Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

بدھ، 27 اپریل، 2016

شیطان نامہ - شیطانی زنبیل

 شیطانی زنبیل

 31 مئی 2012 کو شیطان نے اپنی زنبیل میں چھپائی ہوئی ، افراترازیوں سے ، انتشارِ اُمت کو پے درپے گھونسوں پر گھونے لگانے کے لئے ، تمہید باندھی ۔ اب پرابلم یہ تھی کہ اگر مہاجرزادہ ، (موجودہ تاریکدانِ فیس بُک) ۔ شیطان کے کلام کو پکچر پوسٹ بناتا ، تو اٗس میں فرموداتِ مُفتی بالکل نہیں شامل کئے جا سکتے ہیں ، لیکن "مُفت پُور کے مُفتی " کے ناجائز حکُم کو ٹالنا ، مہاجر زادہ کے بس میں ، نہیں ۔

 چنانچہ قارئین سے گذارش ہے !

 "مُفت پُور کے مُفتی " کےکمنٹس پر بے شک چھلانگ مار کر گذر جائیں لیکن مُڑ کر ایک نظر دیکھیں ضرور تاکہ "مُفت پُور کے مُفتی " کو ڈھارس بنے۔

 کہ آپ کے دل میں پڑھنے کی جستجو تو ہے ، لیکن فرشتہ آپ کو پڑھنے نہیں دے رہا ۔ سنا ہے کہ، گنجا فرشتہ ، شیطان کے مقابلے میں زیادہ زور آور تھا، جب سچ کا دور دورہ تھا مگر اب کمزور ہو چکا ہے ، اِس طاقت جب ہی ملتی ہے کہ جب سچ کے شیدائی اِسے اپنے کمنٹس کا سہارا دیں ۔

 ھاں ایک بات اور سویڈن کا مہاجر شیطان ، رہنے والا کبھی کراچی کا تھا ، بغیر ویزہ ، شہر شہر لوگوں کو بھٹکاتا وہ سویڈن پہنچا اور اپنے ڈاکٹر حسین (پیپلز پارٹی) کی طرح اُسے بھی سویڈنی حکومت نے ، ایک کار خاص کے بدلے ویزہ دے دیا ۔ اور شرط یہ رکھی کہ سویڈنی خواتین پر خاص طور پر رحم کیا جائے ۔

 چونکہ یہ سویڈش شیطان اردو یافتہ نہیں ہے ، لہذا مہاجرزادہ اِس کی درفطنیوں میں تسلسل پید کرے گا اور جامنی رنگ میں املاء درست کرے گا( یہ اور بات کہ مہاجرزادہ کی املا کو درست کراتے کرواتے ، ماسٹر "ماحومد اصغُور خاں" نے بھی اُس کے باپ کے سامنے ہاتھ جوڑ دیئے ۔ باپ نے کچھ نہیں کیا پس دونوں ھاتھ پاؤں ماں کے دوپٹے سے باند کر دروازے سے ایسے ٹانک دیا جیسے دُھلے ہوئے کپڑوں کو ٹانکتے ہیں ) ۔  

 ٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔