Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

پیر، 28 دسمبر، 2020

قائدِ اعظم کی حیات ایک نظر میں

  قائدِ اعظم کی حیات ایک نظر میں

پردادا: میگھ جی
دادا: پونجا بھائی
والد: جناح پونجا
والدہ: مٹھی/شیریں بائی
پیدائش: 25 دسمبر 1876 اتوار
جائے پیدائش: کراچی (کھارادر)
تعداد بہن بھائی: 4بہنیں +2بھائی(محمد علی سب سے بڑے)
عقیقہ: پانیلی درگاہ پہ 5 ماہ کی عمر میں کیا
میٹرک: 1892سندھ مدرسۃ لاسلام(16سال کی عمر میں)
بیرسٹر: 1896لندن(20 سال کی عمر میں)
پاسپورٹ کا اجراء: 4 جولائی1936
پاسپورٹ نمبر: 400878
 ازدواجی زندگی
پارسی مذہب کے امیر ماں باپ کی بیٹی سے ہوئی
مریم کی پیدائش: 20 فروری 1900
قبولِ اسلام: 18 اپریل 1918 جمعرات
(رتی قبولِ اسلام کر کے خاندان اور ساری جائیداد جناح کی خاطر در کر دی)
شادی: 19 اپریل 1918 جمعہ
(رتی مریم سے مریم جناح ہوئیں)
نکاح خوان: مولانا نظام احمد نقشبندی
نکاح نامہ: فارسی زبان میں لکھا
نکاح رجسٹرار: مولانا حسن نجفی
مقامِ نکاح: ساؤتھ کورٹ ماؤنٹ بمبئ
حق مہر: 1000 روپے
گفٹ: 125000 روپے
گواہ مریم: حاجی شیخ ابو القاسم نجفی
گواہ جناح: راجہ محمد علی خان
انگوٹھی برائے مریم جناح: راجہ محمد علی خان نے ہیرے کی انگوٹھی تحفے میں دی
گھریلو ملازم جناح: وسن
بیٹی کی پیدائش: 14 اگست 1919
بیٹی کا نام: دینا جناح
وفات مریم جناح: 20 فروری 1929 (بوجہ کینسر)
تدفین: 22 فروری 1929
قبرستان: آرام باغ بمبئ
کانگرس میں شمولیت: 1906
مسلم لیگ میں شمولیت: 1913
کانگرس سے علیحدگی: 1920
مسلم لیگ کا نعرہ:
"مسلم ہے تو مسلم لیگ میں آ"
1938 سے محمد علی جناح بیمار رہنے لگے
سب سے پہلے مولانا مظہرالدین نے جناح کو قائدِ اعظم کا لقب دیا
1940 کو قراردادِ پاکستان منظور ہوئی اس میں قائدِ اعظم نے 1 گھنٹہ 40 منٹ خطاب کیا
لاکھوں قربانیوں کے بعد قائدِاعظم اور دیگر رہنماؤں کی ان تھک محنت کے نتیجے میں 27 رمضان بمطابق 14 اگست 1947 براز جمعہ پاکستان دنیا کے نقشے پر ابھرا
جھنڈا سلائی: امیر الدین قدوائی
اسبلی میں منظوری: 11 اگست 1947
پہلی پرچم کشائی:14-13 اگست کی درمیانی شب 12 بجے
گورنر جنرل: 15 اگست 1947
حلف برداری: چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ
قرانِ مجید انگلش ترجمہ زیرِ مطالعہ رکھتے سورۃ الفیل کثرت سے مطالعہ کرتے
بیماری کی وجوہات:
1-وقت پہ کھانا نہ کھانا
2-کثرتِ سیگریٹ نوشی
3-جلسے جلوس کی کثرت
ڈاکٹرز:
1-کرنل الٰہی بخش
2-ڈاکٹر ریاض علی شاہ
3-ڈاکٹر ایس-ایس عالم
بیماری کی تشخیص: پیلوریسی
قد: 5 فٹ 10.5 انچ
وزن: صرف 70 پاؤنڈ رِہ گیا تھا
حلوہ پوری نہایت پسند تھی
سیگریٹ: سُگار+ کارواں
قائد اعظم کے آخری الفاظ:
آئین.... میں اسے جلدی.... مکمل کروں گا.... مہاجرین.... انہیں ممکن.... امداد دیجئے.... پالستان....
(پھر فاطمہ جناح کو اشارہ کر کے اپنے پاس بلایا اور کہا)
فاطی.... خدا حافظ.... لاالٰہ الاللّٰہ محمدالرسولاللّٰہ
وفات: 11 ستمبر 1948 ہفتہ رات 10:25 کراچی
جنازہ: 12 ستمبر 1948 اتوار دوپہر 2:30
جنازہ و تدفین: پرانی نمائش گاہ
قبر کی کھدائی: یوسف ہارون اور ساتھی
نمازِ جنازہ: مولانا شبیر احمد عثمانی
کل عمر: 71 سال 8 ماہ 4 دن
پاکستان بننے کے بعد 1 سال 27 دن زندہ رہے
جنازے میں شرکاء: 5 لاکھ سے زائد.

ہو اگر خود نگرو خود گرو خود گیر خودی
یہ بھی ممکن ہے کہ تو موت سے بھی مر نہ سکے

بشکریہ :۔رفیق وسان ۔میرپورخاص 

٭٭٭٭٭٭٭٭

 حوالہ کتاب:
رہبرِ ملت: قائد اعظم محمد علی جناح
مصنف:
پروفیسر ڈاکٹر ایم اے صوفی

٭٭٭٭٭٭٭٭

٭۔ پاکستان کے بنیادی نعرے ۔

٭- قائد اعظم کی پیدائش 25 یا 26 دسمبر


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔