Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

جمعہ، 9 مئی، 2014

قوم کیسے بنتی ہے ؟



 کتاب اللہ  :    الارض وسماوات  کی تخلیق  کے لئے اللہ کا مکمل   ضابطہ ۔
الکتاب:   المتقین  کے لئے معلومات  و افعال  کا خزانہ ۔
القرآن :     انسانی نفس کی زکاء  کے لئے  ہدایت   کا سرچشمہ ۔


 جب ایک انسان وجود میں آتا ہے - تو وہ اللہ کے پروگرام کے مطابق مکمل  زکی النفس ہوتا ہے ۔ پھر اُس کی  تربیت  کے مطابق  ، وہ  مختلف  اخلاقی  (والدین) ، سماجی (دوست) ، معاشرتی (سوسائٹی/قبیلہ )       اور علاقائی (شعب) ، سانچوں میں ڈھلنا شروع ہوجاتا ہے ۔    یہ سانچے اُس کی انفرادی پہچان بن جاتے ہیں ۔

یاد رہے قوم ، انفرادی نہیں بلکہ ہمہ جہت  خصوصیات کی حامل  افراد کا مجموعہ ہوتی ہے ۔

قوم :
کسی انفرادی عمل(اچھا یا بُرا) یا اعمال کے کرنے والی انفرادی ہستی کو اجتماعیت میں تبدیل کر کے اُنہیں ایک متحداِکائی قَوم’‘ میں تبدیل کرتی ہے۔اور اِس عمل (یا اعمال)سے پیدا ہونے والے نتائج سے اس قوم کو گزرنا پڑتا ہے۔  جو پہلے ہی سے اِس کائنات میں منضبط ہیں یعنی قَیِّمِ  ہے۔کتاب اللہ میں لکھے ہوئے احکامات پر انسانی ردِ عمل کے مطابق۔

 انسانی امت ِ واحدہ میں جو اقوام وجود میں آئیں گی۔ وہ یہ ہیں :-

قَومِ نُوحٍ ﴿7:59 ۔ قَومِ إِبرَاہِیمَ (43:26)۔ 
قَوم ِھُودٍ (11:89) ۔ قَومَ صَالِحٍ (11:89)۔ قَومِ لُوطٍ (11:78) ۔
قَوْمِ شُعَيْبً ﴿11:84
 قَومِ عَادٍ (11:60) ۔ قَومِ ثَمُودَ (11:61) ۔
قَومُ مُوسَیٰ (7:148) ۔ قَومَ یُونُسَ (10:98) ۔

قَومِ فِرعَونَ (7:109) ۔


وَيَقُولُ الَّذِينَ كَفَرُوا لَوْلَا أُنزِلَ عَلَيْهِ آيَةٌ مِّن رَّبِّهِ ۗ إِنَّمَا أَنتَ مُنذِرٌ ۖ وَلِكُلِّ قَوْمٍ هَاد  (13:7) ۔

اور سب سے اہم    ھَادٍ کو نہ ماننے والی :
قَومِ الرَّسُولُ ﴿25:30  

قَومٍ ظَلَمُوا أَ نفُسَھُمَ(3:117) ۔ قَومٍ بَینَکُم وَ بَینَھُم مِّیثٰق’‘َ(4:90) ۔
قَومٍ عَدوٍّلَّکُم(4:92) ۔ شَنَءَانُ قَومٍ (5:8) ۔قَوم’‘ لَّا یَعقِلُونَ (5:58) ۔
قَوم’‘ مِّن قَبلِکُم (5:102) ۔قَوم’‘ ءَ اخَرِینَ(6:133) ۔ قَوم’‘ مُّسرِفُونَ(7:81) ۔

قَومٍ َیعکُفُونَ(7:138) ۔ قَوم’‘ تَجھَلونَ(7:138) ۔ قَومٍ خِیَانَۃً(8:58) ۔
قَوم’‘ لَّا یَفقَھُونَ (8:65) ۔ قَوم’‘ لَّا یَعلَمُونَ (9:6) ۔قَوم’‘ یَفرَقُونَ (9:56) ۔
 
قَومٍ لاَّیُؤمِنُونَ (10:101) ۔ قَوم’‘ مَّسحُورُونَ (15:15) ۔ قَوم’‘مَّجرِمِینَ (15:58) ۔
قَوم’‘ مُّنکَرُونَ (15:58) ۔قَوم’‘ عَادُونَ (26:166)۔ قَوم’‘مَّجرِمُونَ (44:22) ۔
قَوم کَافِرِینَ (27:43)۔قَومٍ الَّذِینَ کَذَّبُوا بِأَیَٰتِ اللّٰہِ(62:5)۔ قَوم الظَّالِمِینَ (62:5)۔
قَوم الظَّالِمِوُنَ (6:47)۔قَوم الضَّآلِینَ (6:77)۔قَومٍ الفَاسِقِینَ(5:25)۔
قَومٍ آخَرِینَ (5:41)۔ قَومُ الخَاسِرُونَ(7:99)۔قَوم لَا یَکَادُونَ (4:78)۔
قَومٍ تُفتَنُونَ (27:47)۔ قَومٍ یَعدِلُونَ (27:60)۔ قَومٍ المُفسِدِینَ (29:30)۔
قَومٍ خَصِمُونَ (43:58) ۔ قَومٍ طَاغُونَ (51:53) ۔ قَومٍ تُبَّعٍ (44:37)۔
 
آيَةٌ مِّن رَّبِّهِ کو  ماننے والی اقوام   :
  قَومٍ مُّؤمِنِینِ (9:14) ۔ قَومٍ یُوقِنُونَ(2:118)۔ قَومٍ یَعقِلُونَ (2:164)۔
قَومٍ َیعلَمُونَ (2:230)۔ قَومِ الصَّالِحِینَ (5:84)۔ قَومٍ َیفقَھُونَ(6:98)۔
قَومٍ یُؤمِنُونَ (6:99)۔ قَومٍ یَذَّکَّرُونَ(6:126)۔ قَومٍ یَشکُرُونَ(7:58)۔

قَومٍ یُحِبُّہُم وَ یُحِبُّونَہُ(5:54) ,   قَومٍ یَتَفَکَّرُونَ ( 10:24 ) ,  قَومٍ یَسمَعُونَ (10:67) ,  قَومٍ عَابِدِینَ (21:106)

قوم کے بارے میں محمد رسول اللہ کے الفاظ جو انہیں اللہ نے الکتاب میں  سکھائے ۔ لکھ دئیے ہیں ۔ 
آپ پڑھ لیں اگر بہتر سمجھ آتے ہیں تو میری بھی راہنمائی فرمائیں ۔

  

1 تبصرہ:

  1. خالد بهائي اس سي خوبصورت تشريح قوم كي نهين هوسكتي كاش هم قوم يعقلون مين هي شامل هو سكين

    جواب دیںحذف کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔