کل 14 مارچ کو چم چم کی سالگرہ تھی ، ماں ایڈوانس سالگرہ 13 تاریخ کو منا کر ، آڈٹ پر پشاور چلی گئی ، باپ دبئی میں بزنس ٹور پر تھا ۔
ساڑھے تین بجے ، جب چم چم سکول سئ آئی تو کہنے لگی ،
آوا آ آج میری برتھ ڈے ہے ، کیک منگوایا ،
میں نے کہا کہ گلاف کھیل کر واپس آتے ہوئے کیک لاؤں گا ،
کھیل ختم ہونے سے دس منٹ قبل سخت بارش شروع ہو گئی ہم چاروں دوست بھیگ گئے ۔
مہں سیدھا گھر آیا چم نے پوچھا ،
آوا کیک لائے ،
میں کے کہا ، میں بارش میں بھی گیا ہوں ، نہا کر کپڑے تبدیل کروں ۔ پھر چلتے ہیں ۔
چھوٹی کپتان بیٹی کو کہا ، جاؤ کیک لے آؤ ، اُس نے انکار کردیا ، کہ طبیعت پولن کی وجہ سے خراب ہے ۔
میں سخت تھکا ہوا تھا ، خیر نہا کر کپڑے تبدیل کر کے ، چم چم کو ساتھ لے کر اُس کی پسند کا کیک لینے گئے 7 بجے رات کا وقت تھا ۔ کیک لے کر واپس آئے ، تو بڑھیا نے بتایا ، کہ چم چم کے بابا ، دُبئی سے واپس آرہے ہیں وہ 9 بجے تک پہنچ جائیں گے پھر کیک کاٹ لیتے ہیں ۔
چم چم کی پھوپی بھی ، آفس سے یہاں آگئی تھی ، اُس نے چم چم کو بتایا کہ چاچو بھی آرہے ہیں وہ ایک سرپرائز گفٹ لا رہے ہیں ۔
چم چم ، چاچو کا انتظار کرنے لگی ۔ 9 بجے میں نے تو زبردستی کھانا کھا لیا ، کھانا لگا ، تو پھوپی نے بھی کھا لیا ،
بڑھیا کہنے لگی میں ، داماد اور اسد (چاچو) کے ساتھ کھانا کھاؤں گی ،
ساڑھے دس بجے ، چم چم کے بابا اور چاچو آئے ۔ چم چم کب کی سو چکی تھی ۔
بابا نے اُسے پیار کیا ، لاونج سے اٹھا کر نانو کے بیڈ پر ڈالا ۔ بڑھیا نے داماد کو بولا ،
" اسے اٹھا کر کیک کٹوا کر پھر سلا دیتے ہیں ، یہ آپ کا اور چاچو کا انتظار کر رہی تھی ، اِنہوں نے بہت کہا کہ کیک کاٹ لو مگر اُس نے کہا کہ چاچو سرپرائز لا رہے ہیں ، شاید بابا آرہے ہیں میں تب کیک کاٹوں گی "
داماد نے ایک جملہ کہا ،
" آنٹی ، کل کیک کاٹ لیا تھا نا !ہو گئی سالگرہ"
بس یہ جملہ مجھے اداس کر گیا ۔
بابا نے اُسے پیار کیا ، لاونج سے اٹھا کر نانو کے بیڈ پر ڈالا ۔ بڑھیا نے داماد کو بولا ،
" اسے اٹھا کر کیک کٹوا کر پھر سلا دیتے ہیں ، یہ آپ کا اور چاچو کا انتظار کر رہی تھی ، اِنہوں نے بہت کہا کہ کیک کاٹ لو مگر اُس نے کہا کہ چاچو سرپرائز لا رہے ہیں ، شاید بابا آرہے ہیں میں تب کیک کاٹوں گی "
داماد نے ایک جملہ کہا ،
" آنٹی ، کل کیک کاٹ لیا تھا نا !ہو گئی سالگرہ"
بس یہ جملہ مجھے اداس کر گیا ۔
داماد ، کیوں کہ تھکا ہوتھا ، وہ، چاچو اور بوبو اپنے والدین کے گھر چلے گئے ۔
صبح سکول جانے کے لئے چم چم اٹھی ، نانو پر غصے ہوئی " رات کو بابا آئے ، مجھے کیوں نہیں اٹھایا "
بابا کے لائے ہوئے کھلونے دیکھ کے بہل گئی اور سکول چلی گئی ۔
کیک ، فریج میں پڑا ہے !
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
میری " گولڈن پیرا ونگ " ھیروئین نے آج صبح (16 مارچ ) سکول جاتے ہوئے ، اپنا کیک کاٹا ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں