”وَقَالَ الرَّسُولُ يَا رَبِّ إِنَّ قَوْمِي اتَّخَذُوا هَٰذَا الْقُرْآنَ مَهْجُورًا“ (30:25)
اگر اُس آیات کا سباق دیکھیں تو واضح ہو جائے گا کہ السَّمَاءُ کا شَقَّقُ ہونا نزول الملائکہ کے لئے اہم ہے :
وَيَوْمَ تَشَقَّقُ السَّمَاءُ بِالْغَمَامِ وَنُزِّلَ الْمَلَائِكَةُ تَنزِيلًا ﴿25:25﴾
الْمُلْكُ يَوْمَئِذٍ الْحَقُّ لِلرَّحْمَـٰنِ ۚ وَكَانَ يَوْمًا عَلَى الْكَافِرِينَ عَسِيرًا ﴿25:26﴾
ظالموں کا افسوس کرنا ، کہ مَعَ الرَّسُولِ القرآن پر عمل کرنے والوں کو صدیوں پہلے سبیل کیوں سمجھا؟
وَيَوْمَ يَعَضُّ الظَّالِمُ عَلَىٰ يَدَيْهِ يَقُولُ يَا لَيْتَنِي اتَّخَذْتُ مَعَ الرَّسُولِ سَبِيلًا ﴿25:27﴾
ہم نے سبیل کو ہی خلیل بنا لیا۔ -
يَا وَيْلَتَىٰ لَيْتَنِي لَمْ أَتَّخِذْ فُلَانًا خَلِيلًا ﴿25:28﴾
ہمارے پاس اللہ کی طرف سے الذکر آنے کے باوجود د ۔خلیلوں کی وجہ سے گمراہ ہو گئے ۔
لَّقَدْ أَضَلَّنِي عَنِ الذِّكْرِ بَعْدَ إِذْ جَاءَنِي ۗ وَكَانَ الشَّيْطَانُ لِلْإِنسَانِ خَذُولًا ﴿25:29﴾
اب دہائی دے رہے ہیں ، یا رسول اللہ مکہ مدنی و عربی ہماری شفاعت کریں ہم تو قومِ رسولؐ ھاشمی سے ہیں :۔
وَقَالَ الرَّسُولُ يَا رَبِّ إِنَّ قَوْمِي اتَّخَذُوا هَٰذَا الْقُرْآنَ مَهْجُورًا (25:30)
اِس طرح کل نبی کے لئے المجرمین ( نبی پر جھوٹی باتیں ، اللہ کے موضوع تبدیل کرکے اپنی لَغوی گرائمر سے تحریف کرکے مودودی کی طرح فصاحت و بلاغت کے دریا بہانے والے ، پرویز کی طرح اللہ کی آیات کو ریزہ ریزہ کرنے والے ) کو عدو قرار دے دیا ہے ۔ لیکن الرسول فکر مت کر تیرا رب هَادِيً بھی ہے اور نَصِيرًبھی !۔
وَكَذَلِكَ جَعَلْنَا لِكُلِّ نَبِيٍّ عَدُوًّا مِّنَ الْمُجْرِمِينَ وَكَفَى بِرَبِّكَ هَادِيًا وَنَصِيرًا (25:31)
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں