Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

منگل، 27 مئی، 2014

کتاب اللہ اور تصور ملکیت ۔ 8

 ” فی سبیل اللہ انفاق“  سے پہلو تہی کروانے کے لئے اپنی  انسانی راہنمائی کی کتابوں میں، ” ابواب و حیلہ و جوازات “  تحریر کرواتے ہیں اور اِس کو،  محمد الرسول اللہ کی طرف یہ کہہ کر منسوب کرواتے ہیں کہ ”یہ شریعت ِ محمدیہ“ میں ہے۔ جب کہ، محمد الرسول اللہ نے الاعلان انسانوں سے جو کہا ہے۔
وَإِذْ أَخَذَ اللَّـهُ مِيثَاقَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ لَتُبَيِّنُنَّهُ لِلنَّاسِ وَلَا تَكْتُمُونَهُ فَنَبَذُوهُ وَرَ‌اءَ ظُهُورِ‌هِمْ وَاشْتَرَ‌وْا بِهِ ثَمَنًا قَلِيلًا ۖ فَبِئْسَ مَا يَشْتَرُ‌ونَ ﴿187﴾ آلِ عمران
 اور جب اللہ نے ان لوگوں سے میثاق لیا جنہیں ”الکتاب“ ایتاء کی تا کہ وہ اسے لوگوں کے لئے بیان کریں اور اسے مت چھپائیں۔ پس انہیں نے اسے (الکتاب کو) پسِ پشت پھینک دیا  اور اس کے بدلے تھوڑے مول کا سودا کیا  پس انہوں نے کیا ہی برا سودا کیا۔

یَا أَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُواْ إِنَّ کَثِیْراً مِّنَ الأَحْبَارِ وَالرُّہْبَانِ لَیَأْکُلُونَ أَمْوَالَ النَّاسِ بِالْبَاطِلِ وَیَصُدُّونَ عَن سَبِیْلِ اللّہِ وَالَّذِیْنَ یَکْنِزُونَ الذَّہَبَ وَالْفِضَّۃَ وَلاَ یُنفِقُونَہَا فِیْ سَبِیْلِ اللّہِ فَبَشِّرْہُم بِعَذَابٍ أَلِیْمٍ ﴿34﴾ التوبہ
اے ایمان والو! بے شک الاحبار(Doctors of Law)اور رہبان میں سے اکثر سبیل اللہ سے روکتے ہیں تاکہ وہ الناس کے اموال باطل کے ساتھ کھائیں۔ اور وہ لوگ جو الذھب اور الفضہ کا ذخیرہ کرتے ہیں اور انہیں فی سبیل اللہ انفاق نہیں کرتے، پس انہیں عذاب الیم کے ساتھ بشارت  دو۔

الَّذِیْنَ یَبْخَلُونَ وَیَأْمُرُونَ النَّاسَ بِالْبُخْلِ وَیَکْتُمُونَ مَا آتَاہُمُ اللّٰہُ مِن فَضْلِہِ وَأَعْتَدْنَا لِلْکَافِرِیْنَ عَذَاباً مُّہِیْناً﴿37﴾ النساء
اور وہ لوگ جو بخل کرتے ہیں اور لوگوں کو بخل کرنے کا امر کرتے ہیں (حیلے و جوازات بتاتے ہیں) اور جو اللہ نے ان کواپنے فضل میں سے  ایتاء کیا اس کو چھپاتے ہیں۔  اور ہم نے کافرین کے لئے عذاب مھین تیار کر رکھا ہے۔

فَوَیْلٌ لِّلَّذِیْنَ یَکْتُبُونَ الْکِتَابَ بِأَیْدِیْہِمْ ثُمَّ یَقُولُونَ ہَ ذَا مِنْ عِندِ اللّٰہِ لِیَشْتَرُواْ بِہِ ثَمَناً قَلِیْلاً فَوَیْلٌ لَّہُم مَّمَّا کَتَبَتْ أَیْدِیْہِمْ وَوَیْلٌ لَّہُمْ مَّمَّا یَکْسِبُونَ ﴿79﴾ البقرۃ
  افسوس اُن لوگوں پر! جو ”الکتاب“ اپنے ہاتھ سے لکھتے ہیں اور کہتے ہیں،”یہ (الکتاب) اللہ کی طرف سے ہے“  تاکہ اُس پر وہ چند ٹکے کما سکیں، افسوس اُن کے لئے جو انہوں نے لکھا! افسوس اُن کے لئے جو اُنہوں نے کسب کیا۔  O

 
٭۔  اپنی لکھی ہوئی کتابوں سے وہ اس طرح پڑھتے ہیں کہ جیسے الکتاب کی تلاوت کر رہے ہوں۔
وَإِنَّ مِنْہُمْ لَفَرِیْقاً یَلْوُونَ أَلْسِنَتَہُم بِالْکِتَابِ لِتَحْسَبُوہُ مِنَ الْکِتَابِ وَمَا ہُوَ مِنَ الْکِتَابِ وَیَقُولُونَ ہُوَ مِنْ عِندِ اللّٰہِ وَمَا ہُوَ مِنْ عِندِ اللّٰہِ وَیَقُولُونَ عَلَی اللّٰہِ الْکَذِبَ وَہُمْ یَعْلَمُون﴿78﴾ آل عمران
اور ان میں سے ایک فرقہ، اپنی بولی کو الکتاب کے ساتھ اس طرح  ملاتا ہے کہ تم اُ س کو الکتاب میں شمار کرو جبکہ وہ الکتاب میں نہیں ہے  اور وہ کہتے ہیں کہ یہ اللہ کے نزدیک ہے، جبکہ وہ اللہ کے نزدیک نہیں اور وہ اللہ پر الکذب کہ رہے ہیں۔ اور وہ اِس(الکذب) کا علم رکھتے ہیں۔

 ٭۔  جب ہی توھادوا،  الاحبار(Doctors of Law)، ربانیوں اور رہبان  کی لکھی ہوئی کتابوں میں ”ریب“ ہے اسی لئے ہر نیا، ہادو، حبر، ربّانی اور راہب،(ڈرانے والا)، ماضی کے  ”ریب“  ٹھیک کرنے  کے لئے ایک ”الکتاب“ لکھ دیتا ہے اور دعوے سے کہتا ہے کہ یہ "کتاب اللہ" کے بعدسب سے صحیح کتاب ہے (اصح الکتاب بعد کتاب اللہ)، اس طرح اللہ کے کے دین میں ایک نئے فرقے اور  شریعت کا اضافہ ہو جاتا ہے-اور الدین مزید ناخالص ہو جاتا ہے ۔ 
إِلَّا الَّذِينَ تَابُوا وَأَصْلَحُوا وَاعْتَصَمُوا بِاللَّـهِ وَأَخْلَصُوا دِينَهُمْ لِلَّـهِ فَأُولَـٰئِكَ مَعَ الْمُؤْمِنِينَ وَسَوْفَ يُؤْتِ اللَّـهُ الْمُؤْمِنِينَ أَجْرً‌ا عَظِيمًا ﴿ 146﴾ النساء       
سوائے وہ لوگ جو تاب ہوئے اصلح کی اور اللہ سے اعتصام رہے   اور ان کے دین کو اللہ کے لئے خالص کرتے رہے ، پس وہ مومنین کے مع ہیں ، اور یقینا ً اللہ مؤمنین کو اجر عظیم دے گاجب کہ "کتاب اللہ" ہماری ساری کائنات ہے ۔ جس میں اللہ کے کلمات ، "کن"  ہو کر "فیکن " ہوتے جارہے ہیں ۔ 

اور اللہ کی نباء جو محمد الرسول اللہ نے ہمیں دی ہے:۔

شَرَعَ لَکُم مِّنَ الدِّیْنِ مَا وَصَّی بِہِ نُوحاً وَالَّذِیْ أَوْحَیْنَا إِلَیْکَ وَمَا وَصَّیْنَا بِہِ إِبْرَاہِیْمَ وَمُوسَی وَعِیْسَی أَنْ أَقِیْمُوا الدِّیْنَ وَلَا تَتَفَرَّقُوا فِیْہِ کَبُرَ عَلَی الْمُشْرِکِیْنَ مَا تَدْعُوہُمْ إِلَیْہِ اللَّہُ یَجْتَبِیْ إِلَیْہِ مَن یَشَاء ُ وَیَہْدِیْ إِلَیْہِ مَن یُنِیْب(13) الشورى
تمھارے لئے دین میں ”شرع“ جو ہم نے وصیت کی نوح کو اور وہ جو ہم نے وحی کی تیری طرف، اور جو ہم نے  اِس کو وصیت کیا، ابراہیم، اور موسیٰ اور عیسیٰ کو، یہ کہ وہ الدین قائم رکھیں اوروہ تفرقہ نہ کریں۔ منافقوں کے لئے (یہ وصیت)  کُبر (گراں)  ہے جس کی طرف تم اُن کو دعوت دیتے ہو۔ اللہ اپنی طرف اجتباء(توجہ) دلاتا ہے اپنی یشاء سے اور وہ اپنی طرف ھدایت کراتا ہے جس کا  نِیْب  (دھیان)  ہے۔

هُوَ الَّذِي أَرْ‌سَلَ رَ‌سُولَهُ بِالْهُدَىٰ وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَ‌هُ عَلَى الدِّينِ كُلِّهِ وَلَوْ كَرِ‌هَ الْمُشْرِ‌كُونَ ﴿33﴾ التوبة
 وہ، جس نے اپنے رسول کو ارسال کیا الھدی اور دین الحق کے ساتھ تاکہ وہ (رسول)  اُن کے لئے دین پر مکمل (کاملیت کے ساتھ)  ظاہر ہو،  خواہ  وہ (کاملیت) مشرکوں کے لئے کراہت ہو۔

إِنَّ الَّذِينَ فَرَّ‌قُوا دِينَهُمْ وَكَانُوا شِيَعًا لَّسْتَ مِنْهُمْ فِي شَيْءٍ ۚ إِنَّمَا أَمْرُ‌هُمْ إِلَى اللَّـهِ ثُمَّ يُنَبِّئُهُم بِمَا كَانُوا يَفْعَلُونَ ﴿159﴾ الأنعام
بے  شک وہ لوگ جنہوں نے اپنے دین میں فرقہ کیا اور وہ  شیعا ہو گئے ۔ اُن کا کسی شئے میں کچھ نہیں، بے شک اُن (شیعاؤں)کا امر اللہ پر ہے۔ پھر ہم انہیں(شیعاؤں)   اُن کے ہونے والے افعال کی خبر دیں گے۔

وَأَنزَلْنَا إِلَیْکَ الْکِتَابَ بِالْحَقَّ مُصَدَّقاً لَّمَا بَیْنَ یَدَیْہِ مِنَ الْکِتَابِ وَمُہَیْمِناً عَلَیْہِ فَاحْکُم بَیْنَہُم بِمَا أَنزَلَ اللّٰہُ وَلاَ تَتَّبِعْ أَہْوَاء ہُمْ عَمَّا جَاء کَ مِنَ الْحَقَّ لِکُلًّ جَعَلْنَا مِنکُمْ  شِرْعَۃً وَمِنْہَاجاً وَلَوْ شَاء  اللّٰہُ لَجَعَلَکُمْ أُمَّۃً وَاحِدَۃً وَلَکِن لَّیَبْلُوَکُمْ فِیْ مَا آتَاکُم فَاسْتَبِقُوا الخَیْرَاتِ إِلَی اللّٰہ مَرْجِعُکُمْ جَمِیْعاً فَیُنَبَّءُکُم بِمَا کُنتُمْ فِیْہِ تَخْتَلِفُونَ(48) المائدہ
اور ہم نے تجھ پر حق کے ساتھ (ایک)  الکتاب! نازل کی، تصدیق کرتی ہے الکتاب میں سے جو ہاتھوں میں موجود ہے۔ وہ اُس پر محافظ بھی ہے۔ پس حکم کر ان کے درمیان جو اللہ کی طرف سے نازل ہوا ہے تیرے پاس حق آنے کے بعد ان کی خواہشات کی اتباع نہ کر  تم میں ہر ایک کے لئے ہم نے”ایک شریعت اور ایک منھاج“ دی ہے  اور اگر اللہ چاہتا تو تمہیں ایک امت بنا دیتا لیکن جو اس نے تمھیں دیا آزمائش ہے تمھاری پس الخیرات کے کاموں میں سبقت لو تم سب اللہ کر طرف لوٹنے والے ہو پھر وہ تمھیں ان کی اطلاع دے گا جن میں تم اختلاف کرتے تھے ۔  

إِنَّ الَّذِیْنَ یَکْفُرُونَ بِاللّٰہِ وَرُسُلِہِ وَیُرِیْدُونَ أَن یُفَرِّقُواْ بَیْنَ اللّٰہِ وَرُسُلِہِ وَیْقُولُونَ نُؤْمِنُ بِبَعْضٍ وَنَکْفُرُ بِبَعْضٍ وَیُرِیْدُونَ أَن یَتَّخِذُواْ بَیْنَ ذَلِکَ سَبِیْلاً( 140) النساء
بے  شک وہ لوگ جو اللہ اور اُس کے رسولوں کا کفر کریں گے (کرتے ہیں) اور چاہیں گے (چاہتے ہیں)  کہ وہ اللہ اور اُس کے رسولوں میں (اپنی لکھائیوں یا اقوال سے)  فرق کریں اور وہ کہتے ہیں ہم بعض کا ایمان لاتے ہیں اور ہم بعض کا کفر کرتے ہیں اور وہی چاہیں گے (چاہتے ہیں) کہ وہ درمیانی رہ اختیار کریں۔

آمَنَ الرَّسُولُ بِمَا أُنزِلَ إِلَیْہِ مِن رَّبِّہِ وَالْمُؤْمِنُونَ کُلٌّ آمَنَ بِاللّٰہِ وَمَلآءِکَتِہِ وَکُتُبِہِ وَرُسُلِہِ لاَ نُفَرِّقُ بَیْنَ أَحَدٍ مِّن رُّسُلِہِ وَقَالُواْ سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا غُفْرَانَکَ رَبَّنَا وَإِلَیْکَ الْمَصِیْرُ(285) البقرۃ
ایمان لایا الرسول جو اُس کی طرف نازل ہوا اور المومنون، سب اللہ پر اور اُس کے ملائکہ پر اور اُس کی کتب پر اور اُس کے رسولوں پر اور وہ اُس کے رسولوں میں سے کسی کے درمیان فرق نہیں کرتے اور وہ کہتے ہیں ہم نے سنا اور ہم نے اطاعت کی، اے ہمارے ربّ  تو ہماری مغفرت کر اور تیر ی طرف الْمَصِیْر ہے۔

تَبْصِرَۃً وَذِکْرَی لِکُلِّ عَبْدٍ مُّنِیْبٍ (8) ق
  ہر ایک دھیان  دینے والے، عبد کے لئے، ایک تبصرہ اور میرا ذکر ہے

ذَلِکَ الْکِتَابُ لاَ رَیْبَ فِیْہِ ہُدًی لِّلْمُتَّقِیْنَ (2) البقرۃ
وہ ”الکتاب“  اُس میں کوئی ریب نہیں ۔  المتقین کی ہدایت کے لئے


- - -- -تمت بالخیر  ۔ ۔ ۔۔ ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭جاری ہے٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭ 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔