مچھر اللہ کی آیت ، جو اللہ کے کلمہ کُن سے وجود میں خون چوس کر زندہ رہنے کی لئے وجود میں آکر کتاب اللہ کی ایک آیت بن گئی ۔ کتاب اللہ کی ایک آیت کو دوائیوں سے یا ہاتھ سے ہی مارا جاسکتا ہے ۔ دم درود سے مچھر کے کاٹے کا علاج ہوتا ۔تو مچھر انسانوں کے خون پر نہ پلتا ۔
ڈینگی جراثیم اللہ نے مچھروں میں نہیں ڈالے اگر ایسا ہوتا تو ہمارے کیا ہم سے پہلے بزرگ بھی ڈینگی جراثیم کا شکار یقیناً ہوتے ، افریقہ کو دریافت کرنے والے ، تاجر ضرور ڈینگی ساری دنیا میں پھیلا دیتے ۔
لیکن ایسا نہیں تھا ،
لہذا صرف دم و درود سے ڈینگی کا علاج ممکن نہیں ۔ اُس خبیث کو ڈھونڈھیں جس نے انسانوں کو ضرر پہنچانے کے لئے گھاس کے مچھروں میں پلنے والے اور سوزش پیدا کرنے والے جراثیموں میں ڈینگی وائرس پروان چڑھایا ۔
روح القدّس نے محمدﷺ کو اللہ کی سنت بتائی:
مَّا أَصَابَكَ مِنْ حَسَنَةٍ فَمِنَ اللّهِ وَمَا أَصَابَكَ مِن سَيِّئَةٍ فَمِن نَّفْسِكَ وَأَرْسَلْنَاكَ لِلنَّاسِ رَسُولاً وَكَفَى بِاللّهِ شَهِيدًا [4:79]
ڈینگی کے علاج کے لئے ۔ اللہ کی کتاب اللہ سے آیات ، انسانی جسم سے ضرر ہٹانے میں مدد کر سکتی ہیں ۔
1- پپیتے کے سبز پتوں کا نچوڑا ہوا عرق ۔
2- بکری کا دودھ ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں