Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

پیر، 16 ستمبر، 2013

انسان کی بیرونی دنیا ۔

انسان کی اندرونی دنیا   کا انسان کی بیرونی دنیا  سے رابطے کا واحد ذریعہ، انسان کے پانچوں حواس !

 انسان کے دو پیراڈئم ہیں ، جن میں تبدیلی اُس کی عمر کے ساتھ ہوتی ہے :

 ایک فزیکل پیرا ڈائم (جو حواسِ خمسہ ) جسے وہ کائینات میں ہونے والی تبدیلیوں کے ساتھ، وہ ساتھ تبدیل ہوتا ہے اور 

دوسرا سپرٹوئل پیرا ڈائم (الھام) جسے وہ  اُس کے ماحول کےمطابق مثبت اور منفیت ترازو میں جانتا رہتا ہے ۔ جوکُلی طور پر اجتماعی شعور ، کے جھکاؤ پر منحصر ہے ۔ اگر اجتماعی شعور ، مثبت ہے تو ثبوت کا پلڑا جھک جائے گا اور اگر اجتماعی شعور  منفی ہے تو انکار کا پلڑا جھک جائے گا۔



 ٭٭٭٭٭٭٭ 

مسلمان کی بیرونی دنیا 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔