روح القدّس نے محمدﷺ کو ،اللہ کی انسانی شخصیت سازی کی ناقابلِ تبدیل سنت بتائی :
1- دنیاوی معاملات میں جاہلوں کے تخاطب پر اُن کی سطح پر اترنے کے بجائے عباد الرحمٰن اُنہیں سلام (امن کا پیغام) کہتے ہیں ۔
وَعِبَادُ الرَّحْمَـٰنِ الَّذِينَ يَمْشُونَ عَلَى الْأَرْضِ هَوْنًا وَإِذَا خَاطَبَهُمُ الْجَاهِلُونَ قَالُوا سَلَامًا ﴿25:63﴾
2- اور وہ لوگ بِيتُ ، اپنے ربّ کے لئے سجدہ اور قیام کے لئے (رکھتے ) ہیں ۔
وَالَّذِينَ يَبِيتُونَ لِرَبِّهِمْ سُجَّدًاوَقِيَامًا ﴿25:64﴾
3-اپنے ربّ سے کہتے ہیں ، کہ ہمارے ربّ ہم سے جہنم کے عذابِ غرام کو پھیر دے ۔
وَالَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا اصْرِفْ عَنَّا عَذَابَ جَهَنَّمَ ۖ إِنَّ عَذَابَهَا كَانَ غَرَامًا ﴿25:65﴾
4- بے شک اُس میں (جہنم مجرموں کے لئے ) بُرا مستقل مقام اور ٹھکانہ ہے ۔
إِنَّهَا سَاءَتْ مُسْتَقَرًّا وَمُقَامًا ﴿25:66﴾
جہنم کے عذابِ غرام کو مستقل ٹھکانہ بنانے سے بچنے والے ،
5- اور وہ لوگ ،اسراف یا بُخل سے بچتے ہوئے ، درمیانی رویّہ سے انفاق کریں گے ۔
وَالَّذِينَ إِذَا أَنفَقُوا لَمْ يُسْرِفُوا وَلَمْ يَقْتُرُوا وَكَانَ بَيْنَ ذَٰلِكَ قَوَامًا ﴿25:67﴾
6- اور وہ لوگ :
٭- اللہ کے ہمراہ کسی اور سے دعا نہیں کریں گے ،
٭- جس انسان کو قتل اللہ نے حرام کردیا ہے اُسے سوائے الحق کے قتل نہیں کریں گے ۔
٭- وہ زنا نہیں کریں گے ۔
بالا افعال اثم بن کر اُن کے اوپر لَقِي (چسپاں ) رہیں گے۔
وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّـهِ إِلَـٰهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّـهُ إِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا يَزْنُونَ ۚ وَمَن يَفْعَلْ ذَٰلِكَ يَلْقَ أَثَامًا ﴿25:68﴾
(وہ عباد الرحمٰن اللَّـهِ سے شرک کی بنیاد پر شامل نہیں ہوں گے اور کوئی ملائی وظیفہ یا فتویٰ اِن کے اِثم کو نہیں اتار سکتا ، سوائے اللہ کے بتائے ہوئے توبہ کے طریقے کے )
(پڑھیں : اللہ کی سنّت - توبہ کا میعار )
7- مشرک قاتل اور زانی پر یوم القیامت عذاب دُگنا کر دیا جائے گا اور وہ اُس میں ہمیشہ اھانت میں رہے گا ۔
يُضَاعَفْ لَهُ الْعَذَابُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَيَخْلُدْ فِيهِ مُهَانًا ﴿25:69﴾
8- سوائے اُس کے کہ جو بالا احکامات کے خلاف عمل کرنے کے بعد احساس ہونے یا دلانے پر ، اپنے گناہوں کا کفارہ اور قصاص اور صدقہ دینے کے بعد توبہ کرے گا اور عملِ صالح کرے گا ۔تو اللہ اُس کی شخصی برائیوں کو اپنی آیات کے مطابق کئے جانے والے افعال سے ، اچھائیوں میں بدلتا رہے گا ۔
إِلَّا مَن تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَأُولَـٰئِكَ يُبَدِّلُ اللَّـهُ سَيِّئَاتِهِمْ حَسَنَاتٍ ۗ وَكَانَ اللَّـهُ غَفُورًا رَّحِيمًا ﴿25:70﴾
9- اور جس نے ایک دفعہ توبہ کر لی اور عملِ صالح کیا تو صرف وہ مَتاب بن کر ،اللہ کی طرف توبہ کرتا رہے گا ( کسی دوسرے سے توبہ کروانے کا ڈھونگ اللہ کو قبول نہیں ) ۔
وَمَن تَابَ وَعَمِلَ صَالِحًا فَإِنَّهُ يَتُوبُ إِلَى اللَّـهِ مَتَابًا ﴿25:71﴾
10- اور وہ لوگ ، الزُّورَ ( جھکائے یاموڑے ہوئے الفاظ ) کی شہادت (کبھی نہیں) دیں گے اور جب اُن کا اِس قسم کیاللَّغْوِشہادتوں سے سامنا ہو، تو وہ کراماً گزر جاتے ہیں ۔
وَالَّذِينَ لَا يَشْهَدُونَ الزُّورَ وَإِذَا مَرُّوا بِاللَّغْوِ مَرُّوا كِرَامًا ﴿25:72﴾
11- اور اُن لوگوں پر ، جب کے ربّ کی آیات سے ذکّر کیا جاتا ہے ، تو وہ اُن (انسانی اذکار پر ) پر بہرے اور اندھے ہو کر (سجدے میں ) نہیں گر پڑتے (ربّ کی آیات کو اہمیت دیتے ہیں ، انسانی ذکر و اذکار پر زیادہ توجہ نہیں دیتے )۔
وَالَّذِينَ إِذَا ذُكِّرُوا بِآيَاتِ رَبِّهِمْ لَمْ يَخِرُّوا عَلَيْهَا صُمًّا وَعُمْيَانًا ﴿25:73﴾
12- اور وہ لوگ کہتے رہتے ہیں ، اے ہمارے ربّ ہمارے لئے ،ہماری ازواج اور ہماری ذریّت کو آنکھوں کا قرار ھبہ کر ، اور ہمیں المتقین (الکتاب سے ہدایت لینے والی ازواج اور ذریّت ) کا امام قرار دے ۔
وَالَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّاتِنَا قُرَّةَ أَعْيُنٍ وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِينَ إِمَامًا ﴿25:74﴾
13- یہ وہ لوگ ہیں جنھیں اُن کے صبر پر جزاء میں الْغُرْفَةَ دیا جائے گا اور اُس ( الْغُرْفَةَ) میں اُن پر (لازوال) حیات اور سلام القا ءکیا جائے گا ۔
أُولَـٰئِكَ يُجْزَوْنَ الْغُرْفَةَ بِمَا صَبَرُوا وَيُلَقَّوْنَ فِيهَا تَحِيَّةً وَسَلَامًا ﴿25:75﴾
14- اُس ( الْغُرْفَةَ) میں وہ ہمیشہ رہیں گے ۔ اچھا مستقل مقام اور ٹھکانہ ہے ۔
خَالِدِينَ فِيهَا ۚ حَسُنَتْ مُسْتَقَرًّا وَمُقَامًا ﴿25:76﴾
15- کہہ ، میرے ربّ کے ساتھ تمھارے لئے کوئی عباء نہیں (پھر) تم دعا کیوں نہیں کرتے ؟ پَس حقیقت میں (دُعا نہ کرکے ) تم نے کذّب کیا ، پَس تمھارے ساتھ یہ (کذّب) لٹک گیا ۔
قُلْ مَا يَعْبَأُ بِكُمْ رَبِّي لَوْلَا دُعَاؤُكُمْ ۖ فَقَدْ كَذَّبْتُمْ فَسَوْفَ يَكُونُ لِزَامًا ﴿25:77﴾
کیوں کہ مہاجرزادہ کے فہم کے مطابق ، الکتاب اللہ نے 1182 مادوں پر مشتمل کلمات سے بنا کر محمدﷺ کو بذریعہ روح القدّس حفظ کروائی ہے ، لکھوائی نہیں ۔
ایک مادہ سے بننے والے الفاظ کا آسان ( يَسَّرْ) فہم ہر جگہ ایک ہی ہوگا ، جب ہی تو اللہ کا قول ہے ۔
كَذَّبْ (کذّب)
المتقین (الکتاب سے ہدایت لینے والے)
مُّدَّكِرٍ (القرآن کو الذکّر کے لئے آسان سمجھنے والا )
1- دنیاوی معاملات میں جاہلوں کے تخاطب پر اُن کی سطح پر اترنے کے بجائے عباد الرحمٰن اُنہیں سلام (امن کا پیغام) کہتے ہیں ۔
وَعِبَادُ الرَّحْمَـٰنِ الَّذِينَ يَمْشُونَ عَلَى الْأَرْضِ هَوْنًا وَإِذَا خَاطَبَهُمُ الْجَاهِلُونَ قَالُوا سَلَامًا ﴿25:63﴾
2- اور وہ لوگ بِيتُ ، اپنے ربّ کے لئے سجدہ اور قیام کے لئے (رکھتے ) ہیں ۔
وَالَّذِينَ يَبِيتُونَ لِرَبِّهِمْ سُجَّدًاوَقِيَامًا ﴿25:64﴾
3-اپنے ربّ سے کہتے ہیں ، کہ ہمارے ربّ ہم سے جہنم کے عذابِ غرام کو پھیر دے ۔
وَالَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا اصْرِفْ عَنَّا عَذَابَ جَهَنَّمَ ۖ إِنَّ عَذَابَهَا كَانَ غَرَامًا ﴿25:65﴾
4- بے شک اُس میں (جہنم مجرموں کے لئے ) بُرا مستقل مقام اور ٹھکانہ ہے ۔
إِنَّهَا سَاءَتْ مُسْتَقَرًّا وَمُقَامًا ﴿25:66﴾
جہنم کے عذابِ غرام کو مستقل ٹھکانہ بنانے سے بچنے والے ،
٭-عباد الرحمٰن کے لئےاللہ کی ناقابلِ تبدیل و ناقابلِ تردید ، سنّت برائے عمل !٭
5- اور وہ لوگ ،اسراف یا بُخل سے بچتے ہوئے ، درمیانی رویّہ سے انفاق کریں گے ۔
وَالَّذِينَ إِذَا أَنفَقُوا لَمْ يُسْرِفُوا وَلَمْ يَقْتُرُوا وَكَانَ بَيْنَ ذَٰلِكَ قَوَامًا ﴿25:67﴾
6- اور وہ لوگ :
٭- اللہ کے ہمراہ کسی اور سے دعا نہیں کریں گے ،
٭- جس انسان کو قتل اللہ نے حرام کردیا ہے اُسے سوائے الحق کے قتل نہیں کریں گے ۔
٭- وہ زنا نہیں کریں گے ۔
بالا افعال اثم بن کر اُن کے اوپر لَقِي (چسپاں ) رہیں گے۔
وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّـهِ إِلَـٰهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّـهُ إِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا يَزْنُونَ ۚ وَمَن يَفْعَلْ ذَٰلِكَ يَلْقَ أَثَامًا ﴿25:68﴾
(وہ عباد الرحمٰن اللَّـهِ سے شرک کی بنیاد پر شامل نہیں ہوں گے اور کوئی ملائی وظیفہ یا فتویٰ اِن کے اِثم کو نہیں اتار سکتا ، سوائے اللہ کے بتائے ہوئے توبہ کے طریقے کے )
(پڑھیں : اللہ کی سنّت - توبہ کا میعار )
7- مشرک قاتل اور زانی پر یوم القیامت عذاب دُگنا کر دیا جائے گا اور وہ اُس میں ہمیشہ اھانت میں رہے گا ۔
يُضَاعَفْ لَهُ الْعَذَابُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَيَخْلُدْ فِيهِ مُهَانًا ﴿25:69﴾
8- سوائے اُس کے کہ جو بالا احکامات کے خلاف عمل کرنے کے بعد احساس ہونے یا دلانے پر ، اپنے گناہوں کا کفارہ اور قصاص اور صدقہ دینے کے بعد توبہ کرے گا اور عملِ صالح کرے گا ۔تو اللہ اُس کی شخصی برائیوں کو اپنی آیات کے مطابق کئے جانے والے افعال سے ، اچھائیوں میں بدلتا رہے گا ۔
إِلَّا مَن تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَأُولَـٰئِكَ يُبَدِّلُ اللَّـهُ سَيِّئَاتِهِمْ حَسَنَاتٍ ۗ وَكَانَ اللَّـهُ غَفُورًا رَّحِيمًا ﴿25:70﴾
9- اور جس نے ایک دفعہ توبہ کر لی اور عملِ صالح کیا تو صرف وہ مَتاب بن کر ،اللہ کی طرف توبہ کرتا رہے گا ( کسی دوسرے سے توبہ کروانے کا ڈھونگ اللہ کو قبول نہیں ) ۔
وَمَن تَابَ وَعَمِلَ صَالِحًا فَإِنَّهُ يَتُوبُ إِلَى اللَّـهِ مَتَابًا ﴿25:71﴾
10- اور وہ لوگ ، الزُّورَ ( جھکائے یاموڑے ہوئے الفاظ ) کی شہادت (کبھی نہیں) دیں گے اور جب اُن کا اِس قسم کیاللَّغْوِشہادتوں سے سامنا ہو، تو وہ کراماً گزر جاتے ہیں ۔
وَالَّذِينَ لَا يَشْهَدُونَ الزُّورَ وَإِذَا مَرُّوا بِاللَّغْوِ مَرُّوا كِرَامًا ﴿25:72﴾
11- اور اُن لوگوں پر ، جب کے ربّ کی آیات سے ذکّر کیا جاتا ہے ، تو وہ اُن (انسانی اذکار پر ) پر بہرے اور اندھے ہو کر (سجدے میں ) نہیں گر پڑتے (ربّ کی آیات کو اہمیت دیتے ہیں ، انسانی ذکر و اذکار پر زیادہ توجہ نہیں دیتے )۔
وَالَّذِينَ إِذَا ذُكِّرُوا بِآيَاتِ رَبِّهِمْ لَمْ يَخِرُّوا عَلَيْهَا صُمًّا وَعُمْيَانًا ﴿25:73﴾
12- اور وہ لوگ کہتے رہتے ہیں ، اے ہمارے ربّ ہمارے لئے ،ہماری ازواج اور ہماری ذریّت کو آنکھوں کا قرار ھبہ کر ، اور ہمیں المتقین (الکتاب سے ہدایت لینے والی ازواج اور ذریّت ) کا امام قرار دے ۔
وَالَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّاتِنَا قُرَّةَ أَعْيُنٍ وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِينَ إِمَامًا ﴿25:74﴾
13- یہ وہ لوگ ہیں جنھیں اُن کے صبر پر جزاء میں الْغُرْفَةَ دیا جائے گا اور اُس ( الْغُرْفَةَ) میں اُن پر (لازوال) حیات اور سلام القا ءکیا جائے گا ۔
أُولَـٰئِكَ يُجْزَوْنَ الْغُرْفَةَ بِمَا صَبَرُوا وَيُلَقَّوْنَ فِيهَا تَحِيَّةً وَسَلَامًا ﴿25:75﴾
14- اُس ( الْغُرْفَةَ) میں وہ ہمیشہ رہیں گے ۔ اچھا مستقل مقام اور ٹھکانہ ہے ۔
خَالِدِينَ فِيهَا ۚ حَسُنَتْ مُسْتَقَرًّا وَمُقَامًا ﴿25:76﴾
15- کہہ ، میرے ربّ کے ساتھ تمھارے لئے کوئی عباء نہیں (پھر) تم دعا کیوں نہیں کرتے ؟ پَس حقیقت میں (دُعا نہ کرکے ) تم نے کذّب کیا ، پَس تمھارے ساتھ یہ (کذّب) لٹک گیا ۔
قُلْ مَا يَعْبَأُ بِكُمْ رَبِّي لَوْلَا دُعَاؤُكُمْ ۖ فَقَدْ كَذَّبْتُمْ فَسَوْفَ يَكُونُ لِزَامًا ﴿25:77﴾
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
نوٹ : اردو میں لکھا ہوا فہم (ذکّر) ، مہاجرزادہ کا ہے ۔ آپ اپنا فہم اللہ کی آیات سے بنائیں ۔ جہا ں اللہ کا لفظ مہاجرزادہ کے فہم کو رَد کر دیتا ہے وہاں ، اللہ کا لفظ ہی لکھ کر اُس میں باقی الفاظ کا لِنک دے دیا ہے ۔ آپ اُن الفاظ کو دیکھ سکتے ہیں ۔کیوں کہ مہاجرزادہ کے فہم کے مطابق ، الکتاب اللہ نے 1182 مادوں پر مشتمل کلمات سے بنا کر محمدﷺ کو بذریعہ روح القدّس حفظ کروائی ہے ، لکھوائی نہیں ۔
وَمَا كُنتَ تَتْلُو مِن قَبْلِهِ مِن كِتَابٍ وَلَا تَخُطُّهُ بِيَمِينِكَ ۖ
إِذًا لَّارْتَابَ الْمُبْطِلُونَ
﴿29:48﴾
وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْآنَ لِلذِّكْرِ فَهَلْ مِن مُّدَّكِرٍ
﴿54:17﴾
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
الزُّورَ ( جھکائے یاموڑے ہوئے الفاظ ) ۔ كَذَّبْ (کذّب)
المتقین (الکتاب سے ہدایت لینے والے)
مُّدَّكِرٍ (القرآن کو الذکّر کے لئے آسان سمجھنے والا )
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں