شیطانی زنبیل
31 مئی 2012 کو شیطان نے اپنی زنبیل میں چھپائی ہوئی ، افراترازیوں سے ، انتشارِ اُمت کو پے درپے گھونسوں پر گھونے لگانے کے لئے ، تمہید باندھی ۔ اب پرابلم یہ تھی کہ اگر مہاجرزادہ ، (موجودہ تاریکدانِ فیس بُک) ۔ شیطان کے کلام کو پکچر پوسٹ بناتا ، تو اٗس میں فرموداتِ مُفتی بالکل نہیں شامل کئے جا سکتے ہیں ، لیکن "مُفت پُور کے مُفتی " کے ناجائز حکُم کو ٹالنا ، مہاجر زادہ کے بس میں ، نہیں ۔
چنانچہ قارئین سے گذارش ہے !
"مُفت پُور کے مُفتی " کےکمنٹس پر بے شک چھلانگ مار کر گذر جائیں لیکن مُڑ کر ایک نظر دیکھیں ضرور تاکہ "مُفت پُور کے مُفتی " کو ڈھارس بنے۔
کہ آپ کے دل میں پڑھنے کی جستجو تو ہے ، لیکن فرشتہ آپ کو پڑھنے نہیں دے رہا ۔ سنا ہے کہ، گنجا فرشتہ ، شیطان کے مقابلے میں زیادہ زور آور تھا، جب سچ کا دور دورہ تھا مگر اب کمزور ہو چکا ہے ، اِس طاقت جب ہی ملتی ہے کہ جب سچ کے شیدائی اِسے اپنے کمنٹس کا سہارا دیں ۔
ھاں ایک بات اور سویڈن کا مہاجر شیطان ، رہنے والا کبھی کراچی کا تھا ، بغیر ویزہ ، شہر شہر لوگوں کو بھٹکاتا وہ سویڈن پہنچا اور اپنے ڈاکٹر حسین (پیپلز پارٹی) کی طرح اُسے بھی سویڈنی حکومت نے ، ایک کار خاص کے بدلے ویزہ دے دیا ۔ اور شرط یہ رکھی کہ سویڈنی خواتین پر خاص طور پر رحم کیا جائے ۔
چونکہ یہ سویڈش شیطان اردو یافتہ نہیں ہے ، لہذا مہاجرزادہ اِس کی درفطنیوں میں تسلسل پید کرے گا اور جامنی رنگ میں املاء درست کرے گا( یہ اور بات کہ مہاجرزادہ کی املا کو درست کراتے کرواتے ، ماسٹر "ماحومد اصغُور خاں" نے بھی اُس کے باپ کے سامنے ہاتھ جوڑ دیئے ۔ باپ نے کچھ نہیں کیا پس دونوں ھاتھ پاؤں ماں کے دوپٹے سے باند کر دروازے سے ایسے ٹانک دیا جیسے دُھلے ہوئے کپڑوں کو ٹانکتے ہیں ) ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں