Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

اتوار، 1 دسمبر، 2019

بغیر عینک دنیا خوبصورت




بڑھیا  کچھ پڑھ رہی تھی  موبائل پر آئی ہوئی  یہ تصویر ۔ اُس کی طرف بڑھاتے ہوئے کہا یہ دیکھو :
"پوچھا یہ کیا ہے ؟"
"ایک تصویر ہے" ، بوڑھے نےکہا : موبائل پر ابھی کسی دوست نے بھیجی ہے ۔
بڑھیا  بولی ، " شائد کسی   نے لاش کو ڈراؤنا روپ دیا ہے  " اور موبائل رکھ دیا ۔
بوڑھے نے کہا ،: بھئی عینک  اتار کر  دیکھو !"
بڑھیا نے عینک اتاری  دیکھا اور 
  مسکراتے  ہوئے بولی ،
"میں سوچتی تھی کہ عینک کے بغیر ، آج کل آپ،  نوجوان  کیوں نظر آتے ہو ؟
 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔