مہاجر زادہ صاحب !
خدا کے لئے بتائیے یہ سب کیا ہے ؟
کراچی سے خیبر تک انسانی خون بہہ رہا ہے مگر انصاف دینے والا ڈیم بنا رہا ہے اور قاتل کو پکڑنے والا مذمت کے بین بجا رہا ہے!
خدا کے لئے بتائیے یہ سب کیا ہے ؟
کراچی سے خیبر تک انسانی خون بہہ رہا ہے مگر انصاف دینے والا ڈیم بنا رہا ہے اور قاتل کو پکڑنے والا مذمت کے بین بجا رہا ہے!
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
نوجوان :
فوج میں اگر آپ کو مکینیکل ٹرانسپورٹ آفیسر کا کورس کروایا جائے ، تو کورس سے واپسی کے بعد آپ کو اینیمل ٹرانسپورٹ آفیسر لگا دیا جائے گا ۔
فوج میں اگر آپ کو مکینیکل ٹرانسپورٹ آفیسر کا کورس کروایا جائے ، تو کورس سے واپسی کے بعد آپ کو اینیمل ٹرانسپورٹ آفیسر لگا دیا جائے گا ۔
یہی وجہ ہے کہ ہم فوجی " جیک آف آل " ہوتے ہیں ۔
لہذا پنگا نہ لینا ۔
بچپن کا کوئی جرم ڈھونڈھ لیا جائے گا !
اگر کوئی نہ ملا تو جے آئی ٹی بنا کر سڑک پر سکول کے سامنے ننگے پھرنے کے الزام میں گرفتار کروا دیا جائے گا ۔
آپ بے شک چلاتے رہیں ، کہ میری ماں کا قصور تھا ، جب مجھے نہلاتی تو میں پانی کے ڈر سے سڑک پر بھاگ جاتا تھا ۔
یہ اور بات کہ سڑک کے دوسری طرف لڑکیوں کا سکول تھا اور میری عمر صرف دو سال تھی !
اب رہی بات عدل و انصاف کی ، تو ججوں کی بنیاد وکیلوں سے اُٹھتی ہے ۔ آپ کا معلوم نہیں ، مہاجرزادہ کا کافی تجربہ ہے ۔ آپ صرف ایک بار مظلوم صورت بنا کراُس علاقے میں چلے جائیں جہاں کالا کوٹ پہننے والی مخلوق ، بنچوں پر ، تھڑوں پر یا ایک بازو ٹوٹی ہوئی کرسی پر بیٹھتی ہے ۔
پھر باقی رہے نام اللہ کا !
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں