کچھ باتیں راحیل شریف کی ، راحیل شریف کے کورس میٹ مُفتی (وجاہت علی ) کی زبانی !
1-جب میجر جرنل تھے تو ایک بریگیڈیر نے چنیوٹ کا بنا ھوا فرنیچر تحفہ بھیجا. آپ نے اس بریگیڈیر کو فون کیا اور کہا کہ تحفہ واپس بھیج رھا ھوں. اسکو میری امانت سمجھ کر اپنے پاس رکھو. جب میں ریٹائر ھو جائوں تو مجھے بھیج دینا.
اسکو کہتے ھیں اخلاق اور ایمانداری .
2- راحیل شریف کے کورس کا سالانہ اجتماع تھا اور آپ آرمی چیف تھے. آپ نے اپنے ایک کورس میٹ سے خرچہ پوچھا تو پتا چلا کہ ٹوٹل چندہ سے ایک لاکھ پچاس ھزار زیادہ خرچ ھو گیا. آپ یہ پیسے اپنے فنڈ سے دے سکتے تھے لیکن آپ نے اپنے ذاتی اکاونٹ سے وہ پیسے دیئے.
3- آرمی چیف بننے پر حسبِ روایت پرائم منسٹر ھاوس سے کچھ تحفے آئے. وہ شکریے کے ساتھ واپس لوٹا دئے-
مہاجر زادہ کی رائے ، اپنے کورس میٹ راحیل شریف کے بارےے میں :
تو راحیل شریف کیسے برداشت کرتا کہ ، اٗن کے ماتحت ، سمگلنگ ، برائبری اور لوٹ مار میں مشغول رہیں !
راحیل شریف نے پاکستان کو ٹھیک کرنے کا بیڑہ نہیں اٹھایا ۔ ھاں پاکستان فوج کو بہترین پیشیہ ور فوج بنانا ، چیف آف دی آرمی سٹاف کی ذمہ داری ہے ۔
اکتوبر 2016 تک وہ اپنی بھرپور قابلیت اور فوجی وجدان سے اسے پورا کرے گا ۔
اُس کے بعد تاریخ فیصلہ کرے گی کہ اُس نے اپنی فوجی قابلیت کو احسن طریقے سے انجام دیا !
یا ۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
اُس کے بعد تاریخ فیصلہ کرے گی کہ اُس نے اپنی فوجی قابلیت کو احسن طریقے سے انجام دیا !
یا ۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
سیاست کی غلام گردشوں میں وہ بھی سیاست دانوں کے ھاتھوں قتل کر دیا گیا !
سر جی بہت عمدہ
جواب دیںحذف کریں