Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

منگل، 26 اپریل، 2016

شیطان نامہ - راکھ کے ڈھیر میں شعلہ بھی ہے چنگاری بھی.


  راکھ کے ڈھیر میں شعلہ بھی ہے چنگاری بھی.

اسلامی تاریخ راکھ کا ڈھیر ہی ہے جسے چند غیر ذمہ دار مورخین نے یہودی لابی کے زیر اثر تحریر کیا ، 
وہ گاؤں گاؤں جاتے اور لوگوں سے وہاں کے حالات اور اپنے بزرگوں سے سنی ہوئی کہانیاں قلم بند کرتے رہے تحقیق کا ایک زرہ بھی اس میں شامل نہ ہوتا -( قصہ خوانی کی یہی معراج ہے شیطان)
 الف لیلہ جیسی افسانوی داستانوں کے علاوہ ایک خاص ذہنیت کے حامل لوگوں نے اس میں خوب رنگ آمیزی کی.
مگر چند حقیقت پسند اور با خبر لوگوں نے جو تحریر کیا تھا اس کو (اپنی کُتب میں) شامل تو کر لیا مگر جانچنے کی کوشش کسی بھی تاریخ دان نے نہیں کی .
شیطان نے آج تک کوئی کتاب نہیں لکھی ( سوائے ایک کتاب کے جو مختلف زبانوں میں ترجمے کے بعد منظر عام پر آئے گی ) میں نے صرف آپ ہی لوگوں کے تاریخ دانوں کی لکھی ہوئی مستند تاریخوں کی راکھ کے ڈھیر میں سے چند شعلے اور چنگاریاں تلاش کی ہیں جو قسط وار آپ لوگوں کی خدمت میں پیش کروں گا-
عوام الناس کے بارے میں تو میں کچھ نہیں کہہ سکتا- مگر اہل علم اور اہل دانش اس سے ضرور فائدہ اٹھا سکیں گے . 
بس آپ لوگ صرف اتنا کرم کریں کہ مجھے گالیاں نکالنے کی بجائے جس تاریخ دان کا حوالہ موجود ہو اس کو گالیاں نکالیں اگر نکال سکتے ہوں تو ؟ ( خبردار اُن عظیم تاریخ دانوں کو شیطان کے کہنے پر یہ کام مت کریں )
میں اپنی طرف سے کوئی بات نہیں لکھوں گا ، عوام الناس سے اپیل ہے کہ وہ ایک دم جذباتی ہوتے کی بجائے تحقیق کریں اور حوالہ دیکھے بغیر میری بات کو بے شک سچ نہ مانیں .اور یہ مناسب بات ہے جو میں کر رہا ہوں
 ( ٹھیک ہے ، مُفتی کچھ نہیں بولے گا درمیان میں )

٭٭٭واپس ۔شیطان نامہ  ۔ فہرست ٭٭٭


نوٹ 





کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔