اچھائی اور برائی کا تعلق زبان ، رنگ ، قبائل یا علاقے سے نہیں، بلکہ قوم سے ہوتا ہے ۔
جیسے ، مؤمنوں کے لئے الکتاب میں درج ہے :
1- لونڈے بازوں کی قوم ۔ (سنگساری کی حقدار۔ [11:82])
2- زانیوں کی قوم ۔( سو دُرّوں کی حق دار۔ [24:2])
3-مؤمنات پر تہمت لگانے والوں کی قوم ( اسی کوڑوں کی حقدار۔ [24:4])
4- چوروں کی قوم ۔( قطع ید کی حقدار۔ [5:38])
5- قاتلوں کی قوم ۔(اذیت ناک موت کی حق دار۔ [5:33])
6- انسانی جسم کو مثلہ کرنے والوں کی قوم ( قصاص مثل کی حق دار۔[5:45])
7- ہم جنس پرست عورتوں کی قوم ( قید تا حیات کی حقدار۔ [4:15])
جیسے ، مؤمنوں کے لئے الکتاب میں درج ہے :
1- لونڈے بازوں کی قوم ۔ (سنگساری کی حقدار۔ [11:82])
2- زانیوں کی قوم ۔( سو دُرّوں کی حق دار۔ [24:2])
3-مؤمنات پر تہمت لگانے والوں کی قوم ( اسی کوڑوں کی حقدار۔ [24:4])
4- چوروں کی قوم ۔( قطع ید کی حقدار۔ [5:38])
5- قاتلوں کی قوم ۔(اذیت ناک موت کی حق دار۔ [5:33])
6- انسانی جسم کو مثلہ کرنے والوں کی قوم ( قصاص مثل کی حق دار۔[5:45])
7- ہم جنس پرست عورتوں کی قوم ( قید تا حیات کی حقدار۔ [4:15])
وَيُحِقُّ اللّهُ الْحَقَّ بِكَلِمَاتِهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُجْرِمُونَ [10:82]
اور اللہ حق کو اپنے کلمات کے ساتھ الحق کرتا رہتا ہے، اگرچہ المجرمون کو کتنی ہی کراہت ہو !
لہذا انسانی دنیا میں جتنی سچائیاں دکھائی دیتی ہیں وہ صرف اللہ کے کلمات کے طفیل آفاقی سچ یعنی الحق بنتی ہیں ۔
لہذا انسانی دنیا میں جتنی سچائیاں دکھائی دیتی ہیں وہ صرف اللہ کے کلمات کے طفیل آفاقی سچ یعنی الحق بنتی ہیں ۔
ورنہ مجرموں کی قوم جھوٹ کے انبار کو الفاظوں کی مٹھاس سے ڈھانپتی ہے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں