Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

پیر، 9 دسمبر، 2019

یوتھیاپائی ۔ ہٹ دھرمی ۔ ملک بھی لیک کر گیا

ایک بہت ہی  معلومات رکھنے والے دوست نے پورے یقین کے ساتھ ، یہ   مضمون وٹس ایپ پر فارورڈ  کیا ۔جِس کو شائد اُس نےبھی  نہیں پڑھا  ۔ یوتھیوں میں ایک یہ اچھی بات ہے کہ وہ افواہوں پر اپنی عقل سے غور نہیں کرتے اور پھر شرمندہ بھی نہیں ہوتے ، اُس ملازم کی طرح ڈھٹائی سے  ڈٹ جاتے ہیں کہ جس سے گلاس ٹوٹ جائے تو وہ ماننے سے انکار کر دیتا ہے کہ گلاس اُس سے ٹوٹا ہے ۔
اچھا چلیں چھوڑیں اور   ناقدانہ   سوالات کی روشنی میں ۔ پڑھیں:

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
LINK THE FOLLOWING STORY WITH NEWS OF RECOVERY OF RS 7 TRILION AND IT MAY FALL IN PLACE
یوتھیا نیوز-1 :   فروری 2016 میں پانامہ لیکس کے آنے سے کچھ عرصہ قبل شریف خاندان کو بذریعہ عمر  چیمہ و ذاتی سورس پتہ چل گیا تھا کہ موجودہ متنازعہ فلیٹ پانامہ میں آ چکا ہے۔
   فروری 2015 میں پانامہ پیپرز  جرمن جرنلسٹ کو ای میل کئے گئے ۔پہلی سٹوری اپریل 2016 کو اخباروں کی زینت بنی۔  عمر چیمہ نے  " سرکاری و غیر سرکاری دستاویز کی مدد سے انویسٹی گیشن  جرنلزم   " فروری 2012 میں شروع کی ۔

وڈیو دیکھیں : پانامہ لیکس 
  صحافیوں نے پانامہ  کیسے لیک کی ؟

یوتھیا نیوز-2  :  پاکستان میں انکی اپنی حکومت تھی کوئی خوف نہیں تھا ، اصل خوف برطانوی قانون کا تھا۔  برطانوی قانون کو اِس سے غرض نہیں کہ جائداد خریدنے کے لئے رقم کہاں سے آئی ، بس وہ یہ دیکھتے ہیں کہ برطانیہ کو ٹیکس دیا یا نہیں ۔کچھ ٹیکس چوروں نے برطانیہ سے ٹیکس بچانے کے لئے  " نیازی سروسز " بنائی ۔جِس پر یوتھیوں کو فخر ہے ۔

یوتھیا نیوز-3 :  اگر برطانیہ میں تحقیقات ہوئیں تو پرابلم کھڑا ہو جائے  گا ، منی ٹریل نہیں ہے ۔ کھربوں پاؤنڈز کا کاروبار جائے  گا ۔ ۔ ۔ فلیٹ بیچو ۔
فلیٹ بیچنے اور پاکستان میں جائداد خریدنے کا بہتری طریقہ نیازی سروسز  کے وکیل یا مالک بتا سکتے ہیں ۔ کہ فلیٹ   بک جائے، اُس کی رقوم پاکستان لا کر جائداد خریدی جائے ۔ پھر فلیٹ بھی  پاس  رہے اور  جائداد  بھی ۔ 

یوتھیا نیوز-4 :-نواز شریف نے ملک ریاض کو بلیک میل کیا ، پاکستان میں کوڑی کوڑی کو محتاج کر دیں گے۔
یوتھیوں کے اُن داتا  ، ملک ریاض نے پاکستانی عوام کو دھوکا دے کر اور اہم عہدوں پر افراد کو رشوت دے کر بحریہ ٹاؤن کی جائداد بنائی ۔ وہ سب پاکستانیوں کے علم  میں ہے سوائے یوتھیوں کے ، اُسے کون کوڑی کوڑی کو محتاج کرسکتا ہے ؟  
مزید پڑھیں :  ملک ریاض بحریہ ٹاؤن: کا طریقۂ واردات!

 یوتھیا نیوز-5 :-جاؤ فلیٹ خریدو ، ہر طرح کا انتظام ہم کریں گے ، مجبور ہوکر ملک ریاض نے پانامہ لیکس سے تین ہفتے پہلے فلیٹ خرید لیا ۔ یوتھیا نیوز-6 : ملک ریاض کا برطانیہ میں اربوں پاؤنڈز کا کاروبار ہے ۔ ۔ ۔ اس وقت شریف خاندان جلد بازی میں تھا اور ملک ریاض بلیک میل ہو رہا تھا ۔
ملک ریاض نے برطانیہ  میں اربوں کیسے بنائے ؟ اپنے عمر چیمہ ،سمیت سارے صحافیوں کو چُپ لگ گئی ہے ، رہے یوتھیئے  !  تو  اُن کی  ، بقول اُن کے ۔ 

 یوتھیا نیوز-7 : مت ماری گئی ، برطانوی ایجنسیز/ قانون  کے ریڈار پر اتنی بڑی پراپرٹی کی خرید و فروخت آ گئی ۔ ۔ ۔ 
لہذا ، اپنے ملک ریاض کے اکاونٹ ، جائدادیں  اور اربوں پاونڈ کا کاروبار   فریز ہو ا!
یوتھیا نیوز-8 :پیسہ کہاں سے آیا ؟ تحقیقات شروع ہوئیں ، 2018 میں بات NCA  ، تک پہنچی ، تحقیقات کے دوران حسن نواز کو بھی بلایا گیا ۔  ملک  ریاض کے اکاؤنٹس فریز ہو گئے ، ملک ریاض نے بیرسٹر شہزاد اکبر کو ساری بات بتائی ،
NCA  ،  نیشنل کرائم ایجنسی ۔  برطانیہ

 یوتھیا نیوز-9 :میں (ملک ریاض)   بلیک میل ہوا ہوں ، تمہیں اُن کی مزید پراپرٹیز ، خفیہ بینک اکاؤنٹس ، جرائم کے اس قسم کے ثبوت فراہم کروں گا جو تم ساری عمر لگے رہو نہیں ڈھونڈ سکو گے ، مجھے میرا پیسہ پاکستان میں چاہئے ۔ ۔ ۔  یوتھیا نیوز-10 :ابھی تو ١٩٠ ملین پاؤنڈز پاکستان کو ملے ہیں ، یہ کچھ بھی نہیں ۔یوتھیا نیوز-11 : ایک فلیٹ چھوڑو یہاں تو 21 پراپرٹیز ، ڈی ایف آئی ڈی ، زلزلہ زدگان کا پیسہ اور مزید کی جائیدادیں سامنے آ گئیں ۔ ۔ ۔ ان کی ساری پراپرٹی برطانیہ میں ضبط ہونے جا رہی ہے ۔

NCA  ، نیشنل کالج آف   (یوتھیاپا ) آرٹ ،   کا بیان ۔

 یوتھیا نیوز-12 : ملک ریاض نے پلی بار گین کی ہے ، برطانیہ کے ساتھ ، اپنے سے بڑے مجرم کو پھنسا دیا ہے ، نشان دہی کر دی ہے ۔ آنے والے دنوں میں بہت بڑی سٹوری سامنے آنے والی ہے ۔ یہ برطانیہ میں بھی رسوا ہوں گے اور پاکستان میں بھی ۔ ۔ ۔
یقیناً پلی بارگین مجرم اپنا باقی پیسہ بچانے کے لئے کرتے ہیں ۔ بھاگتے چور کی   لنگوٹی سہی 

 یوتھیا نیوز-13 : پاکستان اور برطانیہ کو جو ثبوت مل چکے ہیں۔  NCA پھر کارروائی کرے گا لوٹا پیسہ پاکستان کو ملے گا ، جسے یہ ڈیل کا نام دیں گے ، حقائق برطانوی اخباروں سے پتہ چلیں گے ،
یقیناً ، چارٹرڈ جہاز پر دُبئی اور لندن بھیجا گیا پیسہ پاکستان کو ہی ملے گا ، تو کیا باجیاں پھر سلائی مشین بیچیں گی ؟

 یوتھیا نیوز-14 :شہباز شریف کے چیخنے  کی اصل وجہ یہ ہے ۔ ۔ ۔ یہ برطانیہ میں پلی بار گین کریں گے ، پلی بار گین چور کرتا ہے ۔ ۔ ۔
 یقیناً پلی بارگین ، چور کرتا ہے ،  کیا 50 روپے کا پلی بار گین چوری کا حصہ ہے ؟؟

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔