Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

منگل، 27 مئی، 2014

کتاب اللہ اور تصور ملکیت- 2

  حق طریقے سے اموال کھانا
یَا أَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُواْ لاَ تَأْکُلُواْ أَمْوَالَکُمْ بَیْنَکُمْ بِالْبَاطِل 
اے وہ لوگو جو ایمان لائے! آپس میں ایک دوسرے کے اموال باطل طریقے سے مت کھاؤ۔


إِلاَّ أَن تَکُونَ تِجَارَۃً عَن تَرَاضٍ مِّنکُمْ وَلاَ تَقْتُلُواْ أَنفُسَکُمْ إِنَّ اللّٰہَ کَانَ بِکُمْ رَحِیْماً ﴿29﴾ النساء
سوائے اس کے تم جو تجارت کرو اس پر آپس میں راضی ہو۔ اور  اپنے نفسوں کو (باطل اموال کھا کر) قتل مت کرو۔ بے شک اللہ  تمھارے ساتھ رحیم ہے۔


وَابْتَلُوا الْيَتَامَىٰ حَتَّىٰ إِذَا بَلَغُوا النِّكَاحَ فَإِنْ آنَسْتُم مِّنْهُمْ رُ‌شْدًا فَادْفَعُوا إِلَيْهِمْ أَمْوَالَهُمْ ۖ وَلَا تَأْكُلُوهَا إِسْرَ‌افًا وَبِدَارً‌ا أَن يَكْبَرُ‌وا ۚ وَمَن كَانَ غَنِيًّا فَلْيَسْتَعْفِفْ ۖ وَمَن كَانَ فَقِيرً‌ا فَلْيَأْكُلْ بِالْمَعْرُ‌وفِ ۚ فَإِذَا دَفَعْتُمْ إِلَيْهِمْ أَمْوَالَهُمْ فَأَشْهِدُوا عَلَيْهِمْ ۚ وَكَفَىٰ بِاللَّـهِ حَسِيبًا ﴿6﴾ النساء 
  اورتم یتیموں کو آزماؤ یہاں تک وہ بلوغت النکاح کو پہنچیں اور اگر تم ان میں رشد پاؤ پس اں کے اموال ان کی طرف دفع(حوالے) کرو۔ اور ان (اموال) کو اسراف اور جلدی میں مت کھاؤ (مباداء) کہ وہ جلدی بڑے ہو جائیں۔ اور جو غنی ہے پس اسے چاہیئے کہ وہ احتیاط کریں۔ اور جو فقیر ہیں پس اسے چاہیئے کہ وہ معروف(مروج دستور) کے ساتھ کھائے۔ اور جب تم ان کے اموال ان کی طرف دفع(حوالے) کرو تو ان کے اوپر شہادت لو۔ اور اللہ کے ساتھ حساب کیا ہوا ہے۔
٭۔      دین  (Agreement)،تجارت (Trade)   اوربیع  (Negotiation) کرتے وقت حلال مال کی پہچان  کا جو سب سے آسان طریقہ اللہ نے بتایا ہے  وہ  کتاب اللہ میں درج کر دیا ہے): دیکھیں  (2/282 )

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا تَدَايَنتُم بِدَيْنٍ إِلَىٰ أَجَلٍ مُّسَمًّى فَاكْتُبُوهُ ۚ  
1- اے لوگو جو ایمان لائے! اگر تم آپس میں ایک مقررہ مدت کیلئے دین(مطابقت (Agreement- کرو تو اسے لکھ لو۔


 وَلْيَكْتُب بَّيْنَكُمْ كَاتِبٌ بِالْعَدْلِ ۚ
2- اور تمھارے درمیان کاتب کو یہ (مطابقت) انصاف سے لکھنی چاہیئے

وَلَا يَأْبَ كَاتِبٌ أَن يَكْتُبَ كَمَا عَلَّمَهُ اللَّـهُ ۚ
3-  اور نہیں انکار کرے کاتب  ایسا لکھنے میں جیسا کہ اللہ نے اسے (ا نصاف سےلکھنے کا) علم دیا ہے۔

فَلْيَكْتُبْ وَلْيُمْلِلِ الَّذِي عَلَيْهِ الْحَقُّ وَلْيَتَّقِ اللَّـهَ رَ‌بَّهُ وَلَا يَبْخَسْ مِنْهُ شَيْئًا ۚ
4-  اور جو حق پر ہے اس کا مطلب لکھے۔اور چاھئے کہ اپنے رب اللہ سے ڈرے۔اور اس (لکھوانے) میں کوئی کمی(اپنی علمی چالاکی کے باعث) نہ کرے۔

فَإِن كَانَ الَّذِي عَلَيْهِ الْحَقُّ سَفِيهًا أَوْ ضَعِيفًا أَوْ لَا يَسْتَطِيعُ أَن يُمِلَّ هُوَ فَلْيُمْلِلْ وَلِيُّهُ بِالْعَدْلِ ۚ
5-  اور اگر جو حق پر ہے۔ بے وقوف(جاہل) ہو یا ضعیف ہو  یا (کسی اور سبب کے باعث)اس کی استطاعت  نہ رکھتا ہو کہ اپنا مطلب بیان کر سکے تو اس کا ولی (جس کو نامزد کرے یا سر پرست) انصاف کے ساتھ(مطابقت کی شرائط کا) مطلب بیان کرے۔

وَاسْتَشْهِدُوا شَهِيدَيْنِ مِن رِّ‌جَالِكُمْ ۖ
6-  اور تم شھادت  لاؤ دو شھیدمردوں کی ۔

فَإِن لَّمْ يَكُونَا رَ‌جُلَيْنِ فَرَ‌جُلٌ وَامْرَ‌أَتَانِ مِمَّن تَرْ‌ضَوْنَ مِنَ الشُّهَدَاءِ
7-  پس اگر دو مرد نہ ہوں تو ایک مرد اور دو عورتیں جن کو تم (مطابقت کرنے والے) شھداء بنانا پسند کرو
٭۔  دوسری  عورت  کی  شرط  اس  لئے  ہے۔

أَن تَضِلَّ إِحْدَاهُمَا فَتُذَكِّرَ‌ إِحْدَاهُمَا الْأُخْرَ‌ىٰ ۚ
 8- تاکہ ان میں سے ایک بھٹک(یا بھول) جائے تو دوسری اسے نصیحت کرے (یاد دلا ئے)۔
وَلَا يَأْبَ الشُّهَدَاءُ إِذَا مَا دُعُوا
9- جب شھداء  (شہادت) کے لئے بلائے جائیں تو وہ انکار نہ کریں۔
٭۔   ہر قسم کا مھائدہ جو طویل المیعاد ہو یا قلیل المیعاد، چھوٹا ہو یا بڑا  اسے ضرور مکمل  لکھا جائے

َلَا تَسْأَمُوا أَن تَكْتُبُوهُ صَغِيرً‌ا أَوْ كَبِيرً‌ا إِلَىٰ أَجَلِهِ ۚ
 
10  اور نہ ہی (اپنی مطابقت(Agreement)  کو) خواہ چھوٹا ہو یا  بڑا اس کی اجل(مکمل لکھے جانے تک) لکھنے میں سستی نہ کرو۔

ذَٰلِكُمْ أَقْسَطُ عِندَ اللَّـهِ وَأَقْوَمُ لِلشَّهَادَةِ وَأَدْنَىٰ أَلَّا تَرْ‌تَابُوا ۖ
11-  یہ  اللہ کے نزدیک زیادہ منصفانہ ہے اور شھادت کے لئے (باعثِ تحریری ہونے کے) زیادہ معتبر اور آسان ہے تاکہ شبہات پیدا نہ ہوں۔

 


٭۔   سوائے دست بدست تجارت کے جو اسی وقت مکمل ہو جائے 

إِلَّا أَن تَكُونَ تِجَارَ‌ةً حَاضِرَ‌ةً تُدِيرُ‌ونَهَا بَيْنَكُمْ فَلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ أَلَّا تَكْتُبُوهَا ۗ
12-  ہاں اگردست بدست تجارت (Barter or in cash)  میں جو کچھ  اسی وقت تمھارے درمیان طے ہو ا ہو اس (صورت) میں تم پر کوئی حرج نہیں کہ اگر تم اسے نہ لکھو

وَأَشْهِدُوا إِذَا تَبَايَعْتُمْ ۚ
 13- اور جب تم بیع(Negotiation) کرو تو اس پر  شھید   بنا لو۔

وَلَا يُضَارَّ‌ كَاتِبٌ وَلَا شَهِيدٌ  ۚ إِن تَفْعَلُوا فَإِنَّهُ فُسُوقٌ بِكُمْ ۗ ۚ
وَلاَ یُضَآرَّ کَاتِبٌ وَلاَ شَہِیْدٌ وَإِن تَفْعَلُواْ فَإِنَّہُ فُسُوقٌ بِکُمْ
14-  (دین، تجارت اور بیع کے)  کاتب  اور  شھید کوضرر  نہ پہنچاؤ اور اگر تم نے ایسا کیا تو بے شک یہ تمھاری طرف سے  فسق  ہے  (معاھدے  کی نافرمانی ہو گی)۔

وَاتَّقُوا اللَّـهَ ۖ وَيُعَلِّمُكُمُ اللَّـهُ ۗ وَاللَّـهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ ﴿282﴾ البقرة

اور اللہ سے تقی رہو (کیونکہ) اللہ تم کو جانتا ہے۔ اور اللہ ہر شئے کے ساتھ علیم ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
جاری ہے٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔