فیس بُک فرینڈ لِسٹ میں شامل ایک اچھی بھتیجی صبیحہ کیانی (زرینہ صمد)
جس نے اپریل 2019 میں فرینڈ ریکوئسٹ بھیجی ، جو بوڑھے نے، قبول کرکے جواباً یہ پوسٹ ڈالی
اُس کے بعد بھتیجی کی، چبھتی ، سوالیہ ، بیانیہ ، ذہانیہ ،جھنجھلاپا اور گنڈاسا قسم کی پوسٹ میری وال پر نظر آنے لگیں ۔
کل صبیحہ کیانی (زرینہ صمد) کی ایک پوسٹ پر، اُن کے فرینڈز کے کمنٹس ، تحت الشعور سے شعور میں لے آئے ۔
اُس کے بعد بھتیجی کی، چبھتی ، سوالیہ ، بیانیہ ، ذہانیہ ،جھنجھلاپا اور گنڈاسا قسم کی پوسٹ میری وال پر نظر آنے لگیں ۔
کل صبیحہ کیانی (زرینہ صمد) کی ایک پوسٹ پر، اُن کے فرینڈز کے کمنٹس ، تحت الشعور سے شعور میں لے آئے ۔
میرے خیال میں ،
پاکستان ملٹری اکیڈمی میں ، گریجوئشن کرتے ہوئے ، انگلش کے مضامین میں ایک مضمون نثر (prose) کابھی تھا ۔ جِس میں رومانس کا ایک مضمون کھلی کھڑکی (“The Open Window) بھی تھا ۔اور مجھے یاد اِس لئے ہے کہ ہمارے انگلش کے استاد میجر تصدّق نے پڑھنے کی ذمہ داری مجھ پر ڈالی ۔ آپ بھی یہ کہانی پڑھیں، میں نے انگلش سے اپنے الفاظ میں ترجمہ کیا ہے اور پھر آخر میں وڈیو دیکھیں ۔ شکریہ
" رومانس، ایک جملے میں پیدا کرنا صبیحہ کیانی کی خصوصیت ہے "
انسانی
معلومات جب ماضی کے اُفق پر ، ذہن کی گہرائیوں میں ڈوب جاتی ہیں ، تو ہوا
کے دوش پر اُڑتا ہوا ایک لفظ ، اُن یادوں کو دوبارہ تحت الشعور سے شعور میں
لے آتا ہے ۔
انسانی شخصیت ، شعور اور تحت الشعور میں جمع یاداشت کااظہار ہے ۔
پڑھیں: انسانی شخصیت کی تعمیر !
پاکستان ملٹری اکیڈمی میں ، گریجوئشن کرتے ہوئے ، انگلش کے مضامین میں ایک مضمون نثر (prose) کابھی تھا ۔ جِس میں رومانس کا ایک مضمون کھلی کھڑکی (“The Open Window) بھی تھا ۔اور مجھے یاد اِس لئے ہے کہ ہمارے انگلش کے استاد میجر تصدّق نے پڑھنے کی ذمہ داری مجھ پر ڈالی ۔ آپ بھی یہ کہانی پڑھیں، میں نے انگلش سے اپنے الفاظ میں ترجمہ کیا ہے اور پھر آخر میں وڈیو دیکھیں ۔ شکریہ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں