ایک مراثی کے پاس کمزور اور لاغر گھوڑا تھا ۔
وہ مویشی منڈی میں میں اپنا گھوڑا بیچنے کے لیے بولی دے رہا تھا۔
ریٹ بہترین گھوڑوں سے بھی زیادہ مانگ رہا تھا ۔
خریداروں نےپوچھا ،
" گھوڑا تو تمھارا ، کانگڑی نسل کا ہے ، کمزور ہے، مگر ریٹ اصیل گھوڑے کا مانگ رہے ہو ؟
مراثی نے جواب دیا،"
احمقو ! ریٹ تو میں گھوڑے کی خوبیوں کی وجہ سے مانگ رہا ہوں! جو اس پر بیٹھتا ہے اسے مکہ مدینہ نظر آتا ہے "
یہ بات بریکنگ نیوز بن کر ملک میں پھیل گئی ،
" ملک میں ایک ایسا گھوڑا ہے ، جس پر بیٹھنے والوں کو ، مکہ و مدینہ نظر آتا ہے "
یہ خبر بادشاہ کے پاس بھی پہنچ گئی ۔ وہ وزیروں کے ساتھ منڈی پہنچا۔
بادشاہ نے مراثی سے پوچھا ،"یہ بتاؤ کہ اِس ٹٹو نما گھوڑے پر بیٹھنے والے کو مکہ و مدینہ نظر آتا ہے ؟"
" جی حضور " مراثی نے کہا
"اگر تیری بات سچ ہوئی، تو تمھیں منہ مانگا انعام دیا جائے گا ، یہ گھوڑا شاہی ملکیت بن جائے گا ، ورنہ تیرا سر قلم کر دیا جائے گا " بادشاہ بولا
" جی حضور ، مجھے منظور ہے " مراثی نے کہا
بادشاہ نے وزیر کو حکم دیا ،
" گھوڑے پر بیٹھ کر دیکھو ! یہ شخص سچ کہتا ہے "
اِس سے پہلے کہ وزیر گھوڑے کی رکاب پر پاؤں رکھتا ، مراثی بولا ،
"بادشاہ سلامت جان کی امان پاؤں، تو ایک عرض کروں!"
"اجازت ہے " بادشاہ بولا
" حضور والا ، مکہ و مدینہ صرف اُس کو ہی نظر آئے گا جس نے حلال کھایا ہوگا" مراثی نے کہا
وزیرگھوڑے پر بیٹھا اور ادھر ادھر دیکھنے لگا ، لیکن اُسے کچھ نظر نہ آیا، اِس سے پہلے وہ یہ کہتا ، لیکن اُسے مراثی کی وہ حلال والی بات یاد آ گئی ۔
وزیرحیرت سے بولا ،" وہ دیکھو مدینہ ! واہ سبحان اللہ ، سبحان اللہ ، معجزہ ہے معجزہ "
بادشاہ نے وزیر کو جلدی سے کہا ،
"نیچے آؤ!"
بادشاہ جلدی سے گھوڑے پر بیٹھا اور دائیں بائیں دیکھا اور سامنے دیکھ کر چلایا ،
" ماشاءاللہ! مجھے تو مدینہ بھی اور مکہ بھی نظر آ رہا ہے "
مراثی نے گھوڑے کی رقم اور انعام کرام پکڑا اور مسکراتے ہوئے چل دیا ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
یہی کچھ حال اس وقت ہمارے پی ٹی آئی والے بھائیوں کا ہے، تبدیلی صرف انہیں ہی نظر آ رہی ہے!
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
اُس کے بعد تبدیلی کا اگلا مرحلہ جو بادشاہ نے شروع کیا وہ اُس سے بھی عجیب تھا ۔
واپس محل جاتے ہوئے ، وزیر باتدبیر کو ایک خیال سوجھا اور بادشاہ کے گوش گذار کیا ، بادشاہ نے فوراً منظوری دے دی ۔
شہر میں کچھ مالدار و زبان دراز قسم کے لوگ تھے ، وزیر نے سپہ سالار کو حکم دیا کہ کہ ایک ادارہ بناؤ اور شہر کے جن لوگوں کی لسٹ میں دوں ، اُنہیں باری باری محل میں بلایا جائے ۔
کہا جاتا ہے کہ بادشاہ نے 50 افراد کی لسٹ بنائی اور وزیر باتدبیر کو دی ۔
شہر میں کچھ مالدار و زبان دراز قسم کے لوگ تھے ، وزیر نے سپہ سالار کو حکم دیا کہ کہ ایک ادارہ بناؤ اور شہر کے جن لوگوں کی لسٹ میں دوں ، اُنہیں باری باری محل میں بلایا جائے ۔
کہا جاتا ہے کہ بادشاہ نے 50 افراد کی لسٹ بنائی اور وزیر باتدبیر کو دی ۔
تاکہ اُن کا گھوڑا ٹیسٹ کیا جائے !
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں