انگڑائی لے کر اٹھا ،
میز پر پڑا موبائل اٹھایا ۔
اور آن کیا ۔
ٹن ٹن ٹن ، گھنٹیاں بجنا شروع ہو گئیں ۔
تمام پیغامات برسات کے سیلاب کی طرح امنڈ امنڈ کر آرہے تھے ۔
وٹس ایپ کا پہلا گروپ کھولا ۔
جہاں جوانوں و نوجوانوں کے پیغامات موجود تھے ،
جہاں جوانوں و نوجوانوں کے پیغامات موجود تھے ،
جوانوں کی مایوسی پر مایوسی ہوئی ۔
کیا، اقبال کی زرخیز مٹی کی نمی ختم ہو گئی ہے ؟
نہیں !
اِس بوڑھے کے خیال میں:
آج کا نوجوان شعور و قدر کی منزلوں سے آگاہ بھی ہے اور اُن پر گامزن بھی ہے ۔
اُس کی سوچ و تخیّل کی پرواز ، مکان و زمان کے محاصر میں ہے ، جہاں موجود دوسری سوچیں اُس کی سوچ پر اثر انداز ہوتی ہیں ۔
بوڑھے کی رائے میں۔
منفی سوچیں پُر اثر اور دیرپا ہوتی ہیں ، اچھی سوچوں کے برعکس ، جن کی آبیاری ہی مشکل ترین امر ہے - چہ جائیکہ اُن کی نگہداشت پر توجہ دی جائے ۔
اچھی سوچوں کو نمی صرف ، عملی اقدام فراہم کرتے ہیں اقوالِ زرّیں نہیں ۔
جن کا فقدان کسی بھی نسل کے لئے سمِ قاتل ہے ۔
ہم بوڑھے ، اقوالِ زرّیں جیسے ادوار کے مکیں ہیں ، جہاں دوسروں کو نصیحت پر زور تھا اور خود ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ !
بس یہی کمی تھی ہماری نسل میں !
بوڑھے کی رائے میں۔
منفی سوچیں پُر اثر اور دیرپا ہوتی ہیں ، اچھی سوچوں کے برعکس ، جن کی آبیاری ہی مشکل ترین امر ہے - چہ جائیکہ اُن کی نگہداشت پر توجہ دی جائے ۔
اچھی سوچوں کو نمی صرف ، عملی اقدام فراہم کرتے ہیں اقوالِ زرّیں نہیں ۔
جن کا فقدان کسی بھی نسل کے لئے سمِ قاتل ہے ۔
ہم بوڑھے ، اقوالِ زرّیں جیسے ادوار کے مکیں ہیں ، جہاں دوسروں کو نصیحت پر زور تھا اور خود ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ !
بس یہی کمی تھی ہماری نسل میں !
عمدہ
جواب دیںحذف کریںعمدہ
جواب دیںحذف کریں