روح القدّس نے مُحَمَّد رَّسُولَ اللَّـهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ کو اللہ کی طرف سے انسانی خامیاں بتائیں :
خامی - 1: ضعیف ہے !
خامی - 1: ضعیف ہے !
خامی - 2: لالچی !
إِنَّ الْإِنسَانَ خُلِقَ هَلُوعًا (70:19)
خامی - 3: بے جا بحث کرنے والا !
أَوَلَمْ يَرَ الْإِنسَانُ أَنَّا خَلَقْنَاهُ مِن نُّطْفَةٍ فَإِذَا هُوَ خَصِيمٌ مُّبِينٌ ﴿36:77﴾
إِنَّا أَنزَلْنَا إِلَيْكَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ لِتَحْكُمَ بَيْنَ النَّاسِ بِمَا أَرَاكَ اللَّـهُ ۚ وَلَا تَكُن لِّلْخَائِنِينَ خَصِيمًا ﴿4:105﴾
خامی - 4: عجلت پسند!
وَيَدْعُ الْإِنسَانُ بِالشَّرِّ دُعَاءَهُ بِالْخَيْرِ وَكَانَ الْإِنسَانُ عَجُولاً [17:11]
خامی - 5:تنگ دست !
قُل لَّوْ أَنتُمْ تَمْلِكُونَ خَزَآئِنَ رَحْمَةِ رَبِّي إِذًا لَّأَمْسَكْتُمْ خَشْيَةَ الْإِنفَاقِ وَكَانَ الإنسَانُ قَتُورًا [17:100]
خامی - 6: فجور پسند !
بَلْ يُرِيدُ الْإِنسَانُ لِيَفْجُرَ أَمَامَهُ [75:5]
خامی - 7: کُفرکرنے والا !
قُتِلَ الْإِنسَانُ مَا أَكْفَرَهُ [80:17]
إِنَّ الْإِنسَانَ خُلِقَ هَلُوعًا (70:19)
خامی - 3: بے جا بحث کرنے والا !
أَوَلَمْ يَرَ الْإِنسَانُ أَنَّا خَلَقْنَاهُ مِن نُّطْفَةٍ فَإِذَا هُوَ خَصِيمٌ مُّبِينٌ ﴿36:77﴾
إِنَّا أَنزَلْنَا إِلَيْكَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ لِتَحْكُمَ بَيْنَ النَّاسِ بِمَا أَرَاكَ اللَّـهُ ۚ وَلَا تَكُن لِّلْخَائِنِينَ خَصِيمًا ﴿4:105﴾
خامی - 4: عجلت پسند!
وَيَدْعُ الْإِنسَانُ بِالشَّرِّ دُعَاءَهُ بِالْخَيْرِ وَكَانَ الْإِنسَانُ عَجُولاً [17:11]
خامی - 5:تنگ دست !
قُل لَّوْ أَنتُمْ تَمْلِكُونَ خَزَآئِنَ رَحْمَةِ رَبِّي إِذًا لَّأَمْسَكْتُمْ خَشْيَةَ الْإِنفَاقِ وَكَانَ الإنسَانُ قَتُورًا [17:100]
خامی - 6: فجور پسند !
بَلْ يُرِيدُ الْإِنسَانُ لِيَفْجُرَ أَمَامَهُ [75:5]
خامی - 7: کُفرکرنے والا !
قُتِلَ الْإِنسَانُ مَا أَكْفَرَهُ [80:17]
سوال پیدا ہوتا ہے کہ :
کیا بالا خامیاں انسان کی جبلّت (ڈی این اے ) میں روزِ ازل سے ہیں ، یا خودبخود انسانی معاشرت کی وجہ سے پیدا ہوگئیں اور جبلّت میں پیوست ہو گئیں ۔
اگر اللہ کی آیت پر تدبّر کیا جائے -
تو روح القدّس نے محمدﷺ کو اللہ کی طرف سے بشر کے ہر طرح سے مکمل ہونے کے بعد ، اللہ کی روح نفخ کرنے کی نباء الغیب بتائی :
وَإِذْ قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلَائِكَةِ إِنِّي خَالِقٌ بَشَرًا مِّن صَلْصَالٍ مِّنْ حَمَإٍ مَّسْنُونٍ ﴿15:28﴾
فَإِذَا سَوَّيْتُهُ وَنَفَخْتُ فِيهِ مِن رُّوحِي فَقَعُوا لَهُ سَاجِدِينَ ﴿15:29﴾
فَسَجَدَ الْمَلَائِكَةُ كُلُّهُمْ أَجْمَعُونَ ﴿15:30﴾
إِلَّا إِبْلِيسَ أَبَىٰ أَن يَكُونَ مَعَ السَّاجِدِينَ ﴿15:31﴾
تخلیق ہونے والے بشر پر لگائی جانے والی ایک قدغن نے، اُس میں انسان میں خامیوں کی پیدائش کر دی ۔
قدغن:
وَقُلْنَا يَا آدَمُ اسْكُنْ أَنتَ وَزَوْجُكَ الْجَنَّةَ وَكُلَا مِنْهَا رَغَدًا حَيْثُ شِئْتُمَا وَلَا تَقْرَبَا هَـٰذِهِ الشَّجَرَةَ فَتَكُونَا مِنَ الظَّالِمِينَ ﴿2:35﴾
انسان کا جنم ہوتے ہی اُس میں بھولنے کے مرض نے بالا خامیاں در خامیاں پیدا کرنا شروع کر دیں، اور اُس کا عزمِ عہد ، اللہ سےکمزور پڑجاتا ہے :
وَلَقَدْ عَهِدْنَا إِلَىٰ آدَمَ مِن قَبْلُ فَنَسِيَ وَلَمْ نَجِدْ لَهُ عَزْمًا ﴿20:115﴾
انسان کی خامیوں کی بنیادی وجہ ، انسانی معاشرے اور معاشرت کا پھیلاؤ ہے ۔
فَأَزَلَّهُمَا الشَّيْطَانُ عَنْهَا فَأَخْرَجَهُمَا مِمَّا كَانَا فِيهِ وَقُلْنَا اهْبِطُوا بَعْضُكُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ وَلَكُمْ فِي الْأَرْضِ مُسْتَقَرٌّ وَمَتَاعٌ إِلَىٰ حِينٍ ﴿2:36﴾
انسانی بے جاہ طاقت و قوت کا غرور !
فَوَسْوَسَ لَهُمَا الشَّيْطَانُ لِيُبْدِيَ لَهُمَا مَا وُورِيَ عَنْهُمَا مِن سَوْءَاتِهِمَا وَقَالَ مَا نَهَاكُمَا رَبُّكُمَا عَنْ هَـذِهِ الشَّجَرَةِ إِلاَّ أَن تَكُونَا مَلَكَيْنِ أَوْ تَكُونَا مِنَ الْخَالِدِينَ [7:20]
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ مِنْ أَزْوَاجِكُمْ وَأَوْلَادِكُمْ عَدُوًّا لَّكُمْ فَاحْذَرُوهُمْ ۚ وَإِن تَعْفُوا وَتَصْفَحُوا وَتَغْفِرُوا فَإِنَّ اللَّـهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴿64:14﴾
إِنَّمَا أَمْوَالُكُمْ وَأَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ ۚ وَاللَّـهُ عِندَهُ أَجْرٌ عَظِيمٌ ﴿64:15﴾
يَعِدُهُمْ وَيُمَنِّيهِمْ ۖ وَمَا يَعِدُهُمُ الشَّيْطَانُ إِلَّا غُرُورًا ﴿4:120﴾
کیا بالا خامیاں انسان کی جبلّت (ڈی این اے ) میں روزِ ازل سے ہیں ، یا خودبخود انسانی معاشرت کی وجہ سے پیدا ہوگئیں اور جبلّت میں پیوست ہو گئیں ۔
اگر اللہ کی آیت پر تدبّر کیا جائے -
تو روح القدّس نے محمدﷺ کو اللہ کی طرف سے بشر کے ہر طرح سے مکمل ہونے کے بعد ، اللہ کی روح نفخ کرنے کی نباء الغیب بتائی :
وَإِذْ قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلَائِكَةِ إِنِّي خَالِقٌ بَشَرًا مِّن صَلْصَالٍ مِّنْ حَمَإٍ مَّسْنُونٍ ﴿15:28﴾
فَإِذَا سَوَّيْتُهُ وَنَفَخْتُ فِيهِ مِن رُّوحِي فَقَعُوا لَهُ سَاجِدِينَ ﴿15:29﴾
فَسَجَدَ الْمَلَائِكَةُ كُلُّهُمْ أَجْمَعُونَ ﴿15:30﴾
إِلَّا إِبْلِيسَ أَبَىٰ أَن يَكُونَ مَعَ السَّاجِدِينَ ﴿15:31﴾
تخلیق ہونے والے بشر پر لگائی جانے والی ایک قدغن نے، اُس میں انسان میں خامیوں کی پیدائش کر دی ۔
قدغن:
وَقُلْنَا يَا آدَمُ اسْكُنْ أَنتَ وَزَوْجُكَ الْجَنَّةَ وَكُلَا مِنْهَا رَغَدًا حَيْثُ شِئْتُمَا وَلَا تَقْرَبَا هَـٰذِهِ الشَّجَرَةَ فَتَكُونَا مِنَ الظَّالِمِينَ ﴿2:35﴾
انسان کا جنم ہوتے ہی اُس میں بھولنے کے مرض نے بالا خامیاں در خامیاں پیدا کرنا شروع کر دیں، اور اُس کا عزمِ عہد ، اللہ سےکمزور پڑجاتا ہے :
وَلَقَدْ عَهِدْنَا إِلَىٰ آدَمَ مِن قَبْلُ فَنَسِيَ وَلَمْ نَجِدْ لَهُ عَزْمًا ﴿20:115﴾
انسان کی خامیوں کی بنیادی وجہ ، انسانی معاشرے اور معاشرت کا پھیلاؤ ہے ۔
فَأَزَلَّهُمَا الشَّيْطَانُ عَنْهَا فَأَخْرَجَهُمَا مِمَّا كَانَا فِيهِ وَقُلْنَا اهْبِطُوا بَعْضُكُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ وَلَكُمْ فِي الْأَرْضِ مُسْتَقَرٌّ وَمَتَاعٌ إِلَىٰ حِينٍ ﴿2:36﴾
انسانی بے جاہ طاقت و قوت کا غرور !
فَوَسْوَسَ لَهُمَا الشَّيْطَانُ لِيُبْدِيَ لَهُمَا مَا وُورِيَ عَنْهُمَا مِن سَوْءَاتِهِمَا وَقَالَ مَا نَهَاكُمَا رَبُّكُمَا عَنْ هَـذِهِ الشَّجَرَةِ إِلاَّ أَن تَكُونَا مَلَكَيْنِ أَوْ تَكُونَا مِنَ الْخَالِدِينَ [7:20]
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ مِنْ أَزْوَاجِكُمْ وَأَوْلَادِكُمْ عَدُوًّا لَّكُمْ فَاحْذَرُوهُمْ ۚ وَإِن تَعْفُوا وَتَصْفَحُوا وَتَغْفِرُوا فَإِنَّ اللَّـهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴿64:14﴾
إِنَّمَا أَمْوَالُكُمْ وَأَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ ۚ وَاللَّـهُ عِندَهُ أَجْرٌ عَظِيمٌ ﴿64:15﴾
يَعِدُهُمْ وَيُمَنِّيهِمْ ۖ وَمَا يَعِدُهُمُ الشَّيْطَانُ إِلَّا غُرُورًا ﴿4:120﴾
کیا انسان، اپنی بالا خامیوں پر قابو پایا جاسکتا ہے ؟
مہاجرزادہ کے فہم کے مطابق ، انسان میں بطور حیوان ، تمام جبلّی برائیاں موجود ہیں ۔
صرف روح اللہ ،کی موجودگی اُن جبلّی برائیوں کو اچھائیوں میں تبدیل کر دیتی ہے ۔
صرف روح اللہ ،کی موجودگی اُن جبلّی برائیوں کو اچھائیوں میں تبدیل کر دیتی ہے ۔
٭٭٭٭٭٭٭
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں