ہم نے ایک پوسٹ کو خوبصورت بنا کر فیس بُک پر ، ہنسی کی آڑ میں ، تعلیم در تعلیم کے لئے پوسٹ کیا :
تو ، نہایت ہی شدید قسم کا رد عمل پوسٹ پر اور اِن باکس میں پڑھنے اور دیکھنے کو ملا ۔ بوڑھا عمرانی تربیت یافتہ نوجوانوں کی خاندنی تربیت کی پرواہ نہیں کرتا ۔
نوجوان بزرگ ! آپ کو "
ختنہ " پر اعتراض ہے یا " پختون
" پر !
ویسے ! یہ پوسٹ وٹس ایپ پر مجھے میرے " پشتون" دوستوں ، یونٹ کے افسروں (بشول سیکنڈ لفٹین تا لیفٹننٹ جنرل) پسندیدگی کا انگوٹھا لیتی، اردو لُغت میں شامل ہوتی ہوئی محو گردش ہے ۔ کیوں کہ وہ " پختون " نہیں !
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
مجھے معلوم ہے کہ جو "پختون" ہیں وہ اِس پر مجھے
گالیاں نکالیں گے اور جو "پشتون " ہیں ، وہ کڑھیں گے ، کہ قومِ لوط کے
بھائیوں نے اُنہیں بھی مشکوک بنا دیا یوں وہ اپنے بچوں کو اِس فعل سے دور رہنے کا
مشورہ دیں گے تاکہ " پشتون " ہی رہیں اور "پختون" نہ کہلائیں
۔
مجھے اچھی طرح یاد ہے ، کہ میں اپنے ایک پٹھان دوست جو اپنی جوانی میں ، مکمل "پختون" تھا ، کو جب " لوطی " کہتا تو وہ مجھے گالیاں دیتا ، لیکن اپنے "قصصِ لواطت
" فخر سے سناتا ۔ آج کل وہ " تبلیغیوں " میں شامل ہے ، کیوں کہ
پٹھان ہے ، لہذا اُس کے چہرے پر ایک فُٹ داڑھی سے نور برستا ہے ۔
جو میرے خیال میں " نور " نہیں ، " نار " کی
جھلک ہے ۔ شاید ، اللہ یہ جھلک اُن کے چہروں سے قیامت کے دن نارِ جہنم کی شدت سے ،معدوم کر دے ، جو
جوانی میں ، ہم جنسیت ، لواطت ، یا "گےازم" پر شدت سے جمے رہے ۔
کیوں کہ اُن کے رسول نے اُنہیں بتایا ، کہ اللہ نے زنا کی سزا تو رکھی ہے لیکن " لونڈے بازی " کی سزا اللہ نے نہیں بتائی ، لہذا اُنہیں کھلی چھٹی ہے ، خوا ہ مسجد کی چھت ہی کیوں نہ ہو ، جہاں مُولوی بچوں کو مذہب سکھاتا ہے ۔ کیوں کہ مولوی بھی اِسی طرح تعلیم یافتہ ہوا ہے -
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
وَلُوطًا إِذْ قَالَ لِقَوْمِهِ
إِنَّكُمْ لَتَأْتُونَ الْفَاحِشَةَ مَا سَبَقَكُم بِهَا مِنْ أَحَدٍ مِّنَ الْعَالَمِينَ ﴿العنكبوت:
28﴾
اور لوط،جب اس نے اپنی (لونڈے باز ) قوم سے کہا: کیا تم الْفَاحِشَةَ
کرتے ہو
جسے تم سے پہلے الْعَالَمِينَ میں سے کسی نے نہیں کیا ؟
٭٭٭٭٭٭٭٭