ایک شخص نے ایک کتے کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کردیا ۔
لوگوں نے قاضی کے پاس جا کر اس شخص کی شکایت کی ۔۔۔۔
اس شخص کو قاضی کے پاس طلب کیا گیا ۔۔۔
قاضی نے غضب ناک ہو کر اس سے پوچھا،
"کیا تو نے ہی مسلمانوں کے قبرستان میں کتے کو دفن کیا تھا ؟"
اس شخص نے کہا،
"ہاں جی، کتے کی وصیت کو میں نے پوری کردیا" ۔
قاضی نے کہا،
"تیرا ستیاناس ہو کتے کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کر کے پھر میرا مذاق اڑارہے ہو"۔
اس شخص نے کہا،
"جلدی نہ کریں جناب کتے نے تو قاضی کے لئے ایک ہزار دینار کی بھی وصیت کی تھی" ۔
قاضی نے کہا،
" اللہ اس فقید المثال کتے پر رحم فرمائے"۔
قاضی کی بات سن کر لوگ حیران رہ گئے
قاضی نے کہا،
" کہ تم حیران کیوں ہو رہے ہو ؟ میں نے اس کتے کے کوائف پر کافی غور کیا ہے اور میں اس نتیجہ پر پہنچا ہوں کہ یہ کتا یقیناً اصحابِ کھف کے کتے کی نسل سے تھا"
نتیجہ ،، الفلوس تغیر النفوس ،،
پیسہ سوچ کو بدل دیتا ھے
لوگوں نے قاضی کے پاس جا کر اس شخص کی شکایت کی ۔۔۔۔
اس شخص کو قاضی کے پاس طلب کیا گیا ۔۔۔
قاضی نے غضب ناک ہو کر اس سے پوچھا،
"کیا تو نے ہی مسلمانوں کے قبرستان میں کتے کو دفن کیا تھا ؟"
اس شخص نے کہا،
"ہاں جی، کتے کی وصیت کو میں نے پوری کردیا" ۔
قاضی نے کہا،
"تیرا ستیاناس ہو کتے کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کر کے پھر میرا مذاق اڑارہے ہو"۔
اس شخص نے کہا،
"جلدی نہ کریں جناب کتے نے تو قاضی کے لئے ایک ہزار دینار کی بھی وصیت کی تھی" ۔
قاضی نے کہا،
" اللہ اس فقید المثال کتے پر رحم فرمائے"۔
قاضی کی بات سن کر لوگ حیران رہ گئے
قاضی نے کہا،
" کہ تم حیران کیوں ہو رہے ہو ؟ میں نے اس کتے کے کوائف پر کافی غور کیا ہے اور میں اس نتیجہ پر پہنچا ہوں کہ یہ کتا یقیناً اصحابِ کھف کے کتے کی نسل سے تھا"
نتیجہ ،، الفلوس تغیر النفوس ،،
پیسہ سوچ کو بدل دیتا ھے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
لڑکپن میں یہ کہاوت پڑھی ۔ اسلام انسٹیٹیوٹ نے فیس بک کی اِس تصویر کے ساتھ ، لڑکپن کی کلاس ، سکول ، دوست اور آغا جان ، خان غلام سرور خان افغان یاد آگئے ۔
اور ذہن میں یہ نغمہ تبدیلی کے ساتھ گونجنے لگا ۔
اور ذہن میں یہ نغمہ تبدیلی کے ساتھ گونجنے لگا ۔
ہمارا مذھب ہے پیارا مذہب
عطائے ربِ صحائے ستّہ مذھب
مذہبوں میں ہے پیارا مذہب
ہمارا مذھب ہے پیارا مذہب
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں