٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
1-نذیر اوّل :
طَعَامِ الْمِسْكِينِ نہ کرنے والے کی خطا کے اُس کے لئے، حَمِيمٌ میں طَعَامٌ غِسْلِينٍ ہوگا ۔
طَعَامِ الْمِسْكِينِ نہ کرنے والے کی خطا کے اُس کے لئے، حَمِيمٌ میں طَعَامٌ غِسْلِينٍ ہوگا ۔
وَلَا يَحُضُّ عَلَى
طَعَامِ الْمِسْكِينِ [69:34]
طَعَامِ
الْمِسْكِينِ کے لئے وہ کوشش نہیں کرتا
رہتا ہے !
کیوں نہیں کرتے کوئی نہ کوئی وجہ تو ہو گی ؟
کیوں نہیں کرتے کوئی نہ کوئی وجہ تو ہو گی ؟
إِنَّهُ كَانَ لَا
يُؤْمِنُ بِاللَّهِ الْعَظِيمِ[69:33]
یقیناً وہ
جو ، اللَّهِ
الْعَظِيمِ ساتھ ایمان نہیں رکھتے !
فَلَيْسَ لَهُ
الْيَوْمَ هَاهُنَا حَمِيمٌ [69:35]
پس اُس کے لئے آج ہی
سے(اِس آیت کو پڑھنے کے
بعد) حَمِيمٌ ہے
وَلَا طَعَامٌ إِلَّا
مِنْ غِسْلِينٍ [69:36]
اور نہیں ہے اُس کا طَعَامٌسوائے غِسْلِينٍ کے ( غ س ل ۔ تَغْتَسِلُواْ ،
فَاغْسِلُواْ، مُغْتَسَلٌ )
لَّا يَأْكُلُهُ إِلَّا
الْخَاطِئُونَ [69:37]
نہیں وہ کھاتے رہتے
(غِسْلِينٍ) سوائے خطا کرنے والوں کے!
اللہ معاف کرنے نجانے
کون کون طیبطَعَامٌ کے بجائے غسلین بطور طعام کھا رہا ہے ؟
یقیناً وہ
جو، اللَّهِ الْعَظِيمِ ساتھ ایمان نہیں رکھتے
!
2-نذیرِ ثانی :
الْيَتِيمَ کو دھکا دے کر اپنے سے دور کرنے
والا اور طَعَامِ الْمِسْكِينِ نہ کرنے والے ، جتنی لمبی
داڑھی رکھ لے خود کو کتنا ہی پارسا جتلائے ، اللہ کا حکم ہے کہ اُسے کسی قسم کے شک
میں نہیں رہنا چاھئیے ، کیوں کہ وہ الدِّينِ سے كَذِّبُ کرتا رہتا ہے !
أَرَأَيْتَ الَّذِي
يُكَذِّبُ بِالدِّينِ ﴿107:1﴾
اپنے ارد گرد الدِّينِ سے كَذِّبُ کرتے رہنے والے کو
دیکھ !
پس وہ جس پرالْيَتِيمَ کی ذمہ داری ہے، دھکا دے
کر اُس اپنے (خاندان) سے دور کرتا ہے ۔
وَلَا يَحُضُّ عَلَىٰ
طَعَامِ الْمِسْكِينِ ﴿107:3﴾
طَعَامِ الْمِسْكِينِ کے لئے وہ کوشش نہیں کرتا
رہتا ہے !
فَوَيْلٌ
لِّلْمُصَلِّينَ ﴿107:4﴾
افسوس ہے ایسے مُصَلِّيوں پر !
کیوں کہ وہ الفحش اور
المنکر سے باز نہیں آتے (29:45)
الَّذِينَ هُمْ عَن
صَلَاتِهِمْ سَاهُونَ ﴿107:5﴾
الَّذِينَ هُمْ
يُرَاءُونَ ﴿107:6﴾
جو (صَلَاتِ وہ کر رہے
ہیں اپنے اپنے صنعت کئے ہوئے ذکر اللہ سے کرتے ہوئے ) وہ صرف دکھاوا کرتے ہیں ۔
وَيَمْنَعُونَ الْمَاعُونَ ﴿107:7﴾
وَيَمْنَعُونَ الْمَاعُونَ ﴿107:7﴾
وہ الْمَاعُونَ (الْيَتِيمَ
اور طَعَامِ الْمِسْكِينِ) سے لوگوں کو منع
کرتے رہتے ہیں ۔
يَسْأَلُونَ أَيَّانَ
يَوْمُ الدِّينِ ﴿51:12﴾
وہ( اللہ کی نذیر بتانے
والوں سے) پوچھتے ہیں ، یہ بتاؤ يَوْمُ الدِّينِکب ہے ؟
2-نذیرِ ثالث :
فَأَمَّا الْإِنسَانُ
إِذَا مَا ابْتَلَاهُ رَبُّهُ فَأَكْرَمَهُ وَنَعَّمَهُ فَيَقُولُ رَبِّي
أَكْرَمَنِ ﴿89:15﴾
پس یہ کہ جب تیرارَبُّ جب انسان پر ابْتَلَا کرتا ہے، پس اُسے (ابتلاء میں سے کامیابی سے نکلنے کے بعد ) اکرام اور انعام دیتا ہے ، پس وہ ( خوشی سے ) کہتا ہے ، میرے ربّ نے مجھ پر کرم کیا ۔
پس یہ کہ جب تیرارَبُّ جب انسان پر ابْتَلَا کرتا ہے، پس اُسے (ابتلاء میں سے کامیابی سے نکلنے کے بعد ) اکرام اور انعام دیتا ہے ، پس وہ ( خوشی سے ) کہتا ہے ، میرے ربّ نے مجھ پر کرم کیا ۔
وَأَمَّا إِذَا مَا
ابْتَلَاهُ فَقَدَرَ عَلَيْهِ رِزْقَهُ فَيَقُولُ رَبِّي أَهَانَنِ ﴿89:16﴾
جب اُسی ( انسان ) پر ابْتَلَا کرتا ہے، پس اُسے (ابتلاء میں سے کامیاب نہ ہونے پر ) اُس پر رزق کی قدر بنا دیتا ہے ، تو پس وہ (رنج سے ) کہتا ہے ، میرے ربّ نے( میرے رزق کی راشننگ کر کے ) میری توھین کر دی ۔
روح القدّس نے انسان پر آزمائش کے بعد توھین کی تفسیر محمدﷺ کو بتائی !
كَلَّا ۖ بَل لَّا تُكْرِمُونَ الْيَتِيمَ ﴿89:17﴾
جب اُسی ( انسان ) پر ابْتَلَا کرتا ہے، پس اُسے (ابتلاء میں سے کامیاب نہ ہونے پر ) اُس پر رزق کی قدر بنا دیتا ہے ، تو پس وہ (رنج سے ) کہتا ہے ، میرے ربّ نے( میرے رزق کی راشننگ کر کے ) میری توھین کر دی ۔
روح القدّس نے انسان پر آزمائش کے بعد توھین کی تفسیر محمدﷺ کو بتائی !
كَلَّا ۖ بَل لَّا تُكْرِمُونَ الْيَتِيمَ ﴿89:17﴾
ھرگز نہیں ، تم
الْيَتِيمَ کا اکرام نہیں کرتے ہو!
وَلَا تَحَاضُّونَ
عَلَىٰ طَعَامِ الْمِسْكِينِ ﴿89:18﴾
طَعَامِ الْمِسْكِينِ کے لئے تم کوشش نہیں کرتے !
وَتَأْكُلُونَ
التُّرَاثَ أَكْلًا لَّمًّا ﴿89:19﴾
اور تمہیں دی گئی ، التُّرَاثَ ( یتیموں اور مسکینوں کی وراثت) کو گنجائش سے زیادہ کھاجا ( اپنے اور اپنی اولاد کے لئے) بناتے ہو ؟
وَتُحِبُّونَ الْمَالَ حُبًّا جَمًّا ﴿89:20﴾
اور تمہیں دی گئی ، التُّرَاثَ ( یتیموں اور مسکینوں کی وراثت) کو گنجائش سے زیادہ کھاجا ( اپنے اور اپنی اولاد کے لئے) بناتے ہو ؟
وَتُحِبُّونَ الْمَالَ حُبًّا جَمًّا ﴿89:20﴾
اور تم دانہ دانہ ،
جمع کئے ہوئے سےالْمَالَ محبت کرتے ہو !
وہ جسالْيَتِيمَ کی ذمہ داری ہے، تمھیں دی گئی ، تم اُسے دھکا دے کر اُس اپنے (خاندان) سے دور کردیتے ہو ، لہذا ابتلاء میں سے کامیاب نہ ہو ئے ، تو اللہ نے تمھارے رزق کی مقدار کردی ، اب اِس قدر کئے ہوئے رزق میں الْيَتِيمَ کواپنے خاندان میں شامل کر لو ۔یقیناً تیرا رَبَّ تیرے الْمِرْصَادِ کے ساتھ ہے !
وہ جسالْيَتِيمَ کی ذمہ داری ہے، تمھیں دی گئی ، تم اُسے دھکا دے کر اُس اپنے (خاندان) سے دور کردیتے ہو ، لہذا ابتلاء میں سے کامیاب نہ ہو ئے ، تو اللہ نے تمھارے رزق کی مقدار کردی ، اب اِس قدر کئے ہوئے رزق میں الْيَتِيمَ کواپنے خاندان میں شامل کر لو ۔یقیناً تیرا رَبَّ تیرے الْمِرْصَادِ کے ساتھ ہے !
اِس ابْتَلَا سے کامیابی سے گذرنے کے
بعد اکرام اور انعام دے گا-
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں