صاحبانِ عقل و
فکر، فہم و دانش! لکھا ایک دوست نے ۔
دنیا بُرے(لَغْو)
لوگوں کی برائی سے نہیں، بلکہ اچھے لوگوں کی خاموشی سے تباہ ہوگی۔
محمد رسول اللہ نے اللہ کی نصیحت بتائی؟
وَقَالَ
الَّذِیْنَ کَفَرُوا لَا تَسْمَعُوا لِہَذَا الْقُرْآنِ وَالْغَوْا فِیْہِ
لَعَلَّکُمْ تَغْلِبُونَ (41/26)
اور کفر کرنے والے بولتے ہیں تم اس قرآن کے لئے مت سمع کرنے دو
اور اس کے دوران لغو بکتے ہو تاکہ تم غالب رہو
وَالَّذِیْنَ
لَا یَشْہَدُونَ الزُّورَ وَإِذَا مَرُّوا بِاللَّغْوِ مَرُّوا کِرَاماً (25/72)
اور وہ لوگ الزُّور(خصوصی اضافی) کی شھادت نہیں دیتے
اورلغو کے تسلسل کے ساتھ وہ تسلسلِ کِرَام کرتے ہیں
تو صاحبانِ عقل و
فکر، فہم و دانش!
الزُّور اور اللَّغْو کے مسلسل استعمال پر اچھے لوگوں کو خاموش رہنا
چاہئے یا نہیں؟
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں