993،ساتویں1997، آٹھویں 2002،نویں2008 اور دسویں 2013 میں ہوئےتھے۔
پاکستان بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے لئے الیکشن ایک ہی دن میں ہوں گے۔ اعداد و شمار کے مطابق 25 جولائی 2018 بروز بدھ کو ملک بھر میں مجموعی طور پر 874 نشستوں پر الیکشن ہوں گے ۔
الیکشن کمیشن نے صدر مملکت ممنون حسین کے پاس 25،26،27 جولائی میں سے کسی ایک تاریخ کو مقرر کرنے کیلئے سمری بھیجی تھی،ایوان صدر نے 25 جولائی 2018ء بدھ کا دن منتخب کیا اور اس دن ملکی تاریخ کے 11 ویں عام انتخابات ہوں گے۔
الیکشن کمیشن کی بھیجی ہوئی سمری میں الیکشن ایکٹ 2017ء کی دفعہ 57 کی ذیلی دفعہ ایک کے تحت عام انتخابات کی تاریخ مقرر کرنے کے لئے کہا گیا تھا،یہ سمری وزیراعطم کی وساطت سے صدر کو بھیجی گئی تھی۔
صدر مملکت کی طرف سے منظوری ملنے کے بعد الیکشن کمیشن وفاق اور چاروں صوبوں میں عام انتخابات کے لیے انتخابی شیڈیول کا اعلان یکم جون تک کرے گا۔
آئین کے تحت موجودہ قومی اسمبلی کی مدت 31 مئی کو رات 12 بجے ختم ہو رہی ہے جبکہ از خود اسمبلی تحلیل ہونے کی صورت میں 60 دن کے اندر عام انتخابات منعقد کرانا لازمی ہیں، صدر مملکت نے آئین کے تحت مقررہ مدت کے اندر انتخابات کرانے کی تاریخ کی منظوری دی ہے۔
پاکستان کی تاریخ کے مطابق گزشتہ دس الیکشن کی ترتیب کچھ یوں ہے کہ پہلے عام انتخابات 1970،دوسرے 1977، تیسرے1985، چوتھے 1988، پانچویں1990، چھٹے 1993،ساتویں1997، آٹھویں 2002،نویں2008 اور دسویں 2013 میں ہوئےتھے۔
پولنگ شیڈول (ممکنہ) الیکشن 2018
نئی مردم شماری کے بعد پورے پاکستان میں آبادی کے لحاظ سے نئے حقلے بنائے گئے ، یوں قومی اسمبلی کے حلقوں کے نمبر تبدیل ہوگئے۔
نئی مردم شماری کے بعد پورے پاکستان میں آبادی کے لحاظ سے نئے حقلے بنائے گئے ، یوں قومی اسمبلی کے حلقوں کے نمبر تبدیل ہوگئے۔
2013 کے
انتخابات میں قومی اسمبلی کا پہلا حلقہ این اے 1 تھا پشاور لیکن 2018ء کے
عام انتخابات میں اب این اے 1 چترال ہوگا ۔جبکہ
وفاقی دارالحکومت
اسلام آباد جو پہلے 2 نشستوں این اے 48،49 پر مشتمل تھا،اب اس کی سیٹوں کی
تعداد 3 یعنی این اے 52،53 اور 54 ہے۔
اس طرح صوبہ پنجاب کی اسمبلی
کی 297 عام نشستوں پر الیکشن بھی 25 جولائی کو ہی ہوں گے ،
جبکہ اسی روز
سندھ کی 130، خیبر پختونخوا کی 124 اور بلوچستان کی 51 نشستوں پر بھی ووٹنگ
ہو گی ۔
الیکشن کمیشن کے مطابق حلقہ بندیاں شمال سے کلاک وائز کی گئی ہیں، پشاور کے حلقے این اے 27 سے شروع ہو رہےہیں، اسلام آباد کے حلقے این اے 48 اور 49 کے نمبر اب وزیرستان میں شامل ہوچکے ، وفاقی دارالحکومت کے حلقے اب این اے 52، 53 اور 54 ہیں ۔
پنجاب کے حلقے پہلے راولپنڈی سے شروع ہوتے تھے، اب اٹک سے شروع ہو رہے ہیں جو این اے 55 ہے۔پنجاب کا آخری حلقہ این اے 195 راجن پور ہے۔ لاہور کے حلقے نمبر 123 سے این اے 136 تک ہوں گے،
سندھ میں حلقوں کا آغاز این اے 196 ڈسٹرکٹ جیک آباد سے ہو گا، کراچی کے 21 حلقے این اے 236 ملیر سے شروع ہو کر این اے 256 سینٹرل فور تک ہیں، جو اب سندھ کا آخری حلقہ ہے ۔
بلوچستان کے حلقوں کا آغاز این اے 257 قلعہ سیف اللہ سے ہو گا، بلوچستان کا آخری حلقہ این اے 272 لسبیلہ گوادر ہو گا۔
نئی حلقہ بندیوں کے تحت بلوچستان کی قومی اسمبلی کی سیٹوں میں 2 کا اضافہ کیا گیا ہے جو پہلے 14 تھی اب ان کی تعداد 16ہوچکی ہے،اسی طرح خیبرپختونخوا کی گزشتہ الیکشن میں35 نشستیں تھیں اب ان کی تعداد 39 ہوچکی ہے سندھ اور فاٹا کی قومی اسمبلی نشستوں میں کوئی ردو بدل نہیں ہوا جبکہ پنجاب کی نشستیں 148 سے کم ہوکر 141 کردی گئی ہیں۔
پنجاب کے حلقے پہلے راولپنڈی سے شروع ہوتے تھے، اب اٹک سے شروع ہو رہے ہیں جو این اے 55 ہے۔پنجاب کا آخری حلقہ این اے 195 راجن پور ہے۔ لاہور کے حلقے نمبر 123 سے این اے 136 تک ہوں گے،
سندھ میں حلقوں کا آغاز این اے 196 ڈسٹرکٹ جیک آباد سے ہو گا، کراچی کے 21 حلقے این اے 236 ملیر سے شروع ہو کر این اے 256 سینٹرل فور تک ہیں، جو اب سندھ کا آخری حلقہ ہے ۔
بلوچستان کے حلقوں کا آغاز این اے 257 قلعہ سیف اللہ سے ہو گا، بلوچستان کا آخری حلقہ این اے 272 لسبیلہ گوادر ہو گا۔
نئی حلقہ بندیوں کے تحت بلوچستان کی قومی اسمبلی کی سیٹوں میں 2 کا اضافہ کیا گیا ہے جو پہلے 14 تھی اب ان کی تعداد 16ہوچکی ہے،اسی طرح خیبرپختونخوا کی گزشتہ الیکشن میں35 نشستیں تھیں اب ان کی تعداد 39 ہوچکی ہے سندھ اور فاٹا کی قومی اسمبلی نشستوں میں کوئی ردو بدل نہیں ہوا جبکہ پنجاب کی نشستیں 148 سے کم ہوکر 141 کردی گئی ہیں۔