"حضرت کوئی ایسا طریقہ بتائیے کہ میں اپنے بارے سب کچھ جان سکوں اور اُس کی اصلاح کر سکوں !"
مردِ دور اندیش درویش گہری سوچ میں ڈوب گیا ، کافی دیر بعد سر اٹھایا اپنی بے نور آنکھوں سے کہیں دور خلاء میں گھورتا رہا ۔ نوجوان کی طرف سر گھمایا ۔
"شادی شدہ ہو ؟ " مردِ درویش نے پوچھا
"جی حضرت " نوجوان نے جواب دیا ۔
"کام نہایت مشکل ہے مگر طریقہ آسان " مردِ درویش بولا ، " کر لو گے "
" جی حضرت بتایئے " نوجوان جذباتی انداز میں جلدی سے بولا ،
" ضرور کروں گا ،
ضرور کروں گا "
اور بزرگ کا ہاتھ پکڑلیا ۔
مردِ درویش گویا ہوا ،
" ایسا کرو ، گھر جاؤ "
"آپ بعد میں بتائیں گے ؟" نوجوان بولا ۔
" نہیں ، پگلے ، ابھی سنو !" مردِ درویش بولا
مردِ دور اندیش درویش گہری سوچ میں ڈوب گیا ، کافی دیر بعد سر اٹھایا اپنی بے نور آنکھوں سے کہیں دور خلاء میں گھورتا رہا ۔ نوجوان کی طرف سر گھمایا ۔
"شادی شدہ ہو ؟ " مردِ درویش نے پوچھا
"جی حضرت " نوجوان نے جواب دیا ۔
"کام نہایت مشکل ہے مگر طریقہ آسان " مردِ درویش بولا ، " کر لو گے "
" جی حضرت بتایئے " نوجوان جذباتی انداز میں جلدی سے بولا ،
" ضرور کروں گا ،
ضرور کروں گا "
اور بزرگ کا ہاتھ پکڑلیا ۔
مردِ درویش گویا ہوا ،
" ایسا کرو ، گھر جاؤ "
"آپ بعد میں بتائیں گے ؟" نوجوان بولا ۔
" نہیں ، پگلے ، ابھی سنو !" مردِ درویش بولا
،
،
،
،
،
،
،
" گھر جا کر اپنی بیوی کی ایک خامی اُسے بتاؤ ۔ وہ تمھاری تمام خامیاں بمع تمھارے خاندان بتا دے گی "
" گھر جا کر اپنی بیوی کی ایک خامی اُسے بتاؤ ۔ وہ تمھاری تمام خامیاں بمع تمھارے خاندان بتا دے گی "
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں