ایک نوجوان مبلّغ نے لکھا :
عورت کی اصل خوبی
ہ عورت کی اصل خوبی ہے کہ وہ شرم اور بیباک نہ ہو بلکہ نظر میں حیا رکھتی ہو۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نے جنت کی نعمتوں کے درمیان عورتوں کا ذکر کرتے ہوئے سب سے پہلے ان کے حسن و جمال کی نہیں بلکہ ان کی حیا داری اور عفت مآبی کی تعریف فرمائی ہے۔ حسین عورتیں تو مخلوط کلبوں اور فلمی نگار خانوں میں بھی جمع ہو جاتی ہیں، اور حسن کے مقابلوں میں تو چھانٹ چھانٹ کر ایک سے ایک حسین عورت لائی جاتی ہے، مگر صرف ایک بد ذوق اور بد قوِارہ آدمی ہی ان سے دلچسپی لے سکتا ہے۔ کسی شریف آدمی کو وہ حسن اپیل نہیں کر سکتا جو ہر بد نظر کو دعوت نظارہ دے اور ہر آغوش کی زینت بننے لیے تیار ہو۔
تشریح تفہیم القران، سورۃ رحمٰن، آیت ۵۶
مُفت پور کے مُفتی نے پھڑک کر سوال کیا :
Surah Rehman aayah 56
پہلے تو پریشان ہوا اور بھر حیران ،
اور پھر" صوفے " پر براجمان کے بجائے قالین نشین ہو کر
پورے اتقان سے " فرمود " کیا
جو " فرموداتِ مفتی " بننے کے مراحل سے گذرا !
ہمہ تن گوش ہو جائیے !
عورت کی اصل خوبی
ہ عورت کی اصل خوبی ہے کہ وہ شرم اور بیباک نہ ہو بلکہ نظر میں حیا رکھتی ہو۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نے جنت کی نعمتوں کے درمیان عورتوں کا ذکر کرتے ہوئے سب سے پہلے ان کے حسن و جمال کی نہیں بلکہ ان کی حیا داری اور عفت مآبی کی تعریف فرمائی ہے۔ حسین عورتیں تو مخلوط کلبوں اور فلمی نگار خانوں میں بھی جمع ہو جاتی ہیں، اور حسن کے مقابلوں میں تو چھانٹ چھانٹ کر ایک سے ایک حسین عورت لائی جاتی ہے، مگر صرف ایک بد ذوق اور بد قوِارہ آدمی ہی ان سے دلچسپی لے سکتا ہے۔ کسی شریف آدمی کو وہ حسن اپیل نہیں کر سکتا جو ہر بد نظر کو دعوت نظارہ دے اور ہر آغوش کی زینت بننے لیے تیار ہو۔
تشریح تفہیم القران، سورۃ رحمٰن، آیت ۵۶
مُفت پور کے مُفتی نے پھڑک کر سوال کیا :
//
اسی لیے اللہ تعالیٰ نے جنت کی نعمتوں کے درمیان عورتوں کا ذکر کرتے ہوئے
سب سے پہلے ان کے حسن و جمال کی نہیں بلکہ ان کی حیا داری اور عفت مآبی کی
تعریف فرمائی ہے۔ //
نوجوان مبلغ ! آیت بتاؤ ؟
نوجوان مبلغ نے جوابی اشارہ کیا :نوجوان مبلغ ! آیت بتاؤ ؟
Surah Rehman aayah 56
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
مُفت پور کا مُفتی پہلے تو پریشان ہوا اور بھر حیران ،
اور پھر" صوفے " پر براجمان کے بجائے قالین نشین ہو کر
پورے اتقان سے " فرمود " کیا
جو " فرموداتِ مفتی " بننے کے مراحل سے گذرا !
ہمہ تن گوش ہو جائیے !
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
الرَّحْمَـٰنُ ﴿1﴾ عَلَّمَ الْقُرْآنَ ﴿2﴾ خَلَقَ الْإِنسَانَ ﴿3﴾ عَلَّمَهُ الْبَيَانَ ﴿4﴾ 55
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
يَوْمَئِذٍ لَّا يُسْأَلُ عَن ذَنبِهِ إِنسٌ وَلَا جَانٌّ ﴿55/39﴾
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿55/40﴾
کیوں ؟
عجیب بات ہے اللہ کسی کو سوال ہی نہیں کر رہا ، بتاؤ بھئی کتنے جرم کر کے اليَوْمَ آچکے ہو ، جبکہ ملاؤں کے خطبات ، مفسرین کی یاوہ گویائیاں تو سوالات سے بھری ہوئی ہیں ؟
وَكُلَّ إِنسَانٍ أَلْزَمْنَاهُ طَائِرَهُ فِي عُنُقِهِ وَنُخْرِجُ لَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ كِتَابًا يَلْقَاهُ مَنشُورًا ﴿الإسراء: ١٣﴾
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
اللہ نے جھنم کی وضاحت ، رسول اللہ کو کرتے ہوئے وحی کی ۔
هَـٰذِهِ جَهَنَّمُ الَّتِي يُكَذِّبُ بِهَا الْمُجْرِمُونَ ﴿55/43﴾
يُعْرَفُ الْمُجْرِمُونَ بِسِيمَاهُمْ فَيُؤْخَذُ بِالنَّوَاصِي وَالْأَقْدَامِ ﴿55/41﴾
يَطُوفُونَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ حَمِيمٍ آنٍ ﴿55/44﴾
جھنم سے کیسے بچا جائے اور کیا ملے گا ؟
وَلِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهِ جَنَّتَانِ ﴿55/46﴾
اللہ نے جنت کی وضاحت ، رسول اللہ کو کرتے ہوئے وحی کی ۔
ذَوَاتَا أَفْنَانٍ ﴿55/48﴾
فِيهِمَا عَيْنَانِ تَجْرِيَانِ ﴿55/50﴾
فِيهِمَا مِن كُلِّ فَاكِهَةٍ زَوْجَانِ ﴿55/52﴾
كُلِّ فَاكِهَةٍ زَوْجَانِ کی وضاحت کی :
كُلِّ فَاكِهَةٍ زَوْجَانِ کی وضاحت کی :
مُتَّكِئِينَ عَلَىٰ فُرُشٍ بَطَائِنُهَا مِنْ إِسْتَبْرَقٍ ۚ وَجَنَى الْجَنَّتَيْنِ دَانٍ ﴿55/54﴾
فِيهِنَّ قَاصِرَاتُ الطَّرْفِ لَمْ يَطْمِثْهُنَّ إِنسٌ قَبْلَهُمْ وَلَا جَانٌّ ﴿55/56﴾
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿55/57﴾
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
نوجوان مبلغ !
مجھے اِن آیات میں كُلِّ فَاكِهَةٍ نظر آرہے ہیں ،
آپ کو عورتیں کیسے نظر آگئیں ۔
آپ کو عورتیں کیسے نظر آگئیں ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں