Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

جمعرات، 19 جولائی، 2018

آئی ایس آئی کو پاکستان کی سیاست میں بھرپور دخل دینا چاہیے!

 ایک محب وطن پاکستانی کی سوچ کیا ہونی چاہیے . 
آئی ایس آئی کو پاکستان کی سیاست میں بھرپور دخل دینا چاہیے! 
کیوں اس پر اعتراض ہے کسی کو؟ 
جب بھارت، امریکہ اور افغانستان کی خفیہ ایجنسیز پاکستان کے سیاستدانوں کو خرید سکتی ہیں، الیکشن میں پیسہ لگا سکتی ہیں، تو پھر آئی ایس آئی پر تو لازماً فرض ہےکہ ملکی مفاد میں سیاست میں دخل دے۔
 جس دن پاکستان کے مخصوص سیاستدان، پاکستان سے غداری ترک کردیں گے، راء اور سی آئی اے کی مدد سے الیکشن میں دھاندلی بند کردیں گے، تسلی رکھیں، اس دن سے فوج اور آئی ایس آئی بھی سیاست میں انکی راہ روکنا بند کردے گی۔ تب تک کیلئے اپنے منہ بند رکھیں!!! 
جن کو آئی ایس آئی کی سیاست میں دخل دینے پر اعتراض ہے ،وہ پہلے ان سیاستدانوں کو پٹہ ڈالیں کہ جو را ء، این ڈی ایس اور سی آئی اے کے کہنے پر ملک و قوم سے غداری کے مرتکب ہوتے ہیں۔
 میمو گیٹ، زرداری ، نواز شریف، الطاف حسین ، اسفندیار اور اچکزئی کے راء اور سی آئی اے سے رابطے حلال ہیں ۔
کیا۔۔۔؟؟؟ 

اچھی طرح سمجھ لیں کہ آئی ایس آئی ”مارخور“ ہے-
یعنی آستین کے سانپوں کو ڈھونڈ ڈھونڈ کر پکڑنا اور ہلاک کرنا، اس کی ڈیوٹی ہے، چاہے یہ سانپ ٹی ٹی پی کے ہوں، ایم کیو ایم میں، زرداری کے گینگ، پارلیمان میں مسلم لیگی،    یا میڈیا میں راء اور سی آئی اے والے ۔
 1971 ءمیں راءمکمل طور پر پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو خرید چکی تھی۔
 شیخ مجیب الرحمن کی غداری اگرتلہ سازش کیس میں سالوں پہلے پکڑی جاچکی تھی۔
 جب غداروں کو پھانسیاں دینے کے بجائے الیکشن میں جتوایا جائے، تو پھر ”سقوط ڈھاکہ“ ہی ہوتے ہیں۔
 امریکا میں الیکشن سی آئی اے کی مرضی کے بغیر نہیں جیتا جا سکتا -
 روس میں کے جی بی حکومت بنواتی ہے -
برطانیہ میں ایم آئی فائیو کی طاقت کا کس کو نہیں پتا -
انڈیا میں را کی مرضی کے بغیر کوئی سیاستدان بیان تک نہیں دے سکتا -
لیکن اگر ایسا آئی ایس آئی کرے تو سب منہ پھاڑ کر گالیاں دیتے ہیں ۔ 
فرق یہ کہ ان ممالک میں اتنی اجازت نہیں کے فوج اور ایجنسیز پر تنقید کر سکیں-
 جیل بھیج دیا جاتا ہے-
سکینڈل بنا دیا جاتا ہے-
کیریئر ختم کروا دیا جاتا ہے-
 ایکسیڈنٹ میں مروا دیا جاتا ہے -
یا  مفقود الخبر کروادیا جاتا ہے !
لیکن یہ سہولت بھی ہماری فوج اور آئی ایس آئی نے دی ہوئی ہے ہمارے ملک میں سب کو،
  دل بھر کر تنقید کرو
گالیاں دو دفاعی اداروں کو .
 امریکا میں حال ہی میں ریٹائر سی آئی اے ڈائریکٹر کو امریکا کا سیکرٹری اف اسٹیٹ بنایا گیا ہے-
 اسرائیل کے فوج کے کافی لوگ سیاست میں ہیں-
 گورنمنٹ میں ہیں-
 کہیں پر شور سنا کے ایسا کیوں ؟ 
لیکن اگر آئی ایس آئی کے ریٹائر لوگ حکومت میں لگائیں جائیں تو پاکستان میں اور دنیا میں شور سنیں-
 یہ قائدہ بہت اچھی طرح سمجھ لیں۔
 فوج اور آئی ایس آئی صرف اس وقت سیاست اور الیکشن میں دخل نہیں دینگے کہ جب غیر ملکی دشمن خفیہ ایجنسیاں بھی دخل نہ دیں۔ 
جب سیاستدان غدار ہوں، تو محب وطن ”مارخور“ کو مجبوراً سیاسی بساط میں بھی دشمنوں کو شکست دینی پڑتی ہے۔ 
یہ میسج سب کو فارورڈ کر کے لوگوں میں آگاہی اور معلومات  پہچانے  میں اپنا کردار ادا کریں-
ہم سب پاکستانی، پاکستان آرمی ہیں۔ ISI ہیں۔ پاکستان زندہ باد۔ 
بشکریہ ۔ ISI
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
مہاجر زادہ کو یہ مضمون ایک  کورس میٹ کی طرف سے وٹس ایپ ہوا ۔
مہاجرزادہ نے دلچسپی سے پڑھا  ۔ لیکن دل پر نہ لیا ۔
کیوں کہ نہ یہ تحریر  اُن کی ہے  ، جن کے لئے رویا جا رہا ہے ۔
اور نہ اُن کی جن کے لئے رُلایا  جا رہا ہے !
سوچا  2008 سے 2108 تک 10 سال بلاڈی سویلیئن کو ملک پر حکومت کرتے ہو گئے ہیں ۔ 
20 کروڑ عوام  تنگ آچکے ہیں جمہوریت سے !
اب " میرے عزیز ہم وطنو"سننے کو دل چاہتا ہے !
خرد کا نام جنوں رکھ دو اور جنوں کا خرد !
جو چاہے آپ کا ڈنڈا کرشمہ ساز کرے !
ویسے بھی میں حیران ہوں کہ   ریحام خان نے کیسے اتنی بڑی بات کردی ، جبکہ آئی ایس آئی کی طرف سے مضمون لکھنے والے کا پورا دعویٰ ہے کہ اُن کی آنکھیں پوری کھلی ہیں ، یا پھر  پورا کھلنے سے پھٹ  گئی ہیں اور ٹنل ایفیکٹ پیدا ہو گیا ہے !



کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔